ایسے ممالک جو مہاجرین اور غیر قانونی آبادکاری کے حوالے سے واضع موقف اور پالیسی رکھتے ہیں اور اپنے اپنے امیگریشن قوانین پرکسی دوسرے ملک کی مداخلت یا دباؤ قبول کئے بغیر اس پر سختی سے عمل درآمد کرنے پر یقین رکھتے ہیں لیکن یہی ممالک یا انسانی حقوق کے عالمی ادارے پاکستان کے حوالے سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کوطے شدہ عالمی اصولوں کے مطابق Documentize یا سسٹم میں لانے کے عمل کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں یہی ان کا ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے لئے دہرا معیار ظاہر ہوتا ہے۔لیکن کسی ملک یا ادارے کو یہ اختیار حاصل نہیں ہونا چاہیے کہ وہ کسی دوسرے ملک کی امیگریشن پالیسی میں مداخلت کرے۔عالمی سطح پر تسلیم شدہ قوانین اور قواعدوضوابط کے تحت غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے کسی غیر ملکی شخص کو اس ملک میں عارضی سکونت اختیار کرنے کے قانونی اجازت نامہ کی مدت ختم ہونے پر اس کی تجدید یا دیگر قانونی دستاویزات کے بغیر ایک مخصوص مدت کے بعد اس ملک میں سکونت اختیار کرنے کی اجازت نہیں ہوتی تاوقتیکہ وہ اپنےملک واپس جاکر اس ملک کا ویزا دوبارہ حاصل کرکے قانونی طور اس ملک میں داخل نہیں ہوتا۔حکومت پاکستان کی طرف سے جب سے غیر قانونی طور پر رہائش پذیر غیر ملکیوں خصوصاً افغانیوں کی جانب مسائل پیدا کرنے کی وجہ سے قانون کے دھارے میں لانے کے لئے پالیسی مرتب کی گئی ہے، پاکستان میں 40برسوں سے زائد عرصہ سے غیر قانونی طور رہائش پذیر افغانیوں کے ایک مخصوص طبقہ نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کے ساتھ دھمکیوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جنہوں نے پاکستان میں رہائش کے دوران جرائم، بدامنی، دہشتگردی، کلاشنکوف اور ہیروئین کلچر متعارف کرانے کے علاوہ معاشرے میں لاقانونیت کا زہر پھیلانے کے علاوہ معیشت کو تباہی کے دہانے تک پہنچانے میں بھرپور کردار ادا کیا اور جواب میں یہ بھی ان کی طبع پر گراں گزرتا ہے کہ انہیں Documentize کیوں کیا جارہا ہے، حالانکہ حکومت پاکستان نے ان کے لئے مستقل یا عارضی طور پر پاکستان میں سکونت اختیار کرنے کا بہترین موقع فراہم کیا تھا لیکن یہ انہیں منظور نہیں کہ وہ قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے پاکستانی نظام کو بہتر کرنےمیں مددگار ہوں۔ تاہم اتنا ضرور ہوا کہ غیرقانونی طور پر آباد غیرملکیوں کے لئے نافذ کی کئی امیگریشن پالیسی کے بعد ملک بھر میں جرائم کی شرح میں 36 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ایک اطلاع کے مطابق حکومت کی جانب سے افغانیوں کی واپسی کے لئے تیار کی جانے والی حکمت عملی کے مطابق غیر قانونی افغان آبادکاروں کے 5 مراحل میں اگست 2024تک مکمل انخلاء کو یقینی بنایا جائے گا۔پہلے مرحلے میں کسی قانونی سفری یا رہائشی دستاویزات کے بغیر پاکستان میں داخل ہونے اور سکونت اختیار کرنے والے افغانیوں کو واپس بھیجا جائے گا۔دوسرے مرحلے میں "تذکرہ" رکھنے والے افغانیوں کو روانہ کیا جائے گا۔تیسرے مرحلے میں نادرا اور نارا سے جاری شدہ افغان رجسٹریشن کارڈ رکھنے والے افغانیوں کو واپس روانہ کیا جائے گا۔چوتھے میں جن افغانیوں نے جعلی طریقہ اور پیسے کی لالچ دے کر پاکستانی فیملی میں شامل ہوکر پاکستانی والدین بنارکھے ہیں ان کی جانچ پڑتال کی جائے گی اور مزید ان کے ڈی این اے (DNA) سیمپل لیکر انکی جانچ پڑتال کی جائے گی DNA کے نمونے میچ نہ ہونے کی صورت میں پاکستانی فیملیز کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا جبکہ غیر قانونی عمل کے ذریعے افغانوں کو جعلی شناختی کارڈ بنانے کے جرم کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی جسے تین سال کی سزا ہو سکتی ہے جبکہ افغانیوں کو جعلسازی کے جرم میں چھ ماہ کی قید کے بعد ملک سے نکال دیا جائے گا۔پانچویں مرحلے میں ایسے افغانی جو کسی بھی عرصہ میں پاکستان آئے ہوں اور انہوں نے نادرہ کیساتھ مل کرجعلسازی کے ذریعے پاکستانی شناختی کارڈ بنا رکھے ہوں ان کے نادرا کارڈ منسوخ کرکے افغانیوں کو ان کے وطن افغانستان بھیج دیا جائے گا۔ رپورٹ ہے کہ چوتھے اور پانچویں مرحلے میں شامل تمام افغانیوں کا ڈیٹا اکٹھا کرلیا گیا ہے جس پر اسی ماہ عمل درآمد ہونامتوقعہ ہے۔غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کے انخلاء کے حوالے سے مرتب کی جانے حکمت عملی اور اس کی افادئت اور اس پر عمل درآمد پر سوالات اٹھ سکتے ہیں کیونکہ شائد ہی کوئی ایسی فیملی ہو جس نے معاوضہ یا کسی لالچ کے تحت کسی افغانی کو اپنی "Family Tree" میں شامل کیا ہو۔کیونکہ تحقیقات کے نتیجے میں بات سامنے آئی ہے کہ جعلسازی کا یہ عمل افغانوں اور نادرا کی ملی بھگت سے ہوا جس میں کوئی تیسرا فریق اس قومی خیانت میں شامل نہیں۔

کراچی کے علاقے کورنگی میں شہری نے ہوٹل پر لوٹ مار کرنے والے ڈاکو سے اسلحہ چھین کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 ڈاکو ہلاک اور ساتھی فرار ہوگیا۔

مسلم لیگ ن کے وفد نے شہید بینظیر بھٹو کے قریبی ساتھی علی نواز شاہ سے ملاقات کی ہے۔

آئی سی سی کی ورلڈکپ کیلئے مختص انعامی رقم میں سے پاکستان کو 2 لاکھ 60 ہزار ڈالرز ملیں گے۔

سیکیورٹی خدشات کے باعث سائفر کیس کے جیل ٹرائل کا فیصلہ کیا گیا۔

رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ یہ ہےکہ سارے وسائل اور اختیارات صرف 5 لوگوں کے پاس ہے،

رشمیکا نے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے اسے جعلی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس پر لوگوں کو انکا ساتھ دینا چاہیے۔

محکمہ داخلہ نے صوبے کے 32 میں سے اکثر اضلاع میں مقیم افغانوں کا ڈیٹا ارسال کر دیا۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ آج پاکستان کے ایوانوں میں عام پاکستانی بیٹھا ہے تو صرف ایم کیو ایم نے پہنچایا ہے۔

کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 8 کے اپارٹمنٹ میں فائرنگ سے خاتون ہلاک ہوگئی، پولیس نے شوہر اور ملازم کو حراست میں لے لیا۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ آئندہ الیکشن میں ہم اپنی چھینی نشستیں واپس لیں گے۔

بالی ووڈ کی معروف اداکارہ ودیا بالن نے خود شناخت دینے والی ہندی سینما کے حوالے سے بڑا چونکا دینے والا تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سائوتھ سینما (جنوبی بھارتی فلم انڈسٹری) متعبر و مستند ہے۔

اسکواڈ میں شامل 22 ارکان دبئی سے اپنے اپنے شہر روانہ ہوں گے۔

ریڈ کراس کے مطابق وہ فلسطینی وزارت صحت کے حکام اور دوسرے لوگوں سے رابطے میں ہیں۔

بنگلورو میں کھیلے جانے والے اس میچ کو دیکھنے کیلئے ویرات کوہلی کی اہلیہ انوشکا شرما بھی اسٹیڈیم میں موجود تھیں۔

جنوبی غزہ کے شہر خان یونس پر اسرائیلی حملے میں 13 فلسطینی شہید ہوگئے۔

بھارت نے نیدرلینڈز کو جیت کےلیے 411 رنز کا ہدف دیا تھا، جس کے جواب میں ڈچ ٹیم 250 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

QOSHE - شکیل انجم - شکیل انجم
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

شکیل انجم

12 0
13.11.2023

ایسے ممالک جو مہاجرین اور غیر قانونی آبادکاری کے حوالے سے واضع موقف اور پالیسی رکھتے ہیں اور اپنے اپنے امیگریشن قوانین پرکسی دوسرے ملک کی مداخلت یا دباؤ قبول کئے بغیر اس پر سختی سے عمل درآمد کرنے پر یقین رکھتے ہیں لیکن یہی ممالک یا انسانی حقوق کے عالمی ادارے پاکستان کے حوالے سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کوطے شدہ عالمی اصولوں کے مطابق Documentize یا سسٹم میں لانے کے عمل کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں یہی ان کا ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے لئے دہرا معیار ظاہر ہوتا ہے۔لیکن کسی ملک یا ادارے کو یہ اختیار حاصل نہیں ہونا چاہیے کہ وہ کسی دوسرے ملک کی امیگریشن پالیسی میں مداخلت کرے۔عالمی سطح پر تسلیم شدہ قوانین اور قواعدوضوابط کے تحت غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے کسی غیر ملکی شخص کو اس ملک میں عارضی سکونت اختیار کرنے کے قانونی اجازت نامہ کی مدت ختم ہونے پر اس کی تجدید یا دیگر قانونی دستاویزات کے بغیر ایک مخصوص مدت کے بعد اس ملک میں سکونت اختیار کرنے کی اجازت نہیں ہوتی تاوقتیکہ وہ اپنےملک واپس جاکر اس ملک کا ویزا دوبارہ حاصل کرکے قانونی طور اس ملک میں داخل نہیں ہوتا۔حکومت پاکستان کی طرف سے جب سے غیر قانونی طور پر رہائش پذیر غیر ملکیوں خصوصاً افغانیوں کی جانب مسائل پیدا کرنے کی وجہ سے قانون کے دھارے میں لانے کے لئے پالیسی مرتب کی گئی ہے، پاکستان میں 40برسوں سے زائد عرصہ سے غیر قانونی طور رہائش پذیر افغانیوں کے ایک مخصوص طبقہ نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کے ساتھ دھمکیوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جنہوں نے پاکستان میں رہائش کے دوران جرائم، بدامنی،........

© Daily Jang


Get it on Google Play