menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

  سکھر جیل میں قیدِ تنہائی

10 15
23.06.2024

سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلزپارٹی کی چیئرپرسن محترمہ بے نظیر بھٹو کی سالگرہ آئی اور گذر گئی، پیپلزپارٹی والوں نے ان کا 71 واں یوم پیدائش بھی منا لیا، مرکزی تقریب ایک جلسے کی صورت لیاری (کراچی) میں ہوئی جس سے بلاول بھٹو نے خطاب کیا، اس کے علاوہ ان کے مزار پر آصف علی زرداری نے بھی اپنی صاحبزادی آصفہ بھٹو (خاتون اول) کے ساتھ حاضری دی فاتحہ خوانی کے ساتھ قبر پر پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کیں۔ میں بوجوہ ایک روز تاخیر سے لکھ رہا ہوں اور اس کے لئے بے نظیر بھٹو کی آپ بیتی (دختر مشرق) کے دوسرے ایڈیشن سے استفادہ کیا۔ آج کل سیاست میں دیگر امور کے علاوہ جیل اور جیل کی سختیوں کے بارے میں بھی بہت بات ہوئی۔ اس لئے ”آپ بیتی“ کے اس حصہ سے استفادہ کیاہے جو حراست، تھانے اور جیل سے متعلق ہے کہ قارئین! اپنی یاد تازہ کر لیں۔

سوناکشی سنہا کے اسلام قبول کرنے سے متعلق خبروں پر اُن کے ہونے والےسسرکا بیان سامنے آگیا

سکھر جیل، 13 مارچ 1981ء

میں یہاں کیوں ہوں مجھے کچھ پتہ نہیں …… جیل اور اب صحرائے سندھ میں ایک دور دراز علاقہ میں جیل…… سردی محسوس ہو رہی ہے۔ میں قید خانے کے کلاک کی آواز سنتی ہوں …… رات کے ایک بجے پھر دو بجے نیند نہیں آ رہی ہے، میری کوٹھڑی کی کھلی سلاختوں میں صحرا کی سرد ترین ہوا اندر آتی ہے چاروں دیواروں میں کھلی سلاخیں لگی ہیں۔ کوٹھڑی ایک عظیم پنجرے کی مانند ہے، جگہ بہت وسیع ہے مگر اس میں رسی کی صرف ایک چار پائی بچھی ہے۔

میں چارپائی پر سکڑتی ہوں، کروٹ بدلتی ہوں، جب کہ میرے دانت بج رہے ہیں۔ میرے پاس کوئی سویٹر ہے اور نہ ہی کمبل، کچھ بھی نہیں، صرف شلوار قمیض میں ملبوس ہوں جو میں اس وقت پہنے ہوئے تھی جب پانچ روز قبل مجھے کراچی میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ایک خاتون جیلر کو میری حالت پر ترس آیا اس نے خاموشی سے ایک جوڑا جراب مجھے لا کر دے دیا، مگر وہ اس قدر خوفزدہ تھی........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play