
حکمرانوں کی بے توجہی
دوخصوصیات ایسی ہیں جو قوموں اور لوگوں کو زمین سے اٹھا کر آسمان کی بلندیوں تک لے گئی ہیں۔ یہ اقدار اور انسانی صلاحیتوں میں نکھار لانا ہے۔ اقدار کہ جن میں چند ایک: آداب‘ شائستگی‘ ایمانداری‘ اخلاقیات‘ وقت کی قدر اور احساسِ ذمہ داری ہیں‘ جدید تعلیم کے بغیر ممکن نہیں۔ کسی بھی مغربی اور ترقی یافتہ مشرقی ملک جیسے جاپان میں جائیں تو آپ کو حسن ِترتیب نظر آئے گا۔ لوگ کاموں میں مصروف ہوں گے‘ دفتر وقت پر پہنچیں گے‘ گلی محلے اور بازاروں میں ایسی صفائی کہ آپ دنگ رہ جائیں۔باغات سرسبز‘ جنگلات‘ پارک‘ جہاں جائیں آپ کو انسانی زندگی اور فطرت کے درمیان ایک ربط نظر آئے گا۔
اقدار کا تعلق طرزِ حکمرانی‘ قانون اور انصاف کی فراہمی اور حکمرانوں کے ذاتی رویوں سے بھی ہے‘لیکن ان کی بنیادتعلیم اور تعلیمی نظام پرہے۔ دوسری خاصیت انسانی صلاحیتوں کا ارتقا‘ ترقی اور انہیں اجاگر کرنا ہے‘ جو اسے کہیں سے کہیں پہنچا دیتے ہیں۔ آپ اپنا موازنہ اپنے سکول کے زمانے کے اُن دوستوں اور رشتہ داروں سے کریں جو کسی وجہ سے تعلیم مکمل نہ کرسکے یا سر ے سے سکول کے دروازے کے اندر داخل ہی نہ ہوسکے تو بات سمجھ میں آجائے گی۔ آج کل میڈیکل‘ زراعت‘ صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدانوں میں جو انقلاب دیکھ رہے ہیں اس کا تعلق تعلیم اور تعلیمی نظام ہی سے ہے۔ ہمارے بارے میں جو رپورٹس بین الاقوامی ادارے شائع کررہے ہیں ان سے ہمارے حکمرانوں کی بے توجہی کا اندازہ ہوتا ہے۔ یونیسف کے اعدادوشمار ہیں کہ پاکستان میں دو کروڑ اٹھائیس لاکھ بچے سکول نہیں جاتے۔ یہ تعداد سکول میں داخلے کی عمر کے بچوں کا 44........
© Roznama Dunya


