menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

یادگار قربانی،آرمی پبلک سکول سانحہ کی 11 سالہ داستان

10 0
17.12.2025

16دسمبر 2014 کا دن پاکستانی قوم کے لیے وہ لمحہ تھا جب معصومیت اور خوشیوں کی دنیا خون میں بدل گئی۔ پشاور کے ایک سکول میں دہشتگردوں نے نہ صرف بچوں بلکہ اساتذہ اور عملے کو بھی اندھا دھند نشانہ بنایا۔ اس سانحے میں 132 بچے، 10 اساتذہ اور 5 افراد عملہ کے شامل تھے، جن کی زندگیوں کو ایک لمحے میں تاریکی میں دھکیل دیا گیا۔ یہ وہ دن تھا جس نے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔ ہر گلی میں ماتم، ہر گھر میں غم اور ہر دل میں خوف و ہراس چھا گیا۔

وہ صبح عام بچوں کی طرح خوشیوں سے بھری ہوئی تھی۔ کلاس روم کی رونق، بچوں کے قہقہے اور کھیلوں کی آوازیں سب معمول کے مطابق تھیں، مگر اچانک دہشتگردوں کی اندھا دھند فائرنگ نے اس معصوم فضا کو خون میں نہلا دیا۔ ہر گولی کے ساتھ خوف اور چیخیں بلند ہوئیں، اور ہر آنکھ میں حیرت، خوف اور درد کی جھلک تھی۔ والدین کو یہ تصور بھی نہیں تھا کہ وہ اپنے بچوں کو سکول بھیج کر واپس لائیں گے یا نہیں۔

ریسکیو اور فوجی ٹیمیں فوری کارروائی کے لیے پہنچیں، انہوں نے اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر دہشتگردوں کا مقابلہ کیا اور حملہ آوروں کو ہلاک........

© Mashriq