پاکستان 2025: عالمی طاقتوں ...
اکیسویں صدی کے وسط کی طرف بڑھتی دنیا ایک ایسے موڑ پر کھڑی ہے جہاں طاقت کے روایتی مراکز اپنی گرفت کھو رہے ہیں اور نئے توازن خاموشی سے تشکیل پا رہے ہیں۔ 2025 اس تبدیلی کا محض ایک سال نہیں بلکہ ایک علامتی لمحہ بن چکا ہے، خصوصاً جنوبی ایشیا میں، جہاں دہائیوں سے قائم اسٹریٹجک مفروضات ایک کے بعد ایک زمیں بوس ہو رہے ہیں۔ حالیہ تجزیات، بالخصوص واشنگٹن ٹائمز میں شائع ہونے والے تفصیلی مضامین کے مطابق، پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں آنے والی غیر معمولی تبدیلی اسی بڑے عالمی رد و بدل کا حصہ ہے، مگر اس کی رفتار، شدت اور سمت نے خود واشنگٹن کے پالیسی حلقوں کو حیران کر دیا ہے۔
امریکی خارجہ پالیسی میں کسی ریاست کی شبیہ کا اتنی تیزی سے بدل جانا نایاب بلکہ غیر معمولی واقعہ سمجھا جاتا ہے۔ واشنگٹن ٹائمز کے مطابق، پاکستان کا سفر ایک ‘‘ناپسندیدہ ریاست’’ سے ‘‘قابلِ اعتماد شراکت دار’’ تک محض چند مہینوں میں طے ہوا، جو امریکی سفارتی تاریخ میں شاذ و نادر ہی دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ تبدیلی کسی ایک واقعے یا بیان کا نتیجہ نہیں بلکہ کئی متوازی عوامل کا مجموعہ ہے، جن میں خفیہ کاؤنٹر ٹیررازم تعاون، خطے میں بدلتا ہوا عسکری توازن، اور سب سے بڑھ کر مئی 2025 کی مختصر مگر شدید پاک بھارت جھڑپ شامل ہے۔
ابتدا میں امریکی پالیسی سازوں کا جھکاؤ واضح طور پر بھارت کی طرف تھا........





















Toi Staff
Sabine Sterk
Penny S. Tee
Gideon Levy
Waka Ikeda
Grant Arthur Gochin
Daniel Orenstein