سلامتی کونسل میں غزہ کی جنگ بندی کے لئے پیش کی گئی قرارداد کو ویٹو کر دینے کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن نے پھر سے اسرائیل کی کھلی حمایت اور حماس کو دہشت گرد قرار دے کر اس کے ختم ہونے تک اسرائیل کو بھرپور شہہ دی اور اسے یہ مقصد حاصل کرنے تک حملے جاری رکھنے اور امریکی تعاون کا یقین دلایا اس سے پہلے انہی جوبائیڈن نے اسرائیل کو کانگرس کی منظوری کے بغیر ہی ٹینکوں کے لئے گولے فراہم کر دیئے تھے۔ ایسے میں اگر جنرل اسمبلی نے بھاری اکثریت سے جنگ بندی کے حق میں قرارداد منظور کر بھی لی ہے تو اس کو کون تسلیم کرے گا؟ اسرائیل تو پہلے ہی کسی کی پرواہ کئے بغیر مسلسل گولہ باری کرتا چلا جا رہا ہے معصوم اور نوعمر بچوں کو زیادہ حالات کا علم تو نہیں ہوتا وہ ٹی ویو نیوز دیکھ لیں تو خوف زدہ ہو جاتے ہیں۔ غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے ایسا چنگیز اور ہلاکو کے دور میں بھی نہیں ہوا، اگرچہ ان کی بربریت کے حوالے سے تاریخ میں المناک حقائق موجود ہیں۔ اسرائیل مسلسل بمباری کرتا چلا جا رہا ہے۔ شہدا اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے کسی حکمران کے کان پر جوں نہیں رینگتی۔

ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان ڈیرن سیمی پشاور زلمی کے ہیڈکوچ مقرر

میرا دل آج بہت بوجھل ہے لکھنے پر مشکل سے مائل ہوا ہے دکھ سے مناسب نیند بھی نہیں آئی۔ برے برے خیالات کی یلغار ہو رہی ہے اسرائیل ظلم جاری رکھے ہوئے ہے تو بھارت میں سپریم کورٹ نے مودی کے چار سال قبل کئے گئے اقدام کو جائز قرار دے دیا جو اس نے اپنے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرنے کا کیا تھا اور اس کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اسے بھارتی ریاست کا حصہ قرار دیا تھا بھارتی سپریم کورٹ نے اس فیصلے پر مہر لگا دی ہے اور یوں اپنی طرف سے 75 سالہ پرانے مسئلہ کو حل کر دیا ہے۔ ان اقدامات پر پاکستان کی طرف سے زبردست احتجاج کیا گیا اور اسے ماننے سے انکار کر کے مسترد کر دیا ہے اب مزید ثابت ہوا کہ مسلمان دشمنی میں بھارت اور اسرائیل ایک پیج پر ہیں۔

پنجاب میں عام انتخابات بیوروکریسی سے کروانے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل

دل دکھ سے یوں بھرا ہوا ہے کہ دنیا کے 57 مسلمان ممالک بھی زبانی جمع خرچ سے آگے نہیں بڑھ پا رہے اور ان کا یہ حال ہے کہ ڈراتے ہیں اور اگر اگلا نہ ڈرے تو خود ڈر جاتے ہیں۔یوں کھلے بندوں نیلے آسمان تلے فلسطینی جان سے جا رہے ہیں اور یہ 57 ممالک قراردادیں منظور کرنے کے سوا کچھ نہیں کر پا رہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسرائیل غزہ پر اپنا قدم جماتا چلا جا رہا ہے۔

ادھر ہم اپنی حالت دیکھیں تو اب کسی کو فلسطین یاد نہیں سب اس وقت انتخابات پر نظر جمائے ہوئے ہیں اور 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں جیت کر ہم پر حکومت کرنے کی جدوجہد میں مصروف ہیں بحیثیت قوم مجموعی طور پر ہم گناہ گار مختلف حیلے بہانوں سے احکام الٰہی اور سنت رسولؐ سے گریز پا ہیں، حتیٰ کہ ان حضرات کو فلسطین تو دور کی بات اپنے ملک کی بھی پرواہ نہیں۔ اس وقت پورا ملک سموگ سے متاثر ہے ہم اس کے تدارک کے لئے کچھ نہیں کر پا رہے ہیں اگر اعمال کے حوالے سے بات کروں تو شاید کسی فتویٰ کا اہل پا جاؤں، یہ حقیقت ہے کہ مسلمان آج دنیا بھر میں کمتر سلوک سے دو چار ہیں اور ہمیں ہوش نہیں، پاکستان کی معاشی حالت کافی خراب ہے۔ کوئی دعویٰ کر رہا ہے کہ ان کی جماعت برسر اقتدار آ گئی تو دودھ کی ندیاں بہا دیں گے لیکن یہ کوئی نہیں کہہ رہا کہ پاکستان پر جو مجموعی قرضہ ہے اسے کیسے اتارا جائے گا کہ مجموعی تعداد و مقدار اتنی بڑھ چکی ہے کہ اب قرضوں کی اقساط جمع کرانے کے لئے بھی قرض لینا پڑتا ہے۔

بہاولپور بائی پاس پر مسافر ٹرک اور بس میں تصادم، 6 افراد جاں بحق

سموگ ایک وباء کی صورت اختیار کر گیا ہے۔ اس سے نبرد آزما ہونے کے لئے کچھ نہیں کیا جا رہا گزشتہ روز ماہرین کی ایک تحقیق پڑھی کہ اب یہ ہے کہ جہاں اور جس علاقے میں درخت زیادہ ہیں وہاں سموگ بھی زیادہ ہے کہ یہاں درخت اس سموگ کو آگے نہیں جانے دیتے ضرورت ہے کہ اللہ باران رحمت عطا فرما دیں اس کے لئے میں نے گزارش کی تھی نماز استسقاء پڑھ کر اللہ سے دعا کرنا چاہئے کہ وہ بارش عطا فرما دے کہ اس سموگ کا حل ہی اب بارش ہے جس کے لئے محکمہ موسمیات پہلے ہی کہہ رہا ہے کہ اس بار موسم سرما کی بارش معمول سے کم ہو گی۔ اس کے بعد تو اور بھی ضروری ہو جاتا ہے کہ ہم نماز ادا کر کے اللہ سے رحمت کی عطا مانگیں لیکن ہم تو اس سے بھی گریز کر رہے ہیں۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعرات) کا دن کیسا رہے گا؟

معذرت کے ساتھ عرض کرتا ہوں کہ جو کچھ ہمارے ملک اور دنیا میں مسلمانوں کے ساتھ ہو رہا اور جو عمل ہم مسلمان ممالک کا ہے وہ دین متین سے مطابقت نہیں رکھتا ہم اتنے گئے گزرے ہیں کہ اسرائیلی جارحیت اور امریکی تعاون کے جواب میں اتنا بھی نہیں کر رہے کہ اسرائیل کے خلاف اقتصادی پابندیاں ہی لگا دیں جن ممالک کے سفارتی تعلقات ہیں وہ یہ تعلقات ختم کر دیں کیا سوشل بائیکاٹ بھی کوئی مشکل ہے کیا آپ صرف نوحہ گری ہی کریں گے اور یہ دعا کریں گے اللہ ان کی توپوں میں کیڑے پڑیں۔

جہاں تک کشمیر کا مسئلہ ہے تو افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہم نے کشمیر کمیٹی تو بنائی لیکن کشمیر کے لئے ایسی لابنگ نہ کر سکے جو بھارت کو کسی حل پر آمادہ کرے اور اب معاملہ اور مشکل کر دیا گیا ہے۔ اگرچہ عالمی فورم پر مسئلہ متنازعہ ہے لیکن اب یہ فورم بھی اپنی اہمیت ظاہر کر چکا، دنیا بدل گئی ہمیں بھی بدلنا ہو گا۔

قوموں پر مشکل وقت آتے رہتے ہیں، امیر جماعت اسلامی سراج الحق

QOSHE -      یہ کیسی بے بسی ہے، یا رب! - چودھری خادم حسین
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

     یہ کیسی بے بسی ہے، یا رب!

10 1
14.12.2023

سلامتی کونسل میں غزہ کی جنگ بندی کے لئے پیش کی گئی قرارداد کو ویٹو کر دینے کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن نے پھر سے اسرائیل کی کھلی حمایت اور حماس کو دہشت گرد قرار دے کر اس کے ختم ہونے تک اسرائیل کو بھرپور شہہ دی اور اسے یہ مقصد حاصل کرنے تک حملے جاری رکھنے اور امریکی تعاون کا یقین دلایا اس سے پہلے انہی جوبائیڈن نے اسرائیل کو کانگرس کی منظوری کے بغیر ہی ٹینکوں کے لئے گولے فراہم کر دیئے تھے۔ ایسے میں اگر جنرل اسمبلی نے بھاری اکثریت سے جنگ بندی کے حق میں قرارداد منظور کر بھی لی ہے تو اس کو کون تسلیم کرے گا؟ اسرائیل تو پہلے ہی کسی کی پرواہ کئے بغیر مسلسل گولہ باری کرتا چلا جا رہا ہے معصوم اور نوعمر بچوں کو زیادہ حالات کا علم تو نہیں ہوتا وہ ٹی ویو نیوز دیکھ لیں تو خوف زدہ ہو جاتے ہیں۔ غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے ایسا چنگیز اور ہلاکو کے دور میں بھی نہیں ہوا، اگرچہ ان کی بربریت کے حوالے سے تاریخ میں المناک حقائق موجود ہیں۔ اسرائیل مسلسل بمباری کرتا چلا جا رہا ہے۔ شہدا اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے کسی حکمران کے کان پر جوں نہیں رینگتی۔

ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان ڈیرن سیمی پشاور زلمی کے ہیڈکوچ مقرر

میرا دل آج بہت بوجھل ہے لکھنے پر مشکل سے مائل ہوا ہے دکھ سے مناسب نیند بھی نہیں آئی۔ برے برے خیالات کی یلغار........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play