ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی
میں متحدہ عرب امارات کا تین روزہ دورہ مکمل کرکے اسلام آباد واپس لوٹ آیا ہوں، دبئی میں قیام کے دوران میری وہاں پر مقیم پاکستانی تارکین وطن اور مقامی اماراتی شہریوں سے مختلف ملاقاتیں ہوئیں۔پاکستانی شہریوں کا کہنا تھا کہ آجکل اماراتی ویزے کے حصول میں بہت زیادہ دشواریوں کا سامنا ہے،پاکستانیوں کی اماراتی ویزے کیلئے درخواستیں بغیر وجہ بتائے مسترد کی جارہی ہیں، ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے اماراتی حکام نے پاکستانی شہریوں بالخصوص 42 سال سے کم عمر غیرشادی شدہ مردوں پر غیرعلانیہ ویزا پابندی عائد کر دی ہے۔اس موضوع پر جب میرا مقامی اماراتی شہریوں سے تبادلہ خیال ہوا تو انہوں نے پاکستانیوں پر ویزا پابندی کی اطلاعات کی تصدیق یا تردید کرنے سے گریز کیا، تاہم انہوں نے یہ ضرور کہا کہ وہ پاکستان کو اپنا برادر ملک سمجھتے تھے اور پاکستانیوںکا اپنی سرزمین پرخوشدلی سے خیرمقدم کرتے تھے،اس وقت دنیا بھر میں برداشت، رواداری اور مذہبی آزادی کی سرزمین سمجھا جانے والا متحدہ عرب امارات مشرق ِوسطیٰ میںپاکستانی تارکین وطن کمیونٹی کا دوسرا بڑا مسکن ہے، پاکستانی شہری متحدہ عرب امارات میں بسنے والی دوسری بڑی غیرملکی کمیونٹی ہیں، صرف دبئی میں چارلاکھ سے زائد پاکستانی رہائش پذیر ہیں۔تاہم مقامی اماراتی شہریوں کے مطابق وہ پاکستانیوں کے حالیہ رویے سے نہایت دُکھی اور رنجیدہ ہیں، اس حوالے سے انہوں نے دبئی میں حالیہ طوفانی بارشوں کا بطور خاص تذکرہ کیا کہ جب امارات کو شدید بارشوں کی صورت میں قدرتی آفت کا سامنا کرنا پڑا تو پاکستانیوں کی جانب سے بہت تکلیف دہ رویہ اختیار کیا گیا، سوشل میڈیا پر پاکستانیوں کی جانب سے پروپیگنڈا کیا گیا کہ دبئی کے ڈوبنے کی اصل وجہ ہندو مندر کی نحوست ہے،پاکستانی میڈیانے غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی کہ متحدہ عرب امارات کے پاس قدرتی آفات سے نبردآزما ہونے کی اہلیت نہیں ہے۔ اماراتی........
© Daily Jang
visit website