کرکٹ، بھارتی رویہ اور ہمارا عمل!
کرکٹ کے عالمی کپ کے حوالے سے اظہارِ خیال تو فائنل کے بعد ہی کرنا چاہئے تھا، لیکن تیل دیکھو، تیل کی دھار دیکھو کے مقولے کے مطابق انتظار کیا، یقین تھا کہ جو اطلاعات مجھے ملی تھیں وہ ظاہر بھی ہو جائیں گی اور اب یہ ہوا ہے، غیر ملکی میڈیا نے آسٹریلین ٹیم کے حوالے سے بتایا کہ ٹائٹل میں شکست کے بعد سٹیڈیم میں جو ہوا وہ اپنی جگہ،وزیراعظم مودی نے جو انداز اختیار کیا وہ بھی نظر آ گیا تاہم اب یہ انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی ٹرولرز (سوشل میڈیا) نے آسٹریلین کھلاڑیوں کو گالیاں اور دھمکیاں دیں، حتیٰ کہ ان کی بیگمات کے حوالے سے بھی اپنی گندی ذہنیت کا اظہار کر دیا اس سے بھارتی انتہاء پسندوں کا یہ روپ بھی سامنے آ گیا۔سٹیڈیم میں تو کسی غیر بھارتی کو داد نہ دی اور جب شکست ہوئی اور پورے سٹیڈیم میں سناٹا چھا گیا، میں نے اپنی ساری عمر میں شائقین اور حاضرین کا یہ رخ نہیں دیکھا، ہماری ٹیم تو اپنے ملک میں ہاری تو ہم نے جیتنے والے کو داد دی اور جب بھی کسی کھلاڑی نے اچھا کھیلا اُس کے لئے تالیاں بھی ضرور بجیں،حالانکہ کئی شہروں سے نوجوان شائقین کے غصہ کی خبریں آئیں تو یہی تھیں کہ غصہ میں ٹیلی ویژن توڑ دیا۔یوں اپنا ہی نقصان کیا۔
پہلا ٹی20, جوش انگلس کی سنچری رائیگاں، میچ بھارت کے نامیہ سب تو میڈیا کے ذریعے سامنے آ گیا ہے،لیکن........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website