گلیاں ہو جن سنجیاں؟
سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو بلے کا انتخابی نشان واپس کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ درست اور پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے جس کے بعد پی ٹی آئی بَلے کے انتخابی نشان سے محروم ہو گئی ہے۔ قبل ازیں سپریم کورٹ نے اس کیس کی سماعت کے دوران آبزرویشن دی تھی کہ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں انتخابی نشان اور سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا حکم تو دیا ہے لیکن انٹرا پارٹی الیکشن پر ڈیکلریشن نہیں دیا، انتخابی نشان دینا اور سرٹیفکیٹ کا اجرا تو ڈیکلریشن کے نتیجے میں ہوں گے، اس آبزرویشن سے اندازہ ہو گیا تھا کہ ممکنہ طور پر کیا فیصلہ آ سکتا ہے۔اس فیصلے کے بعد پی ٹی آئی ایک بار پھر اپنے انتخابی نشان بَلے سے محروم ہو گئی ہے اور کوئی بڑی تبدیلی نہ آئی تو اسے انتخابی دوڑ سے فی الحال باہر ہی کیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل میں جائیں گے جبکہ پی ٹی آئی ہی کے ایک اور وکیل رہنما علی ظفر نے کہا کہ پی ٹی آئی امیدوار آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔،دونوں رہنماؤں نے توقع ظاہر کی کہ 12 کروڑ ووٹرز میں سے 10 کروڑ ووٹرز پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، بلا رہے نہ رہے عوام پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں چنانچہ پی ٹی آئی ہی جیتے گی اور اگلی حکومت بنائے گی۔
فراڈ کیس، اماراتی شہری اور اہلیہ کو 66 سال قید اور 39 ملین درہم جرمانے کی سزالیول پلیئنگ فیلڈ کے دعووں اور وعدوں کو سامنے رکھا جائے تو اس فیصلے کو افسوسناک ہی کہا جا سکتا ہے، اس سے ملک کی سب سے بڑی عدالت کی ساکھ مجروح ہوئی........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website