اتحاد عالم اسلامی اور موجودہ مسلم قیادتیں
بین الاقوامی حالات کے تناظر میں اہل شعور کے ہاں اِس وقت کسی چیز کی سب سے اشدضرورت محسوس کی جا رہی ہے تو وہ اتحاد عالم اسلامی ہے۔ ہر چند کہ اس کے راستے میں اتنے کانٹے بچھا دیئے گئے ہیں کہ ان کو چننا جوئے شیر لانے سے کم نہیں ہے، اس کی کوششیں ماضی میں بھی ہوئیں اور اس کے لئے کردار ادا کرنے والوں کو نشان عبرت بنا کریہ پیغام بھی دیا گیا کہ جو بھی ایسا سوچنے کی کوشش کرے گا اسے اپنوں کے ہاتھوں ہی رسوائی کا منہ دیکھنا پڑے گا، کیا کسی عمل خیر کو اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ممکنہ خطرات کے پیش نظر چھوڑ دینا چاہئے یہ بہت اہم سوال ہے جس کا جواب دنیاوی منفعت سے کہیں آگے جا کر اُمت مسلمہ کے حکمرانوں کو صرف بطور مسلمان سوچنے کی ضرورت ہے اگر اس سوال کا جواب تھوڑا گہرائی میں جا کر تلاش کریں تو سوائے ایک حیران کر دینے والی شرمندگی کے کچھ دکھائی نہیں دے گا کہ ہم نے تو خود کو اس وحدت کی لڑی میں پرو کر سوچنے سے کوسوں دور کر لیا ہے اور یہ حادثہ ایک دم نہیں ہوا،بلکہ اس کے پیچھے اغیار کی برسوں کی محنت ہے، جس کے نتیجے میں حالات اس نہج تک پہنچ گئے ہیں کہ عالم اسلام کی قیادتوں کی ساری دوڑ مادیت پرستی کی نذر ہو کر رہ گئی ہے۔اس سارے عمل کے پیچھے سب سے بنیادی چیز اہل ا ور باشعور قیادت کے راستے کو مسدود کرنا تھا،جس میں........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website