پنجاب میں آٹا 145 سے 150 روپے کلو کے بیچ بک رہا ہے اور خاموش عوام خاموش دہائیاں دینے کے سوا کچھ نہیں کر سکتے۔ جہاں چیخ و پکار والی دہائی کوئی نہ سنتا ہو، وہاں خاموش دہائی کون سنے گا۔ سندھ سرکار رعایتی نرخوں پر پنجاب سے آدھی قیمت پر آٹا دے رہی ہے لیکن اس کے اس اقدام کو ’محب وطن ‘ حلقوں نے مسترد کر دیا ہے، یہ کہہ کر کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی الیکشن میں ووٹ لینا ہیں اس لیے اس نے یہ غیر مناسب اقدام کیا ہے جبکہ پنجاب حکومت نے اعتماد کا ووٹ جیتنا ہے اور اعتماد کے ووٹ میں سستے آٹے کا کوئی کردار نہیں ہو سکتا چنانچہ یہاں جس بھائو بک رہا ہے، عوام کو اسی بھائو خریدنا ہو گا بلکہ ابھی خرید لیں تو اچھا ہے آنے والے دنوں میں دو سو کا بھی ہو سکتا ہے۔ اعتماد کے ووٹ سے یاد آیا کہ بنا خواب دیکھے سیاسی پیش گوئیاں کرنے والے حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ لے لیں یا نہ لے سکیں، دونوں صورتوں میں وہ وزیر اعلیٰ نہیں رہیں گے۔ یہ تو اور بھی پنجاب حکومت کی پالیسی درست نکلی یعنی جب وزیر اعلیٰ رہنا ہی نہیں ہے تو سستا آٹا دینے کا گناہ بے لذت کیوں کریں؟ جو ’ثوابِ دارین‘ فی یوم کے حساب سے کما رہے ہیں، وہ کماتے رہیں جب تک کما سکتے ہیں، کل کس نے دیکھا۔ سنا ہے ایک اٹھتی جوانی نے ثوابِ دارین کمانے کے ریکارڈ قائم کر دیے ہیں۔ سابق ’چیف‘ نے ایک مشہور کالم نویس کو بتایا جو اس نے اپنے کالم میں لکھ بھی دیا، پروگرام میں نشر بھی کر دیا کہ پنجاب کے خزانے میں گزشتہ جولائی میں 500 ارب اضافی پڑے تھے، جولائی میں اٹھتی جوانیوں کی حکومت آئی اور یہ 500 ارب روپے دو اڑھائی مہینوں میں لاپتا ہو گئے۔ کہاں گئے ہوں گے؟ اٹھتی جوانیوں کے کھاتوں کی طرف اشارہ واضح ہے لیکن کوئی ذکر نہیں کرتا۔

ضمنی انتخابات کے بعد مجھے قتل کرنے کا پلان تھا:عمران خان

______

تحریک انصاف کی ایک آخری امید یہ خبر تھی کہ 31 دسمبر کو ملک دیوالیہ ہو جائے گا اور گھڑی کی سوئی میں ایک سیکنڈ آگے پیچھے کی تاخیر بھی نہیں ہو گی۔ وجہ اس خبر میں بتائی گئی کہ جو قرض واپسی اس تاریخ سے پہلے تک کرنا ہے، وہ ممکن نہیں ہے لیکن 31 دسمبر کو گزرے آج پانچواں روز ہے، یعنی حکومت نے جو قرض واپسی کرنی تھی کر دی۔ پی ٹی آئی کی اُمید ٹوٹ گئی۔ دورۂ سعودی عرب سے یہ ٹوٹی امید مزید شکستہ ہو جائے گی:

یک دم وہ استخوان شکستوں سے چور تھا

سابق ’چیف‘ کے قسط وار انکشافات سے پی ٹی آئی کی حکومت کی ’فتوحات‘ کے راز کھل رہے ہیں۔ چیلنج کرنے والا کوئی نہیں۔ ان قسطوں کو پڑھ کر میر کی اسی غزل کا ایک اور مصرعہ بلکہ مطلع بھی برمحل یاد آ رہا ہے کہ

موسمِ گرما سے پہلے یہ منصوبہ ہر صورت مکمل کیا جائے: وزیر اعظم

تھا مستعار حسن سے اس کے جونور تھا …واللہ!

______

ایک وڈیو میں کوئی ماہر معیشت بتا رہے تھے کہ خان صاحب کی حکومت نے آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے معاہدے میں وہ شرطیں بھی مان لیں جو مالیاتی ادارے نے لگائی ہی نہیں تھیں۔ بخدا، پی ٹی آئی کے مرشد اعلیٰ قبلہ پرویز مشرف حال مقیم دبئی یاد آ گئے۔ دہشت گردی کی جنگ میں انھوں نے بھی امریکہ کی وہ شرطیں بھی مان لی تھیں جو اس نے لگائی ہی نہیں تھیں۔ حق ہے، مرشد بھی حق ہے اور مرشد اعلیٰ بھی حق ہے !

______

سابق چیف نے یہ بھی بتایا کہ شاہد خاقان عباسی نے قطر سے سستی گیس کا جو معاہدہ کیا تھا عمران سرکار نے وہ ختم کر دیا اور مہنگی گیس خریدی۔ بجلی کی گراں نرخی اور توانائی کے حالیہ بحران کی جڑیں اسی فیصلے میں تھیں۔ اس ’سودے‘ میں سراسر فائدہ عمران خان کی ایک ’اے ٹی ایم‘ ندیم بابر کا تھا اور سراسر گھاٹا پاکستان کا اور پاکستانی عوام کا ہوا۔ ’حقیقی آزادی‘ کے جہاد کے پودے میں کچھ کھاد اس فیصلے نے بھی ڈالی۔ شاید اسی لیے یہ پودا بن کھلے مرجھا گیا۔

ذوالفقار علی بھٹو کی 95 ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے

______

سابق چیف صاحب ہی کے حوالے سے پتا چلا کہ ندیم بابر بجلی گھروں کو اپنا مہنگا فرنس آئل بیچ کر بے تحاشا ثوابِ دارین کما رہے تھے اس لیے سابق چیف اور ان کے نمائندوں کے بار بار کہنے کے باوجود قطر سے سستی گیس نہیں خریدنا چاہتے تھے۔ حیرت ہے، عمران خان نے ثوابِ دارین کمانے کے ماہر کیسے کیسے شہ دماغ اپنے گرد اکٹھے کر لیے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ ایسے شہ دماغوں اور مردانِ کار کا تاریخ میں یہ سب سے بڑا اکٹھ تھا جو خان صاحب کے گرد جمع ہوا…یا شاید…جمع کیا گیا۔

______

خان صاحب نے فرمایا ہے کہ ان کی گرفتاری کا فیصلہ ہو چکا ہے اور عوام کو چاہیے کہ ترکی کے عوام کی طرح سڑکوں پر نکل آئیں اور یہ ’سازش‘ ناکام بنا دیں۔ عوام ترکی سے بڑھ کر سڑکوں پر ایک نہیں، گزشتہ اپریل سے اب تک کوئی پچاس بار سڑکوں پر آ چکی ہے۔ ترکی میں لوگ چند لاکھ کی تعداد میں نکلے تھے۔ یہاں تو کروڑوں کے حساب سے نکلے۔ یقین نہیں آتا تو پی ٹی آئی کے لیڈروں کے دعوے اور ان کے سوشل میڈیا پر دی گئی تعداد کا ذکر دیکھ لیں۔ ہر بار کروڑوں میں نکلے اور ایک بار تو اکٹھے دس کروڑ نکلے۔ خان صاحب کے ایک خصوصی کالم نگار نے اپنے کالم میں یہ تعداد زور دے کر لکھی۔ یہ الگ بات ہے کہ کروڑوں کی تعداد میں نکلنے والے یہ عوام کسی کو نظر نہیں آئے۔ خان صاحب کو بچانا ہے تو یہی لگتا ہے کہ اس بار عوام کو کروڑوں نہیں، اربوں کی تعداد میں نکلنا ہو گا۔ ویسے خان صاحب کو اپنے ایک مہاشبھ چنتک اعتزاز احسن کی بات یاد ہو گی، یہ کہ خان صاحب ’آپ کے عوام‘ تھک چکے ہیں۔ برسبیلِ تذکرہ، حقیقی آزادی کے جہاد کا سپہ سالار گرفتاری سے اتنا ڈرتا کیوں ہے؟

ملک بھر میں زلزلے کے شدید جھٹکے

______

خان صاحب نے مزید انکشاف یہ کیا ہے کہ سابق چیف انھیں قتل کرا کے ملک میں ایمرجنسی لگانا چاہتے تھے۔ اب تک قتل کی سازش کا الزام کسی اور پر تھا۔ پہلے کوئی ڈرٹی ہیری تھا، پھر یہ پتا چلا کہ نواز شریف نے لندن سے پلان بنایا۔ اب پتا چلا کہ دونوں تھیوریاں غلط تھیں۔ سازش سابق چیف نے کی۔ یہ پتا شاید نیا نیا چلا ہے، اس لیے کہ نومبر کی شروعات تک، آخری دم تک، خان صاحب اسی سابق چیف کو توسیع دلانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگائے ہوئے تھے۔

______

نواز شریف کی وطن واپسی کی خبر پھر سے گرم ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق ، فروری نہیں تو مارچ میں وطن آ جائیں گے ورنہ اپریل مئی تک واپسی تو پکی ہے۔ اپریل مئی میں نہ آئے تو اکتوبر سے پہلے پہلے لازماً آ جائیں گے۔ باخبر ذرائع کے مطابق، اکتوبر میں بھی نہ آئے تو دسمبر ’فائنل‘ ہے، اور اگر دسمبر میں بھی نہ آئے تو باخبر ذرائع کے مطابق، نئی خبر ان کے آنے کی اگلی جنوری میں گرم کی جائے گی۔

مہنگائی اور بے روزگاری عروج پر ہے ہر پاکستانی باہر نکلے اور احتجاج کرے:عمران خان

______

پنجاب حکومت کی جاری کردہ فارنز ک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خان صاحب کو وزیر آباد والے مبینہ قاتلانہ حملے میں کوئی بھی گولی نہیں لگی تھی، چار ٹکڑے انھیں لگے اور کوئی فریکچر بھی نہیں ہوا۔ خان صاحب کی بات زیادہ معتبر ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اندھا دھند برسٹ آ رہے تھے، انھیں چار گولیاں لگیں۔ آٹھ دس عمران ا سماعیل کے کپڑوں میں گھسیں۔ ہمیں خان صاحب کی بات ہی ماننا چاہیے۔ ایک ڈاکٹر نے کہا، مریض مر چکا ہے۔ مریض چلایا ، میں تو ابھی زندہ ہوں۔ ڈاکٹر کے ڈپٹی نے ڈانٹ کر کہا، چپ ہو جا، ڈاکٹر کو زیادہ پتا ہے یا تجھے؟

______

QOSHE - اب کروڑوں نہیں، اربوں کو نکلنا ہو گا  - عبداللہ طارق سہیل
menu_open
Columnists . News Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

اب کروڑوں نہیں، اربوں کو نکلنا ہو گا 

10 2 1
06.01.2023

پنجاب میں آٹا 145 سے 150 روپے کلو کے بیچ بک رہا ہے اور خاموش عوام خاموش دہائیاں دینے کے سوا کچھ نہیں کر سکتے۔ جہاں چیخ و پکار والی دہائی کوئی نہ سنتا ہو، وہاں خاموش دہائی کون سنے گا۔ سندھ سرکار رعایتی نرخوں پر پنجاب سے آدھی قیمت پر آٹا دے رہی ہے لیکن اس کے اس اقدام کو ’محب وطن ‘ حلقوں نے مسترد کر دیا ہے، یہ کہہ کر کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی الیکشن میں ووٹ لینا ہیں اس لیے اس نے یہ غیر مناسب اقدام کیا ہے جبکہ پنجاب حکومت نے اعتماد کا ووٹ جیتنا ہے اور اعتماد کے ووٹ میں سستے آٹے کا کوئی کردار نہیں ہو سکتا چنانچہ یہاں جس بھائو بک رہا ہے، عوام کو اسی بھائو خریدنا ہو گا بلکہ ابھی خرید لیں تو اچھا ہے آنے والے دنوں میں دو سو کا بھی ہو سکتا ہے۔ اعتماد کے ووٹ سے یاد آیا کہ بنا خواب دیکھے سیاسی پیش گوئیاں کرنے والے حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ لے لیں یا نہ لے سکیں، دونوں صورتوں میں وہ وزیر اعلیٰ نہیں رہیں گے۔ یہ تو اور بھی پنجاب حکومت کی پالیسی درست نکلی یعنی جب وزیر اعلیٰ رہنا ہی نہیں ہے تو سستا آٹا دینے کا گناہ بے لذت کیوں کریں؟ جو ’ثوابِ دارین‘ فی یوم کے حساب سے کما رہے ہیں، وہ کماتے رہیں جب تک کما سکتے ہیں، کل کس نے دیکھا۔ سنا ہے ایک اٹھتی جوانی نے ثوابِ دارین کمانے کے ریکارڈ قائم کر دیے ہیں۔ سابق ’چیف‘ نے ایک مشہور کالم نویس کو بتایا جو اس نے اپنے کالم میں لکھ بھی دیا، پروگرام میں نشر بھی کر دیا کہ پنجاب کے خزانے میں گزشتہ جولائی میں 500 ارب اضافی پڑے تھے، جولائی میں اٹھتی جوانیوں کی حکومت آئی اور یہ 500 ارب روپے دو اڑھائی مہینوں میں لاپتا ہو گئے۔ کہاں گئے ہوں گے؟ اٹھتی جوانیوں کے کھاتوں کی طرف اشارہ واضح ہے لیکن کوئی ذکر نہیں کرتا۔

ضمنی انتخابات کے بعد مجھے قتل کرنے کا پلان........

© Nawa-i-Waqt


Get it on Google Play