کچھ عرصے سے جب پاکستان کے ہمسائیہ ملک سے امریکہ کا انخلا ہوا ہے بد قسمتی سے اس کے بعد پاکستان پر دہشت گردوں کے حملوں میں تیزی آئی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہمارے جوان ان حملوں کا ناکام بناتے ہوئے جام شہادت بھی نوش کر رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود کچھ عاقبت نااندیش پھر بھی پاک فوج کو نشانہ بنا رہے ہیں اور جوانوں کی شہادت کا مذاق بھی اڑا رہے ہیں میری اس کالم کے توسط سے ان حضرات سے گزارش ہے جو فوج پر تنقید کر تے ہیں وہ کبھی ایک فوجی کی زندگی پaر نظر تو ڈالیں تاکہ انہیں اندازہ ہو کہ ایک فوجی جوان کی زندگی کتنی کٹھن ہے، ٹریننگ کی سختیوں سے گزرتا ہے، بارڈر پر دشمن سے آنکھ سے آنکھ ملا کر کھڑا رہتا ہے، سازشوں کا مقابلہ کرتا ہے،پھر ملک کے اندر جہاں کہیں دہشت گرد سر اٹھاتے ہیں ان کا قلعہ قمع کرنے کیلئے اپنی جان کا نذرانہ دینے سے بھی نہیں جھجکتا لیکن اس سب کے باوجود اسے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، بحیثیت قوم اس ملک کے شہری پاکستان کے باسی ہونے کے ناتے ہمارا بھی فرض ہے کہ اپنے ان بھائیوں کو سراہیں ان کی خدمات کا اعتراف کریں ان کی تعریف کریں انہیں تنقید کی بجائے ان کی شہادت کا ان کے جذبے کا احترام کریں۔کیونکہ کوئی بھی انسان اپنی جان چند ہزار کیلئے نہیں قربان کرتا یہ وطن سے محبت اور شہریوں کے تحفظ کا احساس ہوتا ہے جو فوجی جوان کو شہادت کے جذبے پر ابھارتا ہے۔

نواز شریف کی زیرِ صدارت کوئٹہ میں مسلم لیگ (ن) کا ورکرز کنونشن شروع

کچھ لوگ الزام لگاتے ہیں کہ یہ ہمارے سپاہی پیسوں کیلئے لڑتے ہیں تو ان کی خدمت میں صرف اتنا ہی عرض ہے کہ اگر پیسوں کیلئے جان دینا اتنا ہی آسان ہوتا تو آج پورا پاکستان بارڈر پر کھڑا ہوتا لیکن یہ اعزاز صرف ان کے ہی حصے میں آتا ہے جنہیں اللہ تعالی نے اس نیک مقصد کیلئے بنایا ہوتا ہے جو چند روپوں کی خاطر نہیں بلکہ ملک کی سرحدوں اور دین و ایمان کی حفاظت کی خاطر جان قربان کرتے ہیں۔ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ پاک فوج کا نصب العین ہے اور ہماری یہ فوج ملک کی جغرافیائی سرحدوں کے ساتھ نظریاتی اساس کی بھی حفاظت کرتی ہے اگرچہ نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کا فریضہ انجام دینا اس کے فرائض میں شامل نہیں ہے، پاکستان میں نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کا فریضہ انجام دینا آئینی اداروں کا فرض ہے لیکن وہ اپنا یہ فریضہ انجام نہیں دے پا رہے جس کی وجہ سے یہ کام بھی فوج کو انجام دینا پڑتا ہے۔پاکستان اس لحاظ سے خوش قسمت ہے کہ اس کے پاس دنیا کی بہادر، دلیر، محنتی، با وقار اور ایسی جفا کش فوج موجود ہے جس پر پوری قوم کا اعتماد موجود ہے، جس پر لوگوں کا اعتماد ہے کہ وہ گھروں میں اگر ٹھنڈی راتوں میں گرم بستروں پر موجود ہیں تو ان کے بھائی جو فوج میں ہیں وہ یخ بستہ ہواؤں اور ٹھنڈے موسم کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ان کو یہ آرام پہنچانے کیلئے خود کٹھن حالات سے گزر رہے ہیں اور اگر انہیں موقع ملے تو وہ اپنی جان قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔کیوں کہ شہادت ایک ایسا اعزاز ہے جو صرف وہی حاصل کر سکتا ہے جس کے دل میں ایمان موجود ہو گا اور جو شہادت کی تمنا رکھتا ہو گا۔ اسی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے شہید کو بے شمار اعزازات سے نوازا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے ریمانڈ کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا

فوج اور فوج سے منسلک تیاریوں اسلحہ سازی میں مہارت اگر یوں بیکار ہوتی تو یقین جانیں آج انڈیا ہمارے ساتھ وہی سلوک کرتا جو اس وقت اہل فلسطین یا کشمیریوں کے ساتھ کیا جا رہا ہے،فلسطین میں مسلمان صرف اس وجہ سے شہید ہو رہے ہیں کہ ان کے پاس اسرائیل کی جدید ٹیکنالوجی اور اسلحہ کا مقابلہ کرنے کیلئے وسائل دستیاب نہیں ہیں،جذبہ شہادت تو موجود ہے لیکن وسائل نہیں ہیں جس کی وجہ سے اسرائیل بربریت کا مظاہرہ کر رہا ہے اور اگر آج فلسطین کے پاس برابر کا اسلحہ اور ٹیکنالوجی ہو تو اسرائیل پر شاید ایک بھی یہودی نہ رہے۔اس لئے میری ان مٹھی بھر لوگوں سے گزارش ہے جو سوشل میڈیا پر بیٹھ کر انقلاب لانے کے خواہاں ہیں کہ اگر اس ملک کو کچھ دے نہیں سکتے تو تنقید کا نشانہ بھی نہ بنائیں کیونکہ آپ کی یہ تنقید اور طعن و تشنیع ملک کی خدمت نہیں ہے الٹا ا سے دشمن ملک کو ہی فائدہ پہنچ رہا ہے کہ اسے اپنے مقصد کیلئے پیسہ نہیں خرچ کرنا پڑ رہا بلکہ اسے اپنے بنے بنائے ایجنٹ دستیاب ہیں جو دشمن ملک کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں اس کی مدد بھی کر رہے ہیں اور یہ سب کرنے کے باوجود خود کو پاکستانی کہلا رہے ہیں، پاک فوج پاکستانی قوم کا فخر ہے اور ہمیشہ رہے گی کیونکہ یہ پاک فوج ہی ہے جس نے ہمیں بھارت کی جارحیت سے محفوظ رکھا ہے اور جب بھی ملک پر مشکل آن پڑی ہے تو پاک فوج نے ہی سب سے پہلے اس مشکل سے نکلنے کیلئے خود کو پیش کیا ہے اور یوں بھی پاک فوج میں شامل ہر سپاہی جذبہ جہاد اور شہادت کا متمنی ہے جو دنیا کیلئے نہیں اللہ کی رضا کیلئے دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کلمہ حق کی خاطر جان کا نذرانہ دے رہے ہیں:

وائس چانسلرز کی تقرری میں تاخیر ، ڈاکٹر عطا الرحمان نے چیئرمین اکیڈمک سرچ کمیٹی کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا

شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن

نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی

QOSHE -      شہادت اور پاک فوج - محمد علی یزدانی
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

     شہادت اور پاک فوج

6 0
15.11.2023

کچھ عرصے سے جب پاکستان کے ہمسائیہ ملک سے امریکہ کا انخلا ہوا ہے بد قسمتی سے اس کے بعد پاکستان پر دہشت گردوں کے حملوں میں تیزی آئی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہمارے جوان ان حملوں کا ناکام بناتے ہوئے جام شہادت بھی نوش کر رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود کچھ عاقبت نااندیش پھر بھی پاک فوج کو نشانہ بنا رہے ہیں اور جوانوں کی شہادت کا مذاق بھی اڑا رہے ہیں میری اس کالم کے توسط سے ان حضرات سے گزارش ہے جو فوج پر تنقید کر تے ہیں وہ کبھی ایک فوجی کی زندگی پaر نظر تو ڈالیں تاکہ انہیں اندازہ ہو کہ ایک فوجی جوان کی زندگی کتنی کٹھن ہے، ٹریننگ کی سختیوں سے گزرتا ہے، بارڈر پر دشمن سے آنکھ سے آنکھ ملا کر کھڑا رہتا ہے، سازشوں کا مقابلہ کرتا ہے،پھر ملک کے اندر جہاں کہیں دہشت گرد سر اٹھاتے ہیں ان کا قلعہ قمع کرنے کیلئے اپنی جان کا نذرانہ دینے سے بھی نہیں جھجکتا لیکن اس سب کے باوجود اسے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، بحیثیت قوم اس ملک کے شہری پاکستان کے باسی ہونے کے ناتے ہمارا بھی فرض ہے کہ اپنے ان بھائیوں کو سراہیں ان کی خدمات کا اعتراف کریں ان کی تعریف کریں انہیں تنقید کی بجائے ان کی شہادت کا ان کے جذبے کا احترام کریں۔کیونکہ کوئی بھی انسان اپنی جان چند ہزار کیلئے نہیں قربان کرتا یہ وطن سے........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play