menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

غالب کا لافانی، لاثانی شعر

16 1
27.03.2024

کچھ ہفتے پہلے کی بات ہے، پی ٹی آئی کے ادارے گیلپ نے ایک سروے تخلیق کیا جس میں بتایا گیا تھا کہ پڑھے لکھے افراد یعنی نوجوانوں کی بھاری اکثریت پی ٹی آئی میں ہے۔ سروے کی دلچسپ بات یہ تھی کہ اس میں موازنہ نوجوانوں کو پڑھے لکھے اور بڑی عمر کے لوگوں کو ان پڑھ قرار دے کر کیا گیا تھا۔ کسی ستم ظریف نے لکھا، تمام بڑی عمر کے لوگ پی ٹی آئی کے اس گیلپ نامی ادارے کے خیال میں ان پڑھ ہیں تو نوجوان کی حد کیا ہے یعنی کس عمر کے لوگ نوجوان بمعنی پڑھے لکھے قرار دئیے جا سکتے ہیں۔ مثلاً ہم مان لیں کہ 30 سال کی عمر نوجوانی کی آخری حد ہے تو گیلپ کے ’’سربراہ‘‘ عمران خان کی عمر کیا ہو گی؟۔ غالب گمان یہ ہے کہ 30 سال سے کچھ زیادہ نہیں ہو گی۔
____
مذاق اپنی جگہ لیکن بات جو گیلپ نے دریافت کی ، وہ درست تھی۔ نہ صرف پڑھے لکھے بلکہ محقق اور ریسرچ کالرز کی جتنی بڑی تعداد پی ٹی آئی میں ہے، اتنی پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور برما بلکہ جزائر انڈیمان میں بھی کسی اور جماعت میں نہیں ہو گی۔
یہاں محض ایک ریسرچ سکالر کا ذکر مقصود ہے جس نے پنجاب اسمبلی میں اپنی ریسرچ کا نمونہ پیش کر کے ادبیات و تنقیدات اور تنقیحات کی دنیا میں تہلکہ برپا کر دیا۔ انہوں نے مرزا غالب کا ایک شعر اپنے کسی موقف کے حق میں پیش کیا۔ شعر حرف بحرف ان کی ’’وڈیو‘‘ کے مطابق یوں ہے
اپنے ہی قدموں پر کھڑا ہوتے لوگ اے مرزا غالب
دوسروں کے کندھے پر تو جنازہ آتا ہے۔
مرزا غالب کو لوگ یونہی استاد نہیں کہتے۔........

© Nawa-i-Waqt


Get it on Google Play