نسل ِ نو کی نا اُمیدی و نامرادی:ذمہ دار کون؟
عمران یاسین ایک سینئر بینکر ہیں وہ دیکھنے میں بھی بینکر ہی لگتے ہیں،خوش شکل، خوش مزاج اور سمارٹ آدمی ہیں، آدمی ایک بار اُن سے مل لے تو انہی کا ہو کر رہ جاتا ہے وہ بندے کو اس طرح اپنے سحر میں گرفتار کرتے ہیں کہ وہ اپنی جمع پونجی لے کر ان کے بینک کا اکاؤنٹ ہولڈر بن کر رہ جاتا ہے وہ بہت اچھے بینکار ہیں، سمارٹ پروفیشنل ہیں، قومی بینک میں اعلیٰ عہدے پر فائز ہیں اور ان کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ ہمارے پیارے دوست ہیں اور اگر میں کہوں کہ اس سے بھی پیاری بات یہ ہے کہ ہم اُن کی شخصیت کے اسیر ہیں تو بالکل بے جا نہیں ہو گا۔
’’عمران خان پر لگی دفعات کی سزا عمر قید اور سزائے موت ہے ‘‘ اسلام آباد ہائیکورٹ کی آبزرویشناُن کی آج یاد کیوں آئی؟ بڑی دلچسپ بات ہے وہ قطعاً غیر سیاسی شخص ہیں، بڑی خوبصورت باتیں کرتے ہیں۔اخبارات کا مطالعہ کرتے ہوئے جب جماعت اسلامی کے امیر جناب سراج الحق کا بیان کہ ”نوجوان ملک چھوڑ کر بیرون ملک جا رہے ہیں“ پڑھا تو عمران یاسین یاد آئے۔وہ گزشتہ روز پوچھ رہے تھے کہ نوجوان نسل کو مثبت سوچ دینے اور درست سمت میں لانے کے لئے ہمیں کیا کرنا چاہئے؟
ہماری آبادی24کروڑ سے کچھ اوپر ہو چکی ہے جس میں 60 فیصد سے زائد آبادی ”جوان اور نوجوان“ پر مشتمل ہے اور جوانوں کی یہ شرح پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے آبادی کا اِس قدر حصہ جوانوں پر مشتمل ہونا ایک بہت بڑا مثبت عامل ہے،لیکن ہم تھوڑے تھوڑے ڈالروں کے لئے گوروں کے تلوے ہی نہیں چاٹ رہے بلکہ ہم نے ان کے آگے مکمل طور پر سرنڈر کر دیا ہے۔اب آئی ایم ایف کے دوسرے یا تیسرے درجے کے اہلکار ہمیں بتاتے ہیں کہ ہم نے اپنی معیشت اور معاشرت کو کس طرح چلانا ہے، کون سی اشیاء ضروریہ پر کتنا ٹیکس........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website