menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

صوبیدار صاحب احتیاط…

14 0
14.03.2024

رمضان المبارک کی مبارکباد دو دن کی تاخیر سے قبول فرمائیے۔ مبارکباد دراصل دعا ہے اور یہ ایسی دعا ہے جو پاکستان میں بالعموم قبولیت کے آثار سے دور دور ہی رہتی ہے۔ رمضان المبارک ہی کو لے لیجئے، دنیا بھر میں اس مہینے کا احترام کیا جاتا ہے۔ اشیاء کی قیمتیں غیر مسلم دکاندار بھی کم کر دیتے ہیں۔ مسلمان ممالک میں برائیوں اور گناہوں کی شرح کم ہو جاتی ہے لیکن پاکستان میں ماجرا بالکل الٹ ہو جاتا ہے۔ یہاں استقبال رمضان اشیاء کی قیمتیں رمضان کا چاند نظر آنے سے پہلے ہی بڑھا کر کیا جاتا ہے۔ سب سے زیادہ ذخیرہ اندوزی اسی مہینے ہوتی ہے۔ رشوت کے نرخ بھی حسب توفیق و عہدہ بڑھا دئیے جاتے ہیں۔ دفاتر میں کام چوری کی شرح ایک دم ترقی کر جاتی ہے۔ معاشرتی جرائم کی رفتار کو پر لگ جاتے ہیں۔ اغوا برائے تاوان میں اغوا کی گنتی اور تاوان کی رقم، دونوں اضافہ پذیر ہو جاتی ہیں۔ عورتوں پر تشدد، ان کے چہرے پر تیزاب پھینکنے ، انہیں زندہ جلانے یا کلہاڑوں کے حوالے کرنے کے واقعات سب سے زیادہ اسی مہینے پیش آتے ہیں، کاروکاری کا فریضہ بھی اسی مہینے زیادہ دلجمعی کے ساتھ ادا کیا جاتا ہے۔ خطیب حضرات فرقہ وارانہ منافرت کے فروغ کیلئے اسی مہینے کو زیادہ ’’بابرکت‘‘ تصور کرتے ہیں۔ ٹی وی چینلز رمضان کی خصوصی نشریات کے نام پر ’’تفریحی‘‘ پروگرام نشر کرتے ہیں اور عوام کو راغب کرتے ہیں کہ یہ اور یہ ’’اشیائے تعیش‘‘ آپ نے نہ خریدیں تو پھر کہاں کی سحری، کیسی افطاری، آپ کا تو گویا روزہ ہی نہیں ہوا۔ ’’روحانی‘‘ شخصیات پر توہم پرستی اور........

© Nawa-i-Waqt


Get it on Google Play