حضرت داتا گنج بخشؒ کا مزار جنوب ایشیاء کا قدیم ترین دینی اور روحانی مرکز ہے ۔ رواں برس داتاؒ دربار کی توسیع کے لیے پنجاب گورنمنٹ کی طرف سے مبلغ6392ملین کی رقم منظورہوچکی ہے ، جس کے آغاز کے لیے کرنٹ کوارٹر جس کا اختتام گزشتہ روز 29 فروری2024ء کو ہوچکا ہے ،فنڈز مبلغ50 ملین کا اجرأ ، پلاننگ اینڈڈویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے عمل میں آیا، دربار شریف کا موجودہ رقبہ 56 کنال ہے ، جس میں 50 کنال کی توسیع گزشتہ نصف صدی میں ہوئی ، جس کے مطابق اَسّی کی دھائی میں عظیم الشان مسجد کی تعمیر جو کہتقریبا 28 کنال پر محیط ہے ،جبکہ داتاؒ دربار کمپلیکس کا ایریا 22 کنال ہے ، مئی 1999ء میںبعداز توسیع 56 کنال پہ مشتمل داتاؒ دربار کمپلیکس کا افتتاح, اس وقت کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کیا ۔ دربار شریف کو لوئر مال تک توسیع دینے کا خواب اور ضرورت ہمیشہ محسوس ہوتی رہی ۔ جس کے لیے گولڈن گیٹ کی سمت17 کنال، 04 چار مرلے ، 186 مربع فٹ وقف جو بذریعہ نوٹیفکیشن سیکشن 6، پنجاب وقف پراپرٹیز آرڈنینس کے ذریعے اوقاف کی ملکیت ہیں ۔ داتاؒ دربار کے مجاورین کی طرف سے یہ نوٹیفکیشن آرڈنینس کے سیکشن 7 کے تحت ڈسٹرکٹ جج لاہور کی عدالت میں چیلنج کیا گیا کہ یہ اراضی ، جس کو اوقاف نے اپنی تحویل میں لیا ہے ، یہ وقف نہ ہے ۔ پٹیشنر ز کی استدعا پذیرائی نہ حاصل کر سکی اور مذکورہ وقف اراضی کے حوالے سے محکمے کے موقف کو عدالت نے درست تسلیم کرتے ہوئے ،مجاورین کی پٹیشن خارج کردی گئی ۔مجاورین کی طرف سے آرڈنینس کے سیکشن 8 کے تحت ویسٹ پاکستان لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ میںمختلف اپیلیں دائر ہوئیں، جن کو مشترکہ طور پر سماعت کرنے کے بعد مورخہ03مارچ1966ء کو خارج کردیا گیا ۔ مجاورین لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر بھی مطمئن نہ ہوئے اور انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے روبرو اپیل دائر کردی،جہاں بھی مجاورین کی پذیرائی نہ ہوئی اور محکمانہ موقف تسلیم ہوا۔ تاہم سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے تفصیلی فیصلے میں مجاورین کو موزوں کرایہ داری پر متبادل زمین کی فراہمی کی خواہش بھی ظاہر کی ۔ داتاؒ دربا رکمپلیکس کی تکمیل کے تقریبا 20 سال بعد، سال 2020ء میںدربار شریف کی ضروریات میں اضافہ ہوا اور سالانہ عرس، ماہانہ اور ہفتہ وار تقریبات اور بالخصوص جمعرات اور جمعہ کے موقع پر ، تمام تر کشادگی کے باوجود ، دربارشریف میں تنگی کا احساس ہوتا، تو محکمہ نے مزید توسیع کے لیے منصوبہ بندی کاآغاز کیا ، جو کہ یقینامحکمہ کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔ چنا نچہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں محکمے کی طرف سے مجاورین کے ساتھ گفت و شنید کا آغازہوا، جس پر انہوں نے ایک مرتبہ پھر لاہور ہائی کورٹ کا رُخ کیا ، جہاں سے ان کی پٹیشن مورخہ 16 فروری2023ء کو خارج ہوگئی ۔ دریں اثنامزار شریف کے گرد برآمدوں کی تعمیر کی منظوری بمطابق جنوری2023ء سپیشل پریمسیز کمیٹی کی طرف سے جاری ہوگئی ، جس کی تعمیر کے اخراجات کی فراہمی کی سعادت مدینہ فائونڈیشن کو میسر ہوئی ، جبکہ کنسلٹنسی کی ذمہ داری نیسپاک اور تعمیرات کے فرائض یونی بلڈ کے حصّے میں آئے ۔ واضح رہے کہ دربار شریف ، جہاں کسی نوعیت کی کوئی بھی تعمیر ومرمت کے لیے، اس صوبائی کمیٹی کی اجازت درکار ہوتی ہے ۔ چیف سیکرٹری پنجاب کی سربراہی میں یہ ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل شدہ ہے ، جس میں چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو ، سیکرٹری فنانس، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ، سیکرٹری اوقاف اورکمشنر لاہور سمیت معروف ماہرین ِ تعمیر ات و ترقیات شامل ہیں ۔ دربار شریف کے گرد تین اطراف میں 20 تا25 فٹ پہ محیط نئے، برآمدوں کی تعمیر کے لیے داتاؒ دربار ایڈ منسٹریشن اوقاف اور مدینہ فائونڈیشن کے درمیان ایک معاہدہ پر دستخط ہونا تھے ، چنانچہ قائد ایوان سینٹ آف پاکستان سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی سرکردگی میں وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں مورخہ18 مارچ 2023ء ، ایک میٹنگ کا اہتمام ہوا، جہاں مفاہمت کی یادداشت پہ دستخط ہوئے ،جس میں مدینہ فائونڈیشن کی طرف سے محمد اسلم ترین اور داتاؒ دربار ایڈ منسٹریشن کی طرف سے شاہد حمید ورک ایڈ منسٹریٹر داتاؒ دربارنے ، اس معاہدے پہ دستخط کا فریضہ سر انجام دیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب سیّد محسن رضانقوی ، سینیٹر محمد اسحاق ڈار، سربراہ مدینہ فائوندیشن میاں محمد رشید ، سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہررضابخاری ، جی ایم نیسپاک عادل نذیر ، خطیب داتاؒ دربار مفتی محمد رمضان سیالوی سمیت دیگر ذمہ داران موجود تھے ۔اجلاس میں دربار کی مزید تعمیر و توسیع کے لیے جامع حکمت عملی بھی طے ہوئی ، وزیر اعلیٰ پنجاب نے مورخہ 20 مارچ2023ء کو اپنی پوری ٹیم کے ساتھ داتاؒ دربار حاضر ہو کر تعمیر و توسیع کے حوالے سے جامع حکمت عملی کا عندیہ دیا ۔ چنانچہ مقررہ تاریخ پر چیف سیکرٹری پنجاب ، سیکرٹری فنانس، سیکرٹری مواصلات ، سیکرٹری اوقاف، سیکرٹری وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ، ڈی جی والڈ سٹی اتھارٹی سمیت دیگر ذمہ داران وزیر اعلیٰ پنجاب کے ہمراہ تھے ، امور کا مفصل جائزہ ہوا، تعمیرو ترقی اور توسیع کے دَر وَا ہوئے ۔ ذیلدار روڈ کی طرف مقبوضہ 17 کنال 04 مرلے کو فی الفور واہگزار کرنے کے لیے کمشنر لاہور کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل پائی ، جس میں ڈائریکٹر اسٹیٹ اوقاف ، ایس پی سٹی لاہور ، اسسٹنٹ کمشنر سٹی لاہور اور ایڈ منسٹریٹر داتاؒد ربار شامل تھے ۔ اس کمیٹی کو سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت کی روشنی اور پنجاب گورنمنٹ کے ویژن کے مطابق امور کی انجام دہی کا ٹاسک ملا۔ اس اہم معاملہ کی انجام دہی کے لیے کمیٹی کے متعدداجلاس منعقد ہوئے ، جس کے تحت درپیش جملہ رکاوٹوں کو رفع کرلیا گیا ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ دربار شریف کی تعمیر و توسیع کے حوالے سے ماسٹر پلاننگ کا آغاز دو سال قبل "Feasibility Study:Integrated Development of Planning & Revamping of Data Darbar Complex, Lahore" کے عنوان سے نیسپاک نے کیا ۔ یہ سکیم بھی گورنمنٹ کی منظورہ شدہ تھی ، جس کے مطابق پراجیکٹ سکیم مالیتی40.988/- ملین روپے (سالانہ ترقیاتی پروگرام 2022-23)صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے اجلاس منعقدہ مورخہ13 ستمبر2022ء منظور ہوئی ۔ بعد از منظوری کام میسرز نیسپاک کو الاٹ ہوا۔ فیز یبلٹی سٹڈی کے بعد نیسپاک نے کنٹریکٹ ایگریمنٹ کے تخت و پی سی ون مالیتی 8815/- ملین روپے تیار کیا ، صوبائی ترقیا تی ورکنگ پارٹی نے پیش کردہ پی سی ون تخمینہ مالیتی 6392.80/- ملین روپے منظور ہوا۔ منظورہ شدہ منصوبہ مالیتی 6392.80 ملین روپے کو سالانہ ترقیاتی پروگرام 2023-24(نومبر2023 تافروری2024) شامل کرتے ہوئے 50.00 ملین روپے کی رقم مختص کی گئی ۔ منصوبہ ہذا کی مدت تکمیل 30 جون2026 ہے ۔ اس ساری تفصیل کا مقصد یہ ہے کہ بعض احباب داتاؒ دربار کی نئی توسیعات اور بالخصوص اس کی گولڈن گیٹ یعنی ذیلدار روڈکی طرف ایکسٹینشن کی تفصیلات اور تعمیرات کی بابت معلومات کے خواہاں ہیں ۔
QOSHE - داتاؒدربار کی توسیع --- چند اہم امور - ڈا کٹر طا ہر رضا بخاری
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

داتاؒدربار کی توسیع --- چند اہم امور

8 0
02.03.2024




حضرت داتا گنج بخشؒ کا مزار جنوب ایشیاء کا قدیم ترین دینی اور روحانی مرکز ہے ۔ رواں برس داتاؒ دربار کی توسیع کے لیے پنجاب گورنمنٹ کی طرف سے مبلغ6392ملین کی رقم منظورہوچکی ہے ، جس کے آغاز کے لیے کرنٹ کوارٹر جس کا اختتام گزشتہ روز 29 فروری2024ء کو ہوچکا ہے ،فنڈز مبلغ50 ملین کا اجرأ ، پلاننگ اینڈڈویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے عمل میں آیا، دربار شریف کا موجودہ رقبہ 56 کنال ہے ، جس میں 50 کنال کی توسیع گزشتہ نصف صدی میں ہوئی ، جس کے مطابق اَسّی کی دھائی میں عظیم الشان مسجد کی تعمیر جو کہتقریبا 28 کنال پر محیط ہے ،جبکہ داتاؒ دربار کمپلیکس کا ایریا 22 کنال ہے ، مئی 1999ء میںبعداز توسیع 56 کنال پہ مشتمل داتاؒ دربار کمپلیکس کا افتتاح, اس وقت کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کیا ۔ دربار شریف کو لوئر مال تک توسیع دینے کا خواب اور ضرورت ہمیشہ محسوس ہوتی رہی ۔ جس کے لیے گولڈن گیٹ کی سمت17 کنال، 04 چار مرلے ، 186 مربع فٹ وقف جو بذریعہ نوٹیفکیشن سیکشن 6، پنجاب وقف پراپرٹیز آرڈنینس کے ذریعے اوقاف کی ملکیت ہیں ۔ داتاؒ دربار کے مجاورین کی طرف سے یہ نوٹیفکیشن آرڈنینس کے سیکشن 7 کے تحت ڈسٹرکٹ جج لاہور کی عدالت میں چیلنج کیا گیا کہ یہ اراضی ، جس کو اوقاف نے اپنی تحویل میں لیا ہے ، یہ وقف نہ ہے ۔ پٹیشنر ز کی استدعا پذیرائی نہ حاصل کر سکی اور مذکورہ وقف اراضی کے حوالے سے محکمے کے موقف کو عدالت نے درست تسلیم کرتے ہوئے ،مجاورین کی پٹیشن خارج کردی گئی ۔مجاورین کی طرف سے آرڈنینس کے سیکشن 8 کے تحت ویسٹ پاکستان لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ میںمختلف اپیلیں دائر ہوئیں، جن کو مشترکہ طور پر سماعت کرنے کے بعد........

© Daily 92 Roznama


Get it on Google Play