صفحہ نمبر 328
باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب نے زندگی کے اہم ترین سال واشنگٹن پوسٹ میں رپورٹنگ کرتے گزار دیے‘ واٹر گیٹ اسکینڈل اس کی زندگی کی اہم ترین اسٹوری تھی‘ یہ نہ صرف رچرڈ نکسن کا سیاسی کیریئر کھا گئی بلکہ اس نے امریکا کی سیاسی اشرافیہ کے کردار پر بھی سوال اٹھا دیے‘ یہ اسٹوری باب وڈورڈنے اپنے ساتھی رپورٹر کارل برن سٹین (Carl Bernstein)کے ساتھ مل کر کی تھی اور اس نے پوری دنیا میں تہلکہ مچا دیا تھا‘ باب نے صحافت کے ساتھ ساتھ کتابیں لکھنا شروع کر دیں‘ اس کی اب تک 21 کتابیں آ چکی ہیں جن میں 14 بیسٹ سیلر ہیں اور ان کتابوں نے اسے کروڑ پتی بنا دیا۔ 2010 میں امریکا میں ہمارے ایک ملٹری اتاشی ہوتے تھے۔
یہ بعدازاں لیفٹیننٹ جنرل بنے اور پشاور کے کور کمانڈر رہے‘ یہ آج کل بھی ایک اہم پوزیشن پر تعینات ہیں‘ واشنگٹن میں ان کا باب وڈورڈ کے ساتھ رابطہ رہتا تھا‘ کسی میٹنگ کے دوران انھوں نے باب سے وہ پوچھ لیا جو برسوں سے ہم سب امریکی حکمرانوں اور ایک دوسرے سے پوچھتے آ رہے ہیں‘ ان کا سوال تھا’’امریکا پاکستان کے ساتھ کیا کرنا چاہتا ہے؟‘‘ میں باب وڈورڈ کے جواب کی طرف آنے سے پہلے آپ کو یہ بھی بتاتا چلوں 2010 میں بھی پاک امریکا تعلقات میں سردمہری آ چکی تھی اور ہماری آرم ٹویسٹنگ ہو رہی تھی چناں چہ ہمارے ملٹری اتاشی کا سوال بروقت اورا ہم تھا‘ باب وڈورڈ نے دائیں بائیں دیکھا اور ہنس کر جواب دیا ’’جنرل آپ میری تازہ ترین کتاب کا صفحہ نمبر328 پڑھ لیں‘ آپ کو سمجھ آ جائے گی‘‘
ان دنوں باب وڈورڈ کی کتاب ’’اوباماز وارز‘‘ آئی تھی‘ یہ عراق اور افغانستان کی جنگوں میں صدر اوباما کے کردار سے متعلق تھی اور یہ شایع ہوتے ہی بیسٹ سیلر بن چکی تھی‘ ملٹری اتاشی کے پاس کتاب موجود تھی‘ انھوں نے فوری طور پر صفحہ 328 نکالا‘ یہ صفحہ صدر اوباما اور نائب صدر جوبائیڈن (آج کے صدر) کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو پر مشتمل تھا‘ یہ لمبی گفتگو تھی جس میں نائب صدر جوبائیڈن صدر اوباما سے کہتے ہیں ’’آپ یہ یاد رکھیں ہم نے افغانستان کے ذریعے اپنے اہم ترین مشن مکمل کرنے ہیں یعنی القاعدہ کا خاتمہ اور پاکستان کے جوہری اثاثے‘‘ یہ آگے چل کر مزید کہتے ہیں ’’اور ہم نے یہ دونوں کام الگ الگ کرنے ہیں‘‘
اس کے جواب میں صدر اوباما کہتے ہیں ’’جی ہاں‘ یہ اہم ترین کام خفیہ رہنے چاہییں‘ عوام کو ان کے بارے میں کانوں کان خبر نہیں ہونی چاہیے‘‘ یہ........
© Express News
