مسئلہ فلسطین اور کشمیر کی حمایت بانی پاکستان کے اصولوں کا بنیادی جز ہے۔ اسرائیل سے تعلقات قائد اعظم ؒاور پاکستان کے نظریہ سے انحراف ہے۔ فلسطین سے متعلق قائد اعظمؒ کا دوٹوک موقف موجود ہے جس میں اسرائیل کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا ہے کہ دوریاستی حل منظور نہیں۔ پاکستان کو چاہیے وہ قائد اعظمؒ کے موقف کیساتھ کھڑا رہے۔ دو ریاستی حل پر بات کرنے سے خاموشی زیادہ بہتر ہے۔

پاکستانی عوام نے شعوری طور پر فلسطین کے حق میں اپنے تئیں آواز بلند کی،تاہم سرکاری سطح پر باہمی کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔ فلسطینی پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔ اہل پاکستان نے فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کرکے فلسطینیوں حوصلے اور بلند کردیے ہیں۔ پاکستان محض دھمکی دیکر اپنی ذمہ داری ادا کر سکتا ہے۔ پوری دنیا میں حق پرست لوگ اسرائیل امریکا کے خلاف سڑکوں پر نکل کر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں جو فلسطینیوں کی اخلاقی، سیاسی، سفارتی اور خارجی فتح کے مترادف ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز سندھ محمد سلیم خان کا محکمۂ اطلاعات کے مختلف ڈائریکٹوریٹس کا دورہ

جناب سراج الحق امیر جماعت اسلامی پاکستان کاکہنا ہے کہ اہلیان پاکستان نے ہمیشہ اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے لیے دل کھول کر مدد کی ہے۔24 کروڑ پاکستانیوں کے دل اہل فلسطین کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ پاکستان کے عوام نے بھرپور انداز سے فلسطین کے حق میں نہ صرف آواز بلند کی بلکہ ہر فورم پر اسرائیل کے مظالم کی مذمت کی اور مالی طور پر بھی تعاون کیا مگر بدقسمتی سے ہمارے حکمران عوام کے جذبات کی ترجمانی نہیں کرسکے۔

مسئلہ فلسطین پر قائد اعظم محمد علی جناح ؒاورانکی زیر قیادت مسلم لیگ اور دیگر ساتھیوں نے جو موقف اختیار کیا، وہ جمہوری، قانونی، انسانی و اخلاقی لحاظ سے سوفیصد جائز، ٹھوس اور منطقی تھا۔ مسئلہ فلسطین برصغیر کے مسلمانوں کی سیاست سے زیادہ انکے ڈی این اے میں شامل تھا اور اسی کے سبب حریت پسندی اور مظلومین جہان کی حمایت میں وہ سبھی پیش پیش رہے۔ قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے علامہ اقبال ؒکو قومی شاعر قرار دیا اور ہمارے قومی شاعر علامہ اقبالؒ نے یہودی نسل پرستوں کے غیر منطقی دعوے کو یہ کہہ کر مسترد کردیاکہ:ہے خاک فلسطیں پہ یہودی کا اگر حق۔ ہسپانیہ پہ حق نہیں کیوں اہل عرب کا۔ کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے بابائے قوم کا موقف بالکل واضح تھا، قائداعظم ؒنے کہا تھا کہ کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے ایک مشترکہ محاذ بنانا چاہئیے اور اس مسئلے کو اجاگر کرنا چاہئے تاکہ اس کے حل کیلئے کوششیں تیز کی جاسکیں۔

پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے حوالے سے ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا: احسن اقبال

تینوں حکمران سیاسی جماعتیں امریکا اور استعماری قوتوں کے خوف اور ناراضگی کے ڈر سے عالمی فورمز پر کوئی جاندار موقف اور احتجاج کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ جماعت اسلامی ہمیشہ بنیادی انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرتی ہے اور متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کے ذریعے عملی کام بھی کررہی ہے۔

سراج الحق کاکہنا تھا کہ الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان بین الاقوامی این جی اوز کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔آزمائش کی اس گھڑی میں فلسطینیوں کے حوصلے بلند ہیں اور آئندہ کے لیے پرعزم بھی۔ فلسطین سرخرو ہے اور اسرائیل ہزیمت کا شکار ہے اور جلد شکست سے دو چار ہو گا۔

برطانیہ میں شدید طوفان کی پیش گوئی، انتظامیہ ہائی الرٹ

بہرحال فلسطین کے حوالے سے اچھی خبر یہ ہے کہ اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ نے ایک اور عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہرکرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم یرغمالیوں کی رہائی کے لیے غزہ میں انسانی بنیادوں پر ایک اور وقفہ چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ قطر اور مصر کی جانب سے غزہ میں نئی جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں، نئی جنگ بندی پربات چیت کے لیے قطری اور اسرائیلی حکام کی گزشتہ دنوں ملاقات بھی ہوئی تھی۔دوسری جانب حماس غزہ میں مکمل جنگ بندی تک یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت کے امکان کو مسترد کرچکی ہے، گزشتہ روز حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کے حملے مکمل رکنے تک یرغمالیوں سے متعلق بات چیت نہیں کریں گے۔

سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی پر ووٹنگ تیسرے روز بھی مؤخر

7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 19 ہزار 6 سو سے بڑھ گئی ہے۔ غزہ کی پٹی میں جارحیت کے دوران اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر الشفا ہسپتال پر بمباری کی ہے۔ اسرائیلی طیاروں کی خصوصی سرجیکل عمارت پر بمباری کے نتیجے میں متعدد شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ الشفا ہسپتال کے داخلی دروازے اور اس کے سرجیکل وارڈ کی عمارت کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں پانچ افراد شہید ہوئے جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔ خان یونس کے مشرقی اور شمالی علاقوں پر اسرائیلی فوج کی بمباری میں درجنوں افراد شہید اور زخمی بھی ہوئے جبکہ کل سے جبالیہ پر اسرائیلی بمباری میں 100سے زائد افراد شہید ہو گئے اور درجنوں زخمی ہوئے۔ صیہونی حملوں میں اب تک بڑی تعداد میں لوگ تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے میں پرتشدد دھماکوں نے فضا کو ہلا کر رکھ دیا،اسرائیلی فوج نے غزہ کے انڈونیشین ہسپتال کا بھی محاصرہ کیا اور ایمبولینسوں کو بھی کیمپ جانے سے روک دیا۔ اب تک جنگ کے دوران زخمی ہونیوالوں کی تعداد 52ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔

سگریٹ نوشی سے دماغ سکڑ جاتا ہے، سائنسی تحقیق سامنے آگئی

مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں زمینی آپریشن کے دوران اسرائیل کی فوج کا جانی نقصان مسلسل بڑھنے لگا ہے۔اسرائیلی افواج نے غزہ کے زمینی آپریشن میں مزید اپنے 5فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 17دسمبر بروز اتوار کو غزہ میں زمینی آپریشن میں افسر سمیت 4 فوجی ہلاک ہوئے جبکہ 14دسمبر کو زخمی ہونے والا فوجی بھی مارا گیا جس کے بعد زمینی آپریشن کے دوران مرنے والے اسرائیلی فوجیوں کی کل تعداد 129 تک پہنچ گئی ہے۔ فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے میدان جنگ کی کارروائی کی نئی ویڈیو جاری کر دی،نئی جاری ہونے والی ویڈیو میں القسام بریگیڈز کی جانب سے کئی اسرائیلی ٹینکوں اور گاڑیوں کو انتہائی قریب سے نشانہ بناتے دکھایا گیا۔ویڈیو میں اسرائیلی فوج کو حماس کے راکٹوں سے تباہ ٹینکوں کو کھینچ کر لے جاتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعرات) کا دن کیسا رہے گا؟

QOSHE -         پاکستان فلسطین و مقبوضہ کشمیر بارے ٹھوس مؤقف اختیار کرے - ریاض احمدچودھری
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

        پاکستان فلسطین و مقبوضہ کشمیر بارے ٹھوس مؤقف اختیار کرے

4 0
21.12.2023

مسئلہ فلسطین اور کشمیر کی حمایت بانی پاکستان کے اصولوں کا بنیادی جز ہے۔ اسرائیل سے تعلقات قائد اعظم ؒاور پاکستان کے نظریہ سے انحراف ہے۔ فلسطین سے متعلق قائد اعظمؒ کا دوٹوک موقف موجود ہے جس میں اسرائیل کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا ہے کہ دوریاستی حل منظور نہیں۔ پاکستان کو چاہیے وہ قائد اعظمؒ کے موقف کیساتھ کھڑا رہے۔ دو ریاستی حل پر بات کرنے سے خاموشی زیادہ بہتر ہے۔

پاکستانی عوام نے شعوری طور پر فلسطین کے حق میں اپنے تئیں آواز بلند کی،تاہم سرکاری سطح پر باہمی کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔ فلسطینی پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔ اہل پاکستان نے فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کرکے فلسطینیوں حوصلے اور بلند کردیے ہیں۔ پاکستان محض دھمکی دیکر اپنی ذمہ داری ادا کر سکتا ہے۔ پوری دنیا میں حق پرست لوگ اسرائیل امریکا کے خلاف سڑکوں پر نکل کر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں جو فلسطینیوں کی اخلاقی، سیاسی، سفارتی اور خارجی فتح کے مترادف ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز سندھ محمد سلیم خان کا محکمۂ اطلاعات کے مختلف ڈائریکٹوریٹس کا دورہ

جناب سراج الحق امیر جماعت اسلامی پاکستان کاکہنا ہے کہ اہلیان پاکستان نے ہمیشہ اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے لیے دل کھول کر مدد کی ہے۔24 کروڑ پاکستانیوں کے دل اہل فلسطین کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ پاکستان کے عوام نے بھرپور انداز سے فلسطین کے حق میں نہ صرف آواز بلند کی بلکہ ہر فورم پر اسرائیل کے مظالم کی مذمت کی اور مالی طور پر بھی تعاون کیا مگر بدقسمتی سے ہمارے حکمران عوام کے جذبات........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play