جنوبی افریقہ بھی جمہوری ملک ہے اس ملک میں سالہا سال نسلی حکومت رہی اوررنگ کی بناء پر امتیازی سلوک اور زیادتی ہوتی رہی، پھر اسی ملک کے ایک مرد مجاہد نے اس تعصب کے خلاف تحریک کا آغاز کیا۔ نیلسن منڈیلا کی یہ کاوش خالصتاً انسانی حقوق کی جنگ اور انتہائی پرامن تھی، اس بڑے انسان کو آواز حق کی بناء پر قید میں ڈال دیا گیا، اس نے طویل تر اسیری گزاری اور بالآخر اپنی جدوجہد میں کامیاب ہو گیا اور پھر ووٹ کے ذریعے اس ملک کا صدر بنا اور حکومت کی، اب یہ خالص جمہوری ملک ہے اور آج بھی نیلسن منڈیلا کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے، آج اسی ملک نے اپنے رہنما کی پیروی میں دنیا کو دنگ کر دیا اور کرہ ارض کے 57 مسلمان ممالک منہ دیکھتے رہ گئے اور اب جنوبی افریقہ کے اس اقدام کی حمائت پر مجبور ہیں، جنوبی افریقہ کی طرف سے غزہ کے فلسطینیوں کی نسل کشی اور بربادی کے خلاف ازخود عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرلیا اور استدعا کی کہ اسرائیلی مظالم اور نسل کشی اقدام پراسے سزا دی جائے اور جنگ روکنے کا حکم دیا جائے۔ عالمی عدالت انصاف کے پندرہ ججوں کے بنچ نے جمعرات اور آج (جمعہ) سماعت کی۔ پہلے روز جنوبی افریقہ کی وزیر نے خود کیس پیش کیا اور وہ تمام اعداد و شمارپیش کئے جسے عرب میڈیا ہر روز دنیا کو بتاتا ہے اور ہم مسلمان مذمت تک محدود رہتے ہیں، جنوبی افریقہ کی طرف سے عالمی عدالت انصاف میں جن پُر زور دلائل اور حقائق کی بناء پر یہ کیس پیش کیا گیا اس نے دنیا بھر کے دانشوروں کو متحرک کر دیا اور لاکھوں افراد نے ان دلائل کی روشنی میں موقف کی تائید کرتے ہوئے دستخط کر دیئے۔ ہمارے اپنے پیارے ملک اور برادر مسلمان ممالک میں اتنی تفصیل سے خبر شائع نہیں ہوئی، جتنی تفصیل غیر ممالک کے میڈیا کی تھی جن حضرات نے یہ دلائل ویڈیو سے دیکھے اور سنے ہیں ان کا کہنا ہے کہ جس انداز اور زور سے فلسطینیوں کی نسل کشی کا مقدمہ پیش کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا ویسا تو اسلامی کانفرنس کے سربراہی اجلاس کی قرارداد میں بھی نہ تھا۔

موٹروے پولیس کی بڑی کاروائی ،صوابی کے قریب نان کسٹم پیڈ سامان برآمد کر لیا

آج (جمعہ) اسرائیل کی طرف سے جوابی دلائل دیئے جا رہے ہیں، اب تک کی اطلاع کے مطابق ان میں وزن نہیں اور وہ الزام ہیں جو اسرائیل حماس کے حوالے سے پہلے ہی لگاتا چلا آ رہا ہے۔ اغلباً یہ مقدمہ آج (جمعہ) دلائل اور جوابی دلائل کے بعد مکمل ہوگا اور پھر فیصلہ آئے گا جو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ماننا ہوگا تاہم اندیشہ یہ ہے کہ اسرائیل شاید ایسا نہ کرے کہ اس نے اب تک امریکہ اور برطانوی حکومتوں (عوام نہیں) کی ننگی حمایت سے اقوام متحدہ میں کسی کوشش کو درخور اعتنا نہیں جانا، شاید اب اسے فیصلہ ماننا ہی پڑے جو دلائل اور حقائق کی روشنی میں امکانی طور پر فلسطینی عوام کے حق میں ہوگا، اب تک غزہ کے رہائشی جس قدر قربانیاں دے چکے ان کی انسانی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، اب تک کی اطلاع کے مطابق 25ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور قریباً 75ہزار زخمی ہو چکے ان میں 70فیصد خواتین اور بچے ہیں جن میں نوزائیدہ بھی ہیں کہ اسرائیلیوں نے پورا دجالی عمل کیا مہاجر کیمپوں، ایمبولینسوں اور ہسپتالوں پر بھی بمباری کی اور مسلسل جاری ہے، ایک امر یہ بھی قابل غور ہے کہ عالمی عدالت انصاف سے رجوع ہوا تو اس بمباری میں زیادہ شدت آ گئی جب گزشتہ روز (جمعرات) مقدمہ شروع ہوا تو اس میں اور بھی اضافہ ہو گیا اسی سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسرائیلی (دجالوں) کو یقین ہے کہ فیصلہ ان کے خلاف ہوگا۔

بابراعظم ٹی20انٹرنیشنلز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے تیسرے بلے باز بن گئے

میں نے اس موضوع پر پہلے بھی دو تین کالموں میں اپنی گزارشات پیش کی تھیں اور دردمندی سے عرض بھی کیا تھا لیکن نقارخانے میں طوطی کی آواز والی بات ہے، میں نے ڈاکٹر اسرار (مرحوم)کی پیشگوئی والی ویڈیو کا حوالہ دیا تو اکثر حضرات کو حیرت بھی ہوئی تھی، مگر اب انہی میں سے بیشتر افردا نے نہ صرف تائید کی بلکہ اتفاق کیا کہ مسلمان ممالک یہ سب پورا کرانا چاہتے ہیں۔ شاید وہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیل پر دباؤ ڈالا تو ان کو بھی جنگ کا سامنا ہوگا اور امریکہ، برطانیہ کی حکومتوں کی اعانت کے باعث وہ اس قابل نہیں ہیں، برادرترکیہ ہمارا پیارا بھائی ہے اس کے صدر محترم نے سب سے پہلے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کی دھمکی دی تھی لیکن عمل نہ ہوا اور یہ کارنامہ نیلسن منڈیلا کے پیروکاروں نے انجام دیا ہے کہ یہ ملک مذمت کرتا اور فلسطینیوں کی حمائت کرتا رہا لیکن اسرائیل کے خلاف عملی جنگ میں تو حصہ نہیں لے سکتا اس لئے اس نے یہ راستہ نکالا جو مسلمان تک نہ کرسکے۔

اورنج لائن میٹرو ٹرین کا کم سے کم کرایہ 20روپے سے بڑھا کر 30روپے کرنے کی سفارش

میں دکھ کے ساتھ پھر عرض کرتا ہوں کہ ہم مسلمانوں نے ان تمام ہدایات کو بھی نظر انداز کر دیا جو حضور نبی اکرمؐ کی ہیں اور احادیث کے ذریعے ہم تک پہنچی ہوئی ہیں، ہمیں خبردار کیا گیا تھا کہ تم کو دولت اور ثروت ملے گی تو تم نہ صرف دین اللہ کو بھول کر گمراہ ہو جاؤ گے بلکہ عیش و عشرت کی وجہ سے قیامت کو قریب کر دو گے۔ آج مسلمان دنیا بھر میں خوار ہیں، جو قدرتی وسائل سے مالا مال اور امیر تک ہیں وہ اپنے ہی انداز میں سوچتے ہیں اور ہم پاکستانی تو کرپشن کے باعث معیشت کی دلدل میں گلے تک اتر چکے ہوئے ہیں۔ ہمارا ایٹم بم ہمارے لئے بوجھ بن چکا کہ اس کی حفاظت وبال جان بن گئی۔ ہمارے علماء حضرات قرون اولیٰ کی مثالیں دیتے نہیں تھکتے،313کی فتح کا ذکر کرتے، خیبر کے دروازہ کو اکھاڑنے کی بات کرتے ہیں، لیکن عمل یہ ہے کہ کسی ایک اسلامی رکن کی ادائیگی شرع کے مطابق نہیں کرتے۔

بھارت، پانچ نوعمر لڑکوں کے ہاتھوں ایک شخص کا قتل، لاش کو سڑک پر گھسیٹتے رہے

کیا عرض کیا جا سکتا ہے کہ ہمارے مسلمان ممالک تو اتنا بھی نہیں کر سکے کہ جن ممالک نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار کرلئے وہ یہ تعلقات ہی ختم کردیں، اسرائیل کے پاس جو قدرتی وسائل نہیں وہ مسلمان ممالک سے پورا کرتا ہے، ہم تو ابھی تک اس کی تیل والی سپلائی بند نہیں کر سکے اور اسی تیل سے اس کے ٹینک اور جہاز چل رہے اور گولہ بارود برسا کر تباہی پھیلا رہے ہیں اور اب تو میں یہ بھی یقین کرتا ہوں کہ امریکہ بدنیتی سے بیان بازی کرتا ہے وہ بھی صیہونی حکومت کو موقع دے رہا ہے کہ وہ غزہ پر اس حد تک قبضہ کرلے جس کا نیتن یاہو کی طرف سے اعلان کیا گیا ہوا ہے اگر ایسا ہوا تو پھر فلسطینیوں کا مسئلہ ہی ختم ہوگا اور بقول ڈاکٹر اسرار (مرحوم) سعودیہ کا شمالی حصہ بھی اسرائیلی حکومت میں شامل کرلیا جائے گا، اسی پر کہا گیا تھا:

رشی بہت سخت بوائے فرینڈ تھے پارٹیوں میں جانے نہیں دیتے تھے، نیتو کپور

نہ سمجھو گے تو مٹ جاؤ گے غافل مسلمانو!

تمہارا نام تک بھی نہ ہوگا،داستانوں میں!

مسلمانو! کیا تم کو سپین یاد نہیں، کیا تمہیں قرطبہ کی مساجد نظر نہیں آئیں، یہ تمہاری ہی غفلت تھی کہ ایک ایک کلمہ گو کو چن چن کر قتل اور جلاوطن کیا گیا۔ آپ کیا سمجھتے ہو کہ فلسطین تک اسرائیل کو محدود نہ کیا گیا اور فلسطینیوں کو ان کا حق نہ ملا تو تم بچ جاؤ گے۔ ہمیں غور کرنا ہو گا، اب تک ہم اپیلوں اور قراردادوں سے مقابلہ کررہے ہیں صہیونی فلسطینیوں کی نسل کشی کررہے اور آواز بھی بلند کی تو نیلسن منڈیلا کے ماننے والوں نے، میں جنوبی افریقہ کے لئے دعاگو اور خود شرمندہ ہوں۔

ماہ رنگ بلوچ کا سوشل میڈیا اکاونٹ بھارت سے چلایا جا رہا ہے، جان اچکزئی

QOSHE -       نیلسن منڈیلاکے ملک نے کمال کردیا! - چودھری خادم حسین
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

      نیلسن منڈیلاکے ملک نے کمال کردیا!

10 18
13.01.2024

جنوبی افریقہ بھی جمہوری ملک ہے اس ملک میں سالہا سال نسلی حکومت رہی اوررنگ کی بناء پر امتیازی سلوک اور زیادتی ہوتی رہی، پھر اسی ملک کے ایک مرد مجاہد نے اس تعصب کے خلاف تحریک کا آغاز کیا۔ نیلسن منڈیلا کی یہ کاوش خالصتاً انسانی حقوق کی جنگ اور انتہائی پرامن تھی، اس بڑے انسان کو آواز حق کی بناء پر قید میں ڈال دیا گیا، اس نے طویل تر اسیری گزاری اور بالآخر اپنی جدوجہد میں کامیاب ہو گیا اور پھر ووٹ کے ذریعے اس ملک کا صدر بنا اور حکومت کی، اب یہ خالص جمہوری ملک ہے اور آج بھی نیلسن منڈیلا کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے، آج اسی ملک نے اپنے رہنما کی پیروی میں دنیا کو دنگ کر دیا اور کرہ ارض کے 57 مسلمان ممالک منہ دیکھتے رہ گئے اور اب جنوبی افریقہ کے اس اقدام کی حمائت پر مجبور ہیں، جنوبی افریقہ کی طرف سے غزہ کے فلسطینیوں کی نسل کشی اور بربادی کے خلاف ازخود عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرلیا اور استدعا کی کہ اسرائیلی مظالم اور نسل کشی اقدام پراسے سزا دی جائے اور جنگ روکنے کا حکم دیا جائے۔ عالمی عدالت انصاف کے پندرہ ججوں کے بنچ نے جمعرات اور آج (جمعہ) سماعت کی۔ پہلے روز جنوبی افریقہ کی وزیر نے خود کیس پیش کیا اور وہ تمام اعداد و شمارپیش کئے جسے عرب میڈیا ہر روز دنیا کو بتاتا ہے اور ہم مسلمان مذمت تک محدود رہتے ہیں، جنوبی افریقہ کی طرف سے عالمی عدالت انصاف میں جن پُر زور دلائل اور حقائق کی بناء پر یہ کیس پیش کیا گیا اس نے دنیا بھر کے دانشوروں کو متحرک کر دیا اور لاکھوں افراد نے ان دلائل کی روشنی میں موقف کی تائید کرتے ہوئے دستخط کر دیئے۔ ہمارے اپنے پیارے ملک اور برادر مسلمان ممالک میں اتنی تفصیل سے خبر شائع نہیں ہوئی، جتنی تفصیل غیر ممالک کے میڈیا کی تھی جن حضرات نے یہ دلائل ویڈیو سے دیکھے اور سنے ہیں ان کا کہنا ہے کہ جس انداز اور زور سے فلسطینیوں کی نسل........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play