menu_open
Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

        1977ء سے 2024 ء۔۔ کچھ نہیں بدلا۔۔

14 1
20.02.2024

بچپن سے سنتے آئے ہیں سمجھدار انسان ایک سوراخ سے بار بار نہیں ڈسا جاتا۔ مگر نجانے کیا وجہ ہے کہ ہم (پاکستانی) بار بار "انتخابی سوراخ " سے نہ صرف ڈسے جاتے ہیں بلکہ اس " غیر جمہوری زہر " کے اتنے عادی ہوگئے ہیں کہ یہ زہر ہم پر اثر نہیں کرتا۔"طاقتوروں "کی حمایت سے غیر جمہوری یعنی " چور راستے "سے آنے والے سال دھڑلے سے 24 کروڑ عوام کا خون چوستے ہیں اور یہ بے بس مجبور عوام چور راستوں سے آنیوالوں کا کچھ نہیں بگاڑ پاتے۔ دس دن پہلے 12 ویں عام انتخابات کا ڈول ڈالا گیا تو 75 سال سے ظلم و ستم کا شکار بے بس عوام نے تمام تر خوف کی فضا کے باوجود ووٹ ڈالا اور پھر مصلے پر بیٹھ گئے۔ مگر بقول شاعر " کچھ نہ دوا نے کام کیا "۔ ہوا وہی جو 75 سال سے ہوتا آیا ہے اور1977میں بھی ہوا جو اب تاریخ کا حصہ بن چکا ہے ۔ مگر کرنے والے بھول گئے کہ 1977 میں " کچھ اور " بھی ہوا تھا۔ 7 مارچ 1977 کو دو سو نشستوں میں سے 155 جناب بھٹو کی پارٹی نے حاصل کی تھیں اور 9 جماعتی اتحاد کے حصے میں 36 اور مسلم لیگ (قیوم) کے حصے میں صرف ایک نشست آئی تھی۔ اعتی اتحاد نے نتائج قبول کرنے سے انکار کیا اور احتجاج کیلئے سڑکوں پر آگئے۔ ان حالات میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس سجاد احمد جان نے بی بی سی اور نوائے وقت کو انٹرویو دیا جس نے پی پی پی پر قیامت ڈھا دی۔........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play