ایک دردمندانہ عرض، خود سے!
پنجاب کی کہاوت ہے، ”رنڈی نے رنڈاپا کٹنا چا ہندی اے، مشٹنڈے نئیں کٹن دیندے“ (مطلب یہ کہ بیوہ تو عزت کے ساتھ اپنا وقت گزارنا چاہتی ہے لیکن گلی محلے کے نوجوان ایسا نہیں کرنے دیتے)۔ یہ کہاوت ہمارے ملکی سیاسی حالات پر پوری طرح ٹھیک بیٹھتی ہے کہ یہاں برسراقتدار حضرات تو وقت گزارنا اور کچھ کام کرنا چاہتے ہیں لیکن ”مشٹنڈے“ ان کو ایسا نہیں کرنے دیتے، ان محترم حضرات کی بھی کئی اقسام ہیں، کچھ تو خود سیاسی ہیں مگر سب سے خطرناک ٹولہ وہ ہے جو صحافت کے نام پر اپنا کاروبار چلا رہا ہے، ان کے مقابلے میں ہم جیسوں کا بُرا حال ہے کہ ہم مفاہمت کا پرچار کرتے کرتے قلم گھسیٹ ہو گئے ہیں اثر کوئی نہیں ہوتا، آج کل صحافت کی بھی کئی اقسام ہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارم بہت گرم ہے اور وہ اپنے سامنے کسی کو کچھ نہیں جانتے، ہم بوڑھے لوگ تو یوں........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website