*رہ گئے سبحہ و زنار کے جھگڑے باقی*
تمہیں مرنا ہو گا!!! کیونکہ تمہارا سایا مجھ پر پڑ رہا تھا اور مجھے خود پر یہ داغ گوارا نہیں۔۔۔ تمہیں جلنا ہوگا!! کیونکہ تم ہم جیسے مسلمان نہیں لگتے۔۔۔۔ تمہیں گردن کٹوانا پڑے گی!!! کیونکہ تم سجدہ درست نہیں کرتے۔۔۔ تمہاری ٹانگیں کاٹنا ضروری ہے!!! کیونکہ میری بیساکھیاں نہیں بک رہیں۔ تمہارے بازو کاٹنا ہوں گے!!! کیونکہ تم نے مجھے گلے نہیں لگایا اگر تم مجھے گلے لگا لیتے تو میں آسانی سے خنجر گھونپ سکتا تھا۔ موت کی وحشت رقص میں ہے۔یہاں چھوٹے سے چھوٹا عمل،نادانستہ غلطی، لفظوں کے ابہام سب کے دام بس موت چکاتی ہے۔ تمہارا مذہب کوئی بھی ہو, تمہاری عبادت گاہ کہیں بھی ہو۔ہمیں اس سے مطلب ہی نہیں۔تمہارا طویل سجدہ میرے ماتھا ٹیکنے کو چھوٹا کر دے گا اور مجھے گوارا ہی نہیں کہ تم مجھ سے آگے نکلو۔اس کی قیمت تمہاری زندگی ہے۔تمہیں مرنا ہی پڑے گا!!! آنکھوں پر ہاتھ رکھیں یا کان بند کر لیں۔۔۔ یہ مناظر فلم کی ریل کی طرح چلتے رہیں گے اور یہ آوازیں محبت و رواداری کی ہر آواز کو مٹا رہی ہیں۔خلوص و دیانت کا کوئی جواز کارگر نہیں ہو سکتا۔ مکالمہ کو ہم تسلیم ہی نہیں کرتے معطلی ہمارا وہ ہتھیار ہے جس کے جلو میں کارکردگی پر سرسری نظر ڈالنا بھی ضروری نہیں۔۔ جلسہ ہو یا ٹاک شو۔۔۔ پریس کانفرس ہو یا........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website