اسرائیل کےمغربی سرپرستوں امریکہ، برطانیہ اور فرانس وغیرہ کے بے تحاشا اسلحہ اور عملی مدد سے نہتے فلسطینیوں کے قتل عام اور نسل کشی کا ساتواں مہینہ شروع ہوگیا ہے۔ اس دوران اب تک 33 ہزار سے زائد فلسطینی مرد، عورتیں اور معصوم بچے شہید ہوچکے ہیں جبکہ 76 ہزار شدید زخمی اور دس ہزار لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اسرائیلی طیاروں کی اندھا دھند بمباری سے تباہ ہونے والے مکانات، ہسپتالوں اور دیگر عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں ان کے زندہ ہونے کی کوئی امید باقی نہیں۔ لاکھوں افراد بے گھر اور صیہونی رکاوٹوں کے باعث بین الاقوامی امداد نہ پہنچنے کی وجہ سے فاقہ کشی کا شکار اور موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ دنیا بھر میں صیہونی فوج کے انسانیت کش حملوں کے خلاف مسلسل احتجاج، جنگ بندی کے حق میں اقوام متحدہ کی قراردادوں، اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی روکنے کے لئے انسانی حقوق کونسل کے مطالبے، امریکی صدر کی طرف سے اسرائیل نواز پالیسی پر نظر ثانی کے اشارے اور خود اسرائیل کے اندر شدید مخالفانہ مظاہروں کے بعد وزیراعظم نیتن یاہو نے جنوبی غزہ سے اپنی فوج کا کچھ حصہ واپس بنانے کا اعلان کیا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی بتادیا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد جنگ کے اگلے مرحلے کی تیاری کرنا ہے۔ تاہم ایک مثبت خبر یہ ہے کہ قاہرہ میں مصر، قطر اور امریکہ کی ثالثی میں جنگ بندی مذاکرات شروع ہوگئے ہیں جن میں شرکت کے لئے اسرائیل اور فلسطینی تحریک مزاحمت حماس کے وفد پہنچ چکے ہیں۔ مذاکرات کے نتیجے میں عیدالفطر سے غزہ میں جنگ بند ہوسکتی ہے لیکن اسرائیلی وزیراعظم کی اس دھمکی کے بعد اس کی توقع کم ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی تک جنگ بند نہیں ہوگی۔ غزہ سے اسرائیلی فوج کی جزوی واپسی کے بعد اجڑے ہوئے بے سروسامان فلسطینی خان یونس اور دوسرے علاقوں میں واپس جا رہے ہیں جہاں ان کے گھر کھنڈر بن چکے ہیں۔ اس دوران حزب اللہ نے لبنان پر حملہ آور اسرائیلی ڈرون مار گرایا جبکہ یمن کے حوثیوں نے اسرائیل کے دو اور برطانیہ کے ایک جنگی جہازوں پر میزائلوں سے حملے کئے ہیں۔ ادھر ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے بادل گہرے ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اسرائیل نے دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر بمباری کرکے اس کے دو جرنیلوں سمیت سات اہلکاروں کو شہید کردیا تھا جس کا ایران نے بدلہ لینے کا اعلان کررکھا ہے اور امریکہ کو اس تنازعے سے دور رہنے کا کہا ہے مگر اسرائیل اور امریکہ دونوں نے متوقع ایرانی کارروائی کے خلاف جنگی تیاریاں شروع کردی ہیں جس کی لپیٹ میں شام اور لبنان کا آنا یقینی ہے۔ اگر قاہرہ مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو آگے چل کر پورا مشرقی وسطیٰ میدان جنگ بن سکتا ہے۔ اسرائیل نے حفظ ما تقدم کے طور پر کئی ملکوں میں اپنے قونصل خانے بند کردیئے ہیں جن پر ایران کے حملوں کا خطرہ ہے۔ ایرانی قیادت نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ برطانیہ اور فرانس کی طرف سے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی فضائیہ کے حملے کی مذمت نہ کرنا اور حملے میں امریکہ کے فراہم کردہ طیاروں اور میزائلوں کا استعمال اسرائیلی مہم جوئی اور جنگ کے پھیلاؤ کی حمایت کے مترادف ہے۔ اس سارے معاملے میں اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی صرف زبانی جمع خرچ تک فلسطینیوں کی حمایت کررہی ہے۔ ان کی نسل کشی روکنے کے لئے کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا گیا جس پر امت مسلمہ میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ بعض مسلمان ممالک نے جن میں پاکستان بھی شامل ہے غذائی امداد اور ادویات فلسطینیوں کے لئے بھجوائی ہیں جن کا بڑا حصہ اسرائیلی رکاوٹوں کی وجہ سے مستحقین تک نہیں پہنچ سکا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عالم اسلام فلسطینیوں کی الگ مملکت کے لئے بڑی طاقتوں پر عملی اقدامات کے ذریعے دباؤ ڈالے اور اس مسئلے کا دو ریاستی حل نکلوائے ۔

متحدہ عرب امارات، قطر اور آسٹریلیا میں عیدالفطر 10 اپریل کو ہوگی۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ کشیدگی سے گریز کریں اور بات چیت کے ذریعےحل تلاش کریں۔

پولیس کے مطابق اہل خانہ نے مفرور ڈرائیور آصف کو چند ماہ پہلے ہی نوکری پر رکھا تھا۔

نو مئی کے واقعات میں ملوث فوجی عدالتوں سے ایک سال تک سزا پانے والے 20 افراد کو رہا کر دیا گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سورج گرہن کا آغاز شمالی میکسیکو میں پاکستان کے وقت کے مطابق رات 8 بج کر 42 منٹ پر ہوا۔

سینیٹ آج نئے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا چناؤ کرے گا، رولز کے مطابق چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔

حکومتی اتحادیوں نے جے یو آئی ف کی قیادت سے چیئرمین سینیٹ کیلئے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینے کی درخواست کردی۔

پاکستان اور بھارت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ کشیدگی سے گریز کریں، بات چیت کے ذریعے حل تلاش کریں، ترجمان امریکی محکمہ حارجہ

بالی ووڈ کے معروف اداکار ارشد وارثی کو انڈسٹری میں شہرت کی بلندیوں پر پہنچانے والی 2003 کی ہدایتکار راجکمار ہیرانی کی فلم منا بھائی ایم بی بی ایس میں منا بھائی (سنجے دت) کے ساتھ موجود دیگر لفنگو میں سے ایک کا کردار ادا کرنا تھا، جو کہ عام سا کردار ہوتا۔

ٹونی پرائینو صبح میں پانچ بجے اسکواٹس کا عمل شروع کیا جو اگلے دن صبح پانچ بجے تک جاری رہا، اس دوران وہ ہر 22 اسکواٹس کے ایک سیٹ کے بعد 30 سیکنڈز کا وقفہ لیتے رہے۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کھلاڑیوں سے گفتگو میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں عمدہ پرفارمنس کےلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

فیصل سبزواری نے مزید کہا کہ کراچی پولیس چیف اچھی ساکھ کے افسر ہیں، پیپلز پارٹی کے پاس 16 سال سے وزارت داخلہ ہے ان کی مرضی کے افسران لگتے ہیں۔

اسرائیلی جیل میں 38 سال سے قید فلسطینی دانشور و لکھاری ولید دقہ انتقال کر گئے۔

میں نے کئی بار ہک اسٹیپ کی مشق کی اور اسے اسٹیج پر بھی پرفارم کیا۔ یہ اتنا مشکل مرحلہ تھا کہ میں اب بھی فزیو تھراپی کرتی ہوں، کینیڈین ڈانسر

بالی ووڈ کی متنازع بیانات دینے اور ہر معاملے دخل معقولات کے لیے معروف اداکارہ کنگنا رناوٹ اتوار کو وہ ممبئی میں ایک نئی اور چمچاتی مرسڈیز (مے بیک ماڈل) کار میں نظر آئیں، جس کی مالیت دو کروڑ چالیس لاکھ بھارتی روپے ہے۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف بھی ان کے ہمراہ موجود ہیں۔

QOSHE - اداریہ - اداریہ
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

اداریہ

16 0
09.04.2024

اسرائیل کےمغربی سرپرستوں امریکہ، برطانیہ اور فرانس وغیرہ کے بے تحاشا اسلحہ اور عملی مدد سے نہتے فلسطینیوں کے قتل عام اور نسل کشی کا ساتواں مہینہ شروع ہوگیا ہے۔ اس دوران اب تک 33 ہزار سے زائد فلسطینی مرد، عورتیں اور معصوم بچے شہید ہوچکے ہیں جبکہ 76 ہزار شدید زخمی اور دس ہزار لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اسرائیلی طیاروں کی اندھا دھند بمباری سے تباہ ہونے والے مکانات، ہسپتالوں اور دیگر عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں ان کے زندہ ہونے کی کوئی امید باقی نہیں۔ لاکھوں افراد بے گھر اور صیہونی رکاوٹوں کے باعث بین الاقوامی امداد نہ پہنچنے کی وجہ سے فاقہ کشی کا شکار اور موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ دنیا بھر میں صیہونی فوج کے انسانیت کش حملوں کے خلاف مسلسل احتجاج، جنگ بندی کے حق میں اقوام متحدہ کی قراردادوں، اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی روکنے کے لئے انسانی حقوق کونسل کے مطالبے، امریکی صدر کی طرف سے اسرائیل نواز پالیسی پر نظر ثانی کے اشارے اور خود اسرائیل کے اندر شدید مخالفانہ مظاہروں کے بعد وزیراعظم نیتن یاہو نے جنوبی غزہ سے اپنی فوج کا کچھ حصہ واپس بنانے کا اعلان کیا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی بتادیا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد جنگ کے اگلے مرحلے کی تیاری کرنا ہے۔ تاہم ایک مثبت خبر یہ ہے کہ قاہرہ میں مصر، قطر اور امریکہ کی ثالثی میں جنگ بندی مذاکرات شروع ہوگئے ہیں جن میں شرکت کے لئے اسرائیل اور فلسطینی تحریک مزاحمت حماس کے وفد پہنچ چکے ہیں۔ مذاکرات کے نتیجے میں عیدالفطر سے غزہ میں جنگ بند ہوسکتی ہے لیکن........

© Daily Jang


Get it on Google Play