مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کی نوراکشتی کا ڈراما چلنے والا نہیں اور نہ عوام اب بے وقوف بنیں گے۔ عدم اعتماد کی تحریک کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی، پی ڈی ایم کی 18 ماہ کی حکومتی لوٹ مار، نااہلی اور بربادی کا جواب عوام کو دے۔ مہنگائی، بیروزگاری؛ بجلی و گیس کی قیمتوں میں ناقابل برداشت بے تحاشا اضافہ، تھانوں، عدالتوں، دیگر سرکاری محکموں کی تباہی کا ذمے دار نااہل حکمران طبقہ ہے۔مسلم لیگ ن، پی پی پی، جمعیت علماء اسلام، ایم کیوایم 18ماہ کی اتحادی حکومت کی نااہلی، ناکامی اور سیاسی بحرانوں کی برابر ذمہ دار ہیں۔

لاہور میں دفعہ 144 کے خلاف ورزی پر گرفتاریاں شروع

سینیٹ میں انتخابات التواء کی قرارداد آئین، جمہوریت اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی اور ملک و ملت سے دشمنی کے مترادف تھی، سپریم کوٹ نے ہائی کورٹس کے ذریعے ابہام پر مبنی فیصلوں کو کنٹرول کیاتو جمہوریت دشمنوں نے سینیٹ کو آلہ کار بنانے کی کوشش کی، سینیٹ کی قرارداد آئین پر بالادست نہیں۔قومی انتخابات کے محاذ پر بے یقینی اورکنفیوڑن قائم رکھ کر سماجی، معاشرتی اور جمہوری اقدار کو مزید تباہی سے دوچار کیا جارہا ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان اورسپریم کورٹ، آئین اور 25 کروڑ عوام کے جمہوری حق کی حفاظت کے لیے اپنا آئینی کردار ادا کرے۔8 فروری 2024ء انتخابات ناگزیر ہیں۔ آئین، جمہوریت اور انتخابات سے فرار 25 کروڑ عوام پر تباہی مسلط کرنے کا سبب بنے گا۔ شفاف اورغیرجانبدارانہ انتخابات سے سیاسی استحکام آئے گا اور سیاسی استحکام بحرانوں سے نجات کا ذریعہ بنے گا۔

ون وے ٹریفک اب ہرگز نہیں چلنے دیں گے،فاروق ستار

پنجاب کی سیاست اور لاہور کے سیاسی کردار کو سول-ملٹری اسٹیبلشمنٹ، پی پی پی، مسلم لیگ اور پی ٹی آئی نے مل کر تباہ کیا۔ پنجاب نے ہمیشہ قومی وحدت اور تمام صوبوں کے لیے بھائی چارے اور محبت کا راستہ اختیار کیا لیکن حکمران طبقات نے پنجاب کو بدنامی اور رسوائی کے سوا کچھ نہیں دیا۔جماعت اسلامی بھرپور انتخابی مہم کے ساتھ برسرعمل ہے ا ور عوام کا رجوع حوصلہ افزا ہے۔جماعت اسلامی پنجاب میں بلدیاتی اداروں کو خودمختاری، انتظامی، مالیاتی اور ترقیاتی وژن کے ساتھ بحالی، اقتصادی بحرانوں اور عوام پر مسلط مہنگائی، پیداواری لاگت میں ناقابل برداشت اضافہ واپس لینا اور ہر قسم کی کرپشن کاتدارک، سودی معیشت کا خاتمہ، خودانحصاری، اپنے وسائل، اپنی افرادی قوت کے ساتھ ہنرمندوں، سرمایہ کاروں، تاجروں، صنعت کاروں اور بیرون ملک پاکستانیوں کے تعاون اور اعتماد سے ملک و ملت کو اپنے پیروں پر کھڑاکرنا، کشکول کلچر کا خاتمہ، پارلیمنٹ کی بالادستی، آئین و قانون اور بہتر طرزحکمرانی کے ساتھ موروثی اور جاگیردارانہ طرزِ سیاست کے خاتمہ اور شفاف گورننس کا عزم رکھتی ہے۔

دوحہ :قطر ایم ایم اے کمیٹی اور پاکستان ایم ایم اے فیڈریشن کے نمائندگان میں ملاقات

ملک کو سنبھالنے اور آزاد سیاسی جمہوری مستحکم نظام کے قیام کے لیے کھوکھلے، جذباتی اور سطحی نعرے اور بیانیہ کی بجائے سنجیدہ اور اہل ٹیم کی ضرورت ہے۔ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے جماعت اسلامی نے ہر لحاظ سے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ترازو نشان اور اسلامی فلاحی انقلابی منشور کی بنیاد پر قرآن و سنت کی بالادستی، آئین و قانون کی فرما نروائی لائیں گے۔ قرضوں، سود، کرپشن اور کشکول کی معیشت کی بجائے خودانحصاری، اپنی قوم پر اور سیاسی پارلیمانی استحکام کے ذریعے ملک کو معاشی بحران سے نجات،سوشل میڈیا کے محاذ پر ہر نوجوان حب الوطنی، حب اسلام اور عوام کی رہنمائی کے لیے مثبت اور انقلابی کردار کی ادائیگی، جھوٹ، فریب، مبالغہ آرائی، تعصبات اور بدتہذیبی کی وجہ سے ملک کا مستقبل تاریک نہیں ہونے دیا جائے گا۔نوجوان نسل ہی ان منفی رجحانات کو شکست دیں گے۔

خیبر کے علاقے میں تیندوے نے حملہ کرکے بچے کو زخمی کردیا

جماعت اسلامی کا دوٹوک موقف ہے کہ آئین، انتخابات اور آزاد عدلیہ کی ہر صورت حفاظت کریں گے۔ پہلے ہی ناکام و نااہل حکمران طبقہ نے ملک کو اسٹیٹس کو، بیڈگورننس کے ذریعے اقتصادی، سیاسی اور نظریاتی تباہی سے دوچار کیا ہے۔ پاکستان اب کسی نئے ایڈونچر اور سیاسی کھیل کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ ملک کے تاریخی محاذ پر آئین کے پاسدار بنیں۔

ٍ عوام کے غیض و غضب کو دیکھتے ہوئے سابق حکمران ووٹرز کا سامنا کرنے سے گھبراتے ہیں، سابقہ حکومتوں نے اپنے اپنے ادوار میں عوام پر بدترین مہنگائی مسلط کی۔اقتدار پر مسلط کی گئی پارٹیاں کنفیوژڈ ہیں، ان کے پاس عوام سے کہنے کو کچھ نہیں،انتخابی محاذ پر بے یقینی، کشمکش اور نوراکشتی نیز ذرائع ابلاغ پر جھوٹ، فریب، دغابازی سے عوام میں زہریلی پولرائزیشن قائم رکھنے کی ناکام کوشش اور جعلی ماحول بنایا جارہا ہے۔عوام بجا طور پرسوال کررہے ہیں کہ قرضوں کے انبار، کرپشن کے کیسز، بدانتظامی سے ملک و ملت کی بدنامی، سیاست، پارلیمنٹ اور سماجی نظام کو تباہ کرنے والی جماعتیں کس منہ سے ووٹ مانگ رہی ہیں، عوام اپنے دشمنوں کو پہچان چکے ہیں،آئی ایم ایف کی بدترین شرائط کے سامنے سرنڈر کرنے، فوجی عدالتوں کے قیام کے لئے آئینی ترمیم لانے، اسٹیبلشمنٹ کو اپنی نااہلی، بیڈ گورننس اور کرپٹ پریکٹسز کو بالادست، اندھی طاقت دینے والی پارٹیاں پی پی پی، مسلم لیگ اور پی ٹی آئی ہیں،تھانہ، کچہری، محکمہ مال، تعلیم و صحت، بلدیات کے نظام کو کرپٹ حکمران جماعتوں نے تباہ کیا ہے۔ عوام سے خوفزدہ طبقات ملک کو آئین، جمہوریت اور انتخابی عمل سے ڈی ٹریک کرنے والے عناصر ملک و ملت سے سنگین مذاق کر رہے ہیں۔ جذباتی، انتقامی اور مفاداتی سیاست کے علمبردار پوری قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعرات) کا دن کیسا رہے گا؟

سِول-ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہر آنے والے دن میں بے نقاب ہو رہی ہے اور خود اپنے لئے مشکلات بڑھا رہی ہے۔ حالات کے بگاڑ اور خرابیوں کا میدان وسیع کردیا گیاہے۔ ایسے میں حالات کنٹرول کرناکسی کیلئے ممکن نہ ہوگا۔اسٹیبلشمنٹ لاڈلا اور متبادل لاڈلا تیار کرنے کی مشق ترک کر دے یہ مشق ناکامی اور خسارے کا سودا ہے۔قومی وجود کی تباہی میں پی پی پی، مسلم لیگ اور پی ٹی آئی برابر کی ذمہ دار ہیں۔ حکمران طبقات نے اپنی نااہلی، بدعنوانیوں اور بیڈ گورننس کے ذریعے اقتصادی حالات کو تباہی کی انتہا پر پہنچایا ہے اورسود اور سرمایہ دارانہ، جاگیردارانہ طرزِ معیشت سے عام آدمی کا خون چوسا جارہا ہے۔

بلاول کے مطابق لاہورکراچی جیسابن گیاتووہاں بھی بچےگٹرمیں گرکرمریں گے،مصطفیٰ کمال

فوجی آمر جنرل پرویز مشرف کی آئین شکنی، جمہویت اور عدلیہ پر ڈاکہ زنی کے جرم میں آرٹیکل 6 کے تحت سپریم کورٹ کا سزائے موت برقرار رکھتے ہوئے آئین، جمہوریت اور عدلیہ کی حفاظت کی ہے اور مستقبل میں بھی آئین سے ماورا ایڈونچر کا راستہ روکا ہے۔

علماء منبر و محراب کے وارث ہیں سے ووٹ کی اہمیت، شہادتِ حق کیلیے ووٹ کے صحیح استعمال پر دینی اور قومی رہنمائی اورعوام کی آگہی اور تربیت کا فریضہ ادا کریں۔ نظامِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے نفاذ کے لیے علماء کرام جوہری کردار ادا کرسکتے ہیں۔

جماعت اسلامی نے قومی اسمبلی کی 266نشستوں پر 243امیدواران کو ضلعی اور صوبائی پارلیمانی بورڈز کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹکٹس جاری کردیے ہیں، صوبائی اسمبلیوں کی کل 593سیٹوں پر 531امیدوران ترازو کے نشان پر الیکشن لڑیں گے، خواتین اور اقلیتوں کی قومی اسمبلی کے لیے مخصوص نشستوں پر 20اور 4امیدواران کی فہرست الیکشن کمیشن میں جمع کروائے ہیں اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں پر بالترتیب 42 اور 15امیدواران کو ٹکٹس دیے گئے ہیں۔

جماعت اسلامی ملک بھر کی اقلیتوں کے بنیادی انسانی حقوق، تعلیم، عبادات اور آئینی حقوق کی حفاظت کی علمبردار ہے۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ محب وطن اقلیتوں کے ساتھ محبت، احترام کا رشتہ قائم رکھا ہے۔ سانحہ جڑانوالہ، یوحنا، آباد، شانتی نگر، گوجرہ، پشاور چرچ سانحات کے موقع پر جماعت اسلامی نے بروقت یکجہتی اور مدد کے اقدامات کیے۔ کورونا میں گرجا گھروں، مندروں، گوردواروں میں بھی حفاظتی اسپرے کیے اور ضروری امداد پہنچائی۔ سندھ میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں ہندو برادری کے ساتھ ظلم، اغوا، قتل کے سانحات پر ہندو برادری کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا عملی مظاہرہ کیا۔ جماعت اسلامی محب وطن اقلیتوں کے تعاون سے پاکستان کو بحرانوں، نفرتوں اور انتہا پسندی کے ماحول سے نجات دلا کر پْرامن، اسلامی اور خوشحال پاکستان بنانے میں کردار ادا کرے گی۔

QOSHE -         قومی انتخابات، اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی نوراکشتی - لیاقت بلوچ
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

        قومی انتخابات، اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی نوراکشتی

18 0
25.01.2024

مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کی نوراکشتی کا ڈراما چلنے والا نہیں اور نہ عوام اب بے وقوف بنیں گے۔ عدم اعتماد کی تحریک کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی، پی ڈی ایم کی 18 ماہ کی حکومتی لوٹ مار، نااہلی اور بربادی کا جواب عوام کو دے۔ مہنگائی، بیروزگاری؛ بجلی و گیس کی قیمتوں میں ناقابل برداشت بے تحاشا اضافہ، تھانوں، عدالتوں، دیگر سرکاری محکموں کی تباہی کا ذمے دار نااہل حکمران طبقہ ہے۔مسلم لیگ ن، پی پی پی، جمعیت علماء اسلام، ایم کیوایم 18ماہ کی اتحادی حکومت کی نااہلی، ناکامی اور سیاسی بحرانوں کی برابر ذمہ دار ہیں۔

لاہور میں دفعہ 144 کے خلاف ورزی پر گرفتاریاں شروع

سینیٹ میں انتخابات التواء کی قرارداد آئین، جمہوریت اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی اور ملک و ملت سے دشمنی کے مترادف تھی، سپریم کوٹ نے ہائی کورٹس کے ذریعے ابہام پر مبنی فیصلوں کو کنٹرول کیاتو جمہوریت دشمنوں نے سینیٹ کو آلہ کار بنانے کی کوشش کی، سینیٹ کی قرارداد آئین پر بالادست نہیں۔قومی انتخابات کے محاذ پر بے یقینی اورکنفیوڑن قائم رکھ کر سماجی، معاشرتی اور جمہوری اقدار کو مزید تباہی سے دوچار کیا جارہا ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان اورسپریم کورٹ، آئین اور 25 کروڑ عوام کے جمہوری حق کی حفاظت کے لیے اپنا آئینی کردار ادا کرے۔8 فروری 2024ء انتخابات ناگزیر ہیں۔ آئین، جمہوریت اور انتخابات سے فرار 25 کروڑ عوام پر تباہی مسلط کرنے کا سبب بنے گا۔ شفاف اورغیرجانبدارانہ انتخابات سے سیاسی استحکام آئے گا اور سیاسی استحکام بحرانوں سے نجات کا ذریعہ بنے گا۔

ون وے ٹریفک اب ہرگز نہیں چلنے دیں گے،فاروق ستار

پنجاب کی سیاست اور لاہور کے سیاسی کردار کو سول-ملٹری اسٹیبلشمنٹ، پی پی پی، مسلم لیگ اور پی ٹی آئی نے مل کر تباہ کیا۔ پنجاب نے ہمیشہ قومی وحدت اور تمام صوبوں کے لیے بھائی چارے اور محبت کا راستہ اختیار کیا لیکن حکمران طبقات نے پنجاب کو بدنامی اور رسوائی کے سوا کچھ نہیں دیا۔جماعت اسلامی بھرپور انتخابی مہم کے ساتھ برسرعمل ہے ا ور عوام کا رجوع حوصلہ افزا ہے۔جماعت اسلامی پنجاب میں بلدیاتی........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play