7اکتوبرسے جاری حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 9ہزارہوگئی جبکہ 23ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ شہدا میں سے 73فیصد بچے،خواتین اور عمررسیدہ افراد ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہر 10منٹ میں ایک بچہ شہید ہو رہا ہے۔ ہر روز 420سے زائد بچے اسرائیلی بمباری سے شہید یا زخمی ہو رہے ہیں۔ اتنی تباہی کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم نیتن باہو اور امریکی صدر جوبائیڈن نے جنگ بندی کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حماس سے دشمنی ختم کرنے پر اتفاق نہیں کریں گے۔ سیز فائر کا مطلب ہے اسرائیل حماس کی دہشتگردی کے آگے ہتھیار ڈال دے۔ جب تک غزہ میں ایک بھی فسلطینی باقی ہے جنگ جاری رہے گی۔

90 روز میں عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت آج ہوگی

امریکا اسرائیل کی حمایت میں اندھی جانبداری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔غزہ کے ایک ہسپتال میں حملے میں سینکڑوں فلسطینیوں کی شہادتوں کے اگلے ہی روز امریکی صدر جوبائیڈن صیہونی ریاست کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل پہنچے اور انہوں نے غزہ کے اسپتال پر حملے کی ذمہ داری فلسطینی گروپ پر ڈال دی۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد امریکہ نے ویٹو کر دی۔ سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد برازیل نے پیش کی تھی۔ امریکہ نے دوسری بار سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی قرارداد کو ویٹو کیا ہے۔ اس سے پہلے روس اور برازیل نے جنگ بندی کی قرارداد پیش کی تھی۔

ٹوئٹر پر خاتون کی پولیس سے ’سکون‘ ڈھونڈنے کی انوکھی درخواست

برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے اسرائیل کا دورہ کرتے ہوئے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو سے کہا کہ آپ کو جیتتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔ مشکل وقت میں دوست کی حیثیت سے اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل اور اسرائیلیوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور چاہتے ہیں کہ اس جنگ میں اسرائیل جیتے۔

جناب سراج الحق،امیر جماعت اسلامی پاکستان نے منصورہ میں غزہ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر 24 دنوں سے اسرائیلی بمباری جاری ہے لیکن اسلامی دنیا کے حکمرانوں نے فلسطین کی مدد کے لئے اقدامات نہیں کئے۔ حکمرانوں کے ضمیر جگانے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔موجودہ حکمرانوں نے فلسطین پر بھی قوم کے جذبات کی حقیقی ترجمانی نہیں کی۔ 12نومبر کو سیالکوٹ اور 19نومبر کو لاہور میں تاریخی غزہ مارچز کا انعقاد کیا جائے گا۔ عالمی رپورٹ کے مطابق غزہ میں 18 ہزار ٹن سے زائد بارود استعمال کیا گیا۔ یہ قیامت ہے جو غزہ کے مسلمانوں پر برپا ہے۔ پوری دنیا اس وقت تماشا دیکھ رہی ہے۔ عالمی سطح پر جنگ بندی کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعرات) کا دن کیسا رہے گا؟

اسرائیل کی زمینی اور فضائی بمباری سے انسانی خون کی ندیاں بہاتی‘ ادھڑی‘ کھنڈر بنی غزہ کی سرزمین آج شرف انسانیت کی بے توقیری پر دہائی دے رہی ہے اور انسانی حقوق کے چیمپئن ممالک اور اداروں سمیت دنیا کے کسی کونے سے کوئی تحریک نظر نہیں آرہی جو فلسطینیوں کے قتل عام کیلئے اٹھنے والے اسرائیلی قدم اور ہاتھ روک سکے۔ مظلوم فلسطینیوں کی بے بسی اور لاچاری کا تماشا دیکھنے والی مسلم دنیا کا طرزعمل تو اور بھی اذیت ناک ہے جس کی اکثر قیادتیں بدستور مصلحتوں کے لبادے اوڑھے بیٹھی ہیں اور بیت المقدس پر الحادی قوتوں کی یلغار کو دیکھ کر بھی ان میں جوشِ ایمانی اور غیرتِ ملی کی کوئی رمق پیدا ہوتی نظر نہیں آرہی۔

الیکشن میں بھرپور تیاری کے ساتھ اتریں گے، آصف زرداری

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عام انتخابات جنوری دو ہزارچوبیس کے آخری ہفتے میں کرائے جائیں گے۔ 30 نومبر کو حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست جاری کردی جائے گی بعدازاں 54 دن کے الیکشن پروگرام کے بعد عام انتخابا ت کرادیے جائیں گے۔اس ضمن میں سراج الحق صاحب نے کہا ہے الیکشن کمیشن انتخابات کا شیڈول جاری کرے۔ 2018ء کے قومی انتخابات میں طاقتور طبقات کی جانب سے ایک پارٹی کو مواقع فراہم کیے گئے۔ یہ تاثر اب پھر قائم ہو رہا ہے۔ الیکشن سے قبل انھیں متنازعہ بنانے سے اجتناب کیا جائے۔ انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع ملنے چاہئیں۔ ابھی سے دھاندلی کی بنیادیں رکھ دی گئیں تو نتائج کوئی قبول نہیں کرے گا۔ مزید عدم استحکام پیدا ہوگا۔

آرمی چیف کا آذربائیجان کا سرکاری دورہ، صدر اور وزیر دفاع سے ملاقات

سراج الحق نے کہا کہ صاف و شفاف الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے، نگران حکومت اپنی حقیقی ذمہ داری کے علاوہ تمام دیگر امور میں دلچسپی لے رہی ہے۔ آئے روز مہنگائی کاطوفان برپا کردیا جاتا ہے، بجلی پٹرول کے بعد گیس کی قیمت میں بھی 194فیصد اضافہ کردیا گیا۔ بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ نگرانوں کا مینڈیٹ نہیں، فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں۔عوام کے لیے سانس لینا دشوار ہوگیا ہے۔ مہنگائی کے خلاف تحریک جاری رہے گی۔نگراں حکومت آئی ایم ایف کے حکم پر عوام کو نشانہ بنا رہی ہے۔نگراں حکومت کا اقدام تو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے۔ جس گھر کا بل 250 روپے آتا تھا اب اس کا بل 1900 روپے آئے گا۔ پیٹرول کی قیمت میں 61 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا اور کمی 40 روپے کی گئی۔ پیٹرول کی قیمت بڑھنے سے ہر چیز مہنگی ہوئی لیکن کم ہونے سے کوئی چیز کم نہیں ہوئی۔

جاوید میاں داد کو تھپڑ، پی جے میر کے الزام پر راشد لطیف بھی میدان میں آگئے

ملک کی معیشت جن حالات سے گزر رہی ہے اس میں نگران حکومت کو مضبوط اقدامات لینا پڑیں گے۔ نگران حکومت کو منصوبوں کے تسلسل اور دیگر ممالک کے ساتھ معاہدوں کا اختیار پہلے ہی مل چکا ہے اور ان ڈیلز کو حتمی شکل دینی پڑے گی۔ اگلے سال مارچ میں ملکی معیشت کو ایک اور چیلنج کا سامنا کرنا ہوگا کہ کس طرح آئی ایم ایف کے مطالبات پورے کریں۔

QOSHE -       فلسطینیوں کو نکالنے کیلئے یہود و نصاریٰ کا منصوبہ - ریاض احمدچودھری
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

      فلسطینیوں کو نکالنے کیلئے یہود و نصاریٰ کا منصوبہ

6 0
02.11.2023

7اکتوبرسے جاری حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 9ہزارہوگئی جبکہ 23ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ شہدا میں سے 73فیصد بچے،خواتین اور عمررسیدہ افراد ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہر 10منٹ میں ایک بچہ شہید ہو رہا ہے۔ ہر روز 420سے زائد بچے اسرائیلی بمباری سے شہید یا زخمی ہو رہے ہیں۔ اتنی تباہی کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم نیتن باہو اور امریکی صدر جوبائیڈن نے جنگ بندی کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حماس سے دشمنی ختم کرنے پر اتفاق نہیں کریں گے۔ سیز فائر کا مطلب ہے اسرائیل حماس کی دہشتگردی کے آگے ہتھیار ڈال دے۔ جب تک غزہ میں ایک بھی فسلطینی باقی ہے جنگ جاری رہے گی۔

90 روز میں عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت آج ہوگی

امریکا اسرائیل کی حمایت میں اندھی جانبداری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔غزہ کے ایک ہسپتال میں حملے میں سینکڑوں فلسطینیوں کی شہادتوں کے اگلے ہی روز امریکی صدر جوبائیڈن صیہونی ریاست کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل پہنچے اور انہوں نے غزہ کے اسپتال پر حملے کی ذمہ داری فلسطینی گروپ پر ڈال دی۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد امریکہ نے ویٹو کر دی۔ سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد برازیل نے پیش کی تھی۔ امریکہ نے دوسری بار سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی قرارداد کو ویٹو کیا ہے۔ اس سے پہلے روس اور برازیل نے جنگ بندی........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play