Aa
Aa
Aa
-
A
+
کرکٹ میں فخر کے شاعرانہ چھکے!
گریۂ شب کو سیلاب بنا دیتی ہے وہ ہستی مجھے بے آب بنا دیتی ہے میری حیرت کا تصور ہے وہی ذات کہ جو جہاں ہوتے نہیں اسباب، بنا دیتی ہے ظاہر ہے آج میں کرکٹ پر لکھوں گا اور خاص طور پر فخر پر ،مگر پہلے ایک شعر: ’’بے یقینی میں کبھی سعدؔ سفر مت کرنا، یہ تو کشتی میں بھی گرداب بنا دیتی ہے‘‘ تو کچھ ایسی ہی اننگز فخر زمان نے کھیلی جسے سچ مچ دھواں دار بیٹنگ کہا جا سکتا ہے۔ پھر ہم تو شاعر ٹھہرے کہ کہیں نہ کہیں سخن ہاتھ آ جاتا ہے۔ اس حوالے سے بھارت کے کمنٹیٹر کی کمنٹری نے بہت مزہ دیا۔ وہ فخر کے چھکوں کے دوران جو قافیہ آرائی کر رہے تھے وہ دلچسپی سے خالی نہیں تھی۔ ’’وہ دیکھو لمبی دوری، چھکے کی منظوری، تماشائیوں کا ہلا، جلا فخر کا بلا‘‘ زمان نے پھر جڑ دیا چھکا۔ بالر ہکا بکا’’اور ایسے دلچسپ جملے جو اکثر سدھو کی شاعری کی طرح ہوتے ہیں۔ کچھ اچھی باتیں جو ہمیشہ یاد رہ جائیں گی وہ اس تاریخی میچ کا حصہ ہیں جو بنگلور کے گرائونڈ میں کھیلا گیا۔نیوزی کے کپتان ولیمز کی گفتگو تو کمال ہے کہ اسے کہتے ہیں بڑاپن اور سپورٹس مین سپرٹ۔ اس نے کہا فخر زمان کے بلے کے سامنے گرائونڈ چھوٹا پڑ گیا۔ وہ گرائونڈ کے چاروں طرف شارٹس کھیل رہا تھا اور میں لطف اٹھا رہا تھا کہ ایسی بیٹنگ کب دیکھنے کو ملتی ہے۔ اچانک مجھے خیال آیا کہ بلے کی سائونڈ میں ایک موسیقی........
© Daily 92 Roznama
visit website