درد کو اشک بنانے کی ضرورت کیا تھی تھا جو اس دل میں دکھانے کی ضرورت کیا تھی ایسے لگتا ہے کہ کمزور بہت ہے تو بھی جیت کر جشن منانے کی ضرورت کیا تھی اس میں کیا شک ہے کہ بھارت کی کرکٹ ٹیم ناقابل شکست رہی اور پھر فائنل آ پہنچا۔ ایک غروراور تکبر اس کے انداز و ادا سے جھلکتا تھا وہ وقت سے آگے نکل کر سوچتے تھے کہ ورلڈ کپ تو ان کی جیب میں پڑا ہے اور ان کو اولمپکس پر نظریں جما لینی چاہیے۔ لگتا بھی کچھ ایسے ہی تھا کہ کوئی ٹیم ان کے سامنے ٹھہرتی نہ تھی۔ کرکٹ کے ماہرین اس پر سوچ بچار کرنے لگے کہ کچھ خفیہ خفیہ وہ کام دکھاتے ہیں بھارتیوں نے راتوں رات پچ بھی تبدیل کی اور اس پر ہاہا کار مچی مگر کون سنتا ہے اور بھی شک و شبہات پیدا ہوئے مگر کوئی ثبوت سامنے نہ آیا۔ مگر قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ ہاں یاد آیا کہ اسی شک کے باوجود آسٹریلیا کے کپتان نے رات کو پچ کی تصاویر بھی لیں کہ بھارتیوں پر کسی کو یقین نہیں۔ یگانہ کا شعر ذھن میں آ گیا: خودی کا نشہ چڑھا آپ میں رہا نہ گیا خدا بنے تھے یگانہ مگر بنا نہ گیا اس پچ کے پیچھے بھی ایک راز تھا چلیے کرکٹ کے شائقین کو بتائے دیتے ہیں کہ اگر ٹاس بھارت جیتتا تو تب بھی وہ بائولنگ لیتا اور ان کا خیال تھا کہ اگر آسٹریلیا ٹاس جیتا تو وہ بیٹنگ ہی لے گا۔ مگر ہوا کچھ یوں کہ آسٹریلوی کپتان نے ٹاس جیت کر بھارت کو بیٹنگ دی۔روہت شرما نے تیز کھیلنا چاہا مگر ہیڈ نے اس کا مشکل ترین اور شاندار کیچ پکڑ کر تیزی سے بڑھتے ہوئے سکور روک دیے اس کے بعد کولہی نے اننگز بنانے کی کوشش کی تو گل آئوٹ ہو گیا اور اس کے بعد راہول نے اصل کام کیا کہ بھارت کی لڑکھڑاہٹ کو سنبھالا بھی دیا اور ساتھ ہی اس کو ڈاٹ بال کھیلنا پڑے۔ مگر مرتا کیا نہ کرتا اس پر الزام بھی آ گیا کہ اتنے سارے ڈاٹ بالز، مگر دوسروں نے کیا کیا۔ پھر بھی دوسو چالیس سکور تو بن گئے۔ یہاں میں یہ ایک بات کرنا چاہتا ہوں کہ یہی راہول والا الزام بابر اعظم پر لگتا تھا مگر سوچنا پڑتا ہے کہ اسے اننگز بنانا پڑتی تھی کہ اس پر ٹیم کا انحصار ہوتا تھا سب یہی کہتے تھے کہ اس کے ففٹی بنا کر پندرہ بیس بالز ضائع کر دیں۔مصیبت یہ کہ ہمارے پاس صرف ایک بابر ہے۔ ہم اپنا موازنہ دوسروں سے کریں تو ہمارے پاس آل رائونڈر اتنے نہیں پھر دوسری بات یہ کہ شاہین آفریدی کو جو پھینٹا لگا وہ بھی بابر کے کھاتے میں پڑ گیا۔کتنی حیرتناک بات ہے کہ دس اوورز میں اسے 95رنز پڑے اور اس کو اس بدترین کارکردگی کا انعام یہ ملا کہ اسے ٹونٹی کا کپتان بنا دیا گیا۔ اس فیصلے پر حیرت بھی نہیں مگر غصہ ضرور آیا کہ ہم سب جانتے تھے کہ اس سے پہلے بھی شاہد آفریدی نے لابنگ کی تھی اور ساری دنیا جانتی تھی کہ یہ کھچڑی جو پک رہی ہے تیار ہونے کے قریب ہے۔ لوگ بورڈ کے خلاف بھرے بیٹھے ہیں۔ ذکاء اشرف کی حیثیت پر بات ہو رہی ہے کہ سارا ملبہ بے چارے بابر اعظم پر ڈال دیا گیا جو سراسر ظلم ہے۔ چلئے دوبارہ بات کرتے ہیں فائنل کی کہ آسٹریلیا کے سامنے 141کا ٹارگٹ تھا وارنر تیز کھیلنے کے چکر میں آئوٹ ہوئے لیکن ہیڈ نے ایسی اننگز کھیلی کہ اکیلا 137سکور کر گیا اور آخر میں وننگ چھکا لگانے کے چکر میں پکڑا گیا۔یہ کوئی سکور نہیں تھا کہ یہاں تو جلس ویل کی باری بھی نہیں آئی جس اکیلے نے 7وکٹوں کے بعد 200رنز بنا دیے تھے اور میچ جیت گیا تھا۔ مین آف دی میچ یقینا ٹریوس ریڈ تھا۔ مارنوس لوشین نے 55رنز بنائے یہ تو نام ہی بہت مشکل ہے مگر بھارتیوں کو یاد رہے گا شکست کے بعد بھارتی روتے رہے اور یہ منظر سوا لاکھ کا مجمع دیکھ رہا تھا۔ شکر یہ کہ بھارتی یہ میچ کہیں پاکستان سے نہیں جیتے کہ تب تو وہ ساری کرسیاں جلا دیتے۔ یہ بھارتی بہت ہی تنگ نظر اور تھڑ دل ہیں کہ یہ تو ایک بھی پاکستانی سپورٹر کو کرائوڈ میں برداشت نہیں کرتے۔پاکستان زندہ باد کہنے والے کو روکنے پولیس پہنچ جاتی ہے۔ کرکٹ کو کرکٹ ہی یعنی کھیل ہی لینا چاہیے۔ ہم تو بھارتی بلے بازوں کو بھی سراہتے رہے۔ یقیناً روہت شرما کو بھی اور گل نے بہت اچھا کھیل پیش کیا اور خاص طور پر محمد سمیع نے تو کمال کی بائولنگ کی اور بھارت کی ہر جیت میں اس کا نمایاں حصہ تھا۔ دو مرتبہ پانچ پانچ اور ایک مرتبہ سات وکٹیں تقریباً 24وکٹوں کے ساتھ وہ ٹاپ وکٹ ٹیکر رہا۔ بات پھر وہیں آتی ہے کہ کرکٹ بائی چانس بھی تو ہے۔ پھر موسم اور حالات انگلش ٹیم اپنا اعزاز بحال کیا رکھتی کہ سیمی فائنل میں بھی نہیں پہنچی۔ اس لئے پاکستان ٹیم کو زیادہ برا بھلا کہنے کی ضرورت نہیں۔ ہمارے ساتھ امپائرز نے بھی زیادتی کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ہم میچ جیت چکے تھے۔ امپائر نے آئوٹ نہیں دیا۔ وائڈ بالز کے معاملے میں بھی امپائر ہمارے لئے کچھ زیادہ ہی سخت تھے۔ بابر اعظم کو ہٹانے کے لئے جو کارکردگی کچھ بائولرز نے دکھائی وہ بھی نظر میں رکھنی ہو گی۔ بابر کا قصور یقیناً ہو گا کہ ہم لکھ بھی چکے کہ وہ دوست نوازی کرتا ہے۔ ہم بھی چاہتے تھے کہ اگر محمد عامر کو ساتھ لے جاتے تو بھارت پر پریشر ہوتا۔ ایسے ہی اچھے کھلاڑیوں کو اہمیت دیں۔ اب دیکھیے پاکستان ون ڈے کپ میں حسیب اللہ کو ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی اور صائم ایوب کو بہترین بیٹر کا ایوارڈ ملا ہے۔ زاہد محمود اور عباس آفریدی بہترین بائولر قرار پائے کہنے کا مطلب ہے کہ پرفارمنس پر ان لڑکوں کو آزمانا چاہیے۔ لیکن تعجب کی بات کہ کپتان اس کو بنا دیا جائے جس کی ٹیم میں جگہ بھی نہیں بنتی اور اسے کوئی جانتا بھی نہیں۔ یہ سیاست نہیں تو کیا ہے ایک شعر کے ساتھ اجازت: وقت ہی فیصلہ کرے گا سعد بابر اعظم تو بابر اعظم ہے
QOSHE - ورلڈ کپ بھارتی کھلاڑی روتے رہ گئے! - سعد الله شاہ
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

ورلڈ کپ بھارتی کھلاڑی روتے رہ گئے!

9 0
23.11.2023




درد کو اشک بنانے کی ضرورت کیا تھی تھا جو اس دل میں دکھانے کی ضرورت کیا تھی ایسے لگتا ہے کہ کمزور بہت ہے تو بھی جیت کر جشن منانے کی ضرورت کیا تھی اس میں کیا شک ہے کہ بھارت کی کرکٹ ٹیم ناقابل شکست رہی اور پھر فائنل آ پہنچا۔ ایک غروراور تکبر اس کے انداز و ادا سے جھلکتا تھا وہ وقت سے آگے نکل کر سوچتے تھے کہ ورلڈ کپ تو ان کی جیب میں پڑا ہے اور ان کو اولمپکس پر نظریں جما لینی چاہیے۔ لگتا بھی کچھ ایسے ہی تھا کہ کوئی ٹیم ان کے سامنے ٹھہرتی نہ تھی۔ کرکٹ کے ماہرین اس پر سوچ بچار کرنے لگے کہ کچھ خفیہ خفیہ وہ کام دکھاتے ہیں بھارتیوں نے راتوں رات پچ بھی تبدیل کی اور اس پر ہاہا کار مچی مگر کون سنتا ہے اور بھی شک و شبہات پیدا ہوئے مگر کوئی ثبوت سامنے نہ آیا۔ مگر قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ ہاں یاد آیا کہ اسی شک کے باوجود آسٹریلیا کے کپتان نے رات کو پچ کی تصاویر بھی لیں کہ بھارتیوں پر کسی کو یقین نہیں۔ یگانہ کا شعر ذھن میں آ گیا: خودی کا نشہ چڑھا آپ میں رہا نہ گیا خدا بنے تھے یگانہ مگر بنا نہ گیا اس پچ کے پیچھے بھی ایک راز تھا چلیے کرکٹ کے شائقین کو بتائے دیتے ہیں کہ اگر ٹاس بھارت جیتتا تو تب بھی وہ بائولنگ لیتا اور ان کا خیال تھا کہ اگر آسٹریلیا ٹاس جیتا تو وہ بیٹنگ ہی لے گا۔ مگر ہوا کچھ یوں کہ آسٹریلوی کپتان نے ٹاس جیت کر........

© Daily 92 Roznama


Get it on Google Play