جوہری تصادم کا خطرہ
26 سال پہلے 28 مئی 1998 میں پاکستان دنیا کی 7ویں اور عالم اسلام کی پہلی ایٹمی طاقت بنا۔پاکستان کے اس اقدام کو یورپ اور امریکا کی تائید حاصل نہ تھی۔
یہ ہی وجہ تھی کہ برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلئیر، امریکی صدر بل کلنٹن اور جاپانی وزیراعظم موٹو نے دباؤ ڈالا کہ پاکستان ایٹمی دھماکے نہ کرے، ورنہ اس کے خلاف سخت پابندیاں عائد کردی جائیں گی،کیونکہ ایٹمی دھماکے کرنے سے انسانی زندگیوں اور ماحول پر برے اثرات مرتب ہوں گے۔
پچاس سال پہلے، مئی 1974 میں، بھارت نے اپنا پہلا ایٹمی دھماکہ کیا، اسے آپریشن سمائلنگ بدھا کا نام دیا گیا۔ جب کہ دنیا بڑی حد تک خاموش رہی، پاکستان کے وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ ’’پاکستان کبھی بھی جوہری بلیک میلنگ کا سامنا نہیں کرے گا‘‘ یا ’’برصغیر پر ہندوستانی تسلط کو قبول نہیں کرے گا۔‘‘
اس سے قبل ذوالفقار علی بھٹو نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ اگر بھارت نے کبھی ایٹمی ہتھیار بنایا تو پاکستان ’گھاس‘ کھائے گا، لیکن اپنا ایٹمی ہتھیار ضرور بنائے گا۔ 1971 میں ملک کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے میں بھارت کے کردار کو دیکھتے ہوئے، پاکستانی قیادت نے مزید بھارتی جارحیت کو روکنے کے لیے ایٹمی صلاحیت کے ذریعے طاقت کے توازن کو بحال کرنا ضروری سمجھا۔
1998 میں، جنوبی ایشیا واضح طور پر جوہری ہو گیا۔ 11 مئی 1998 کو بھارت نے اپنے ایٹمی آلات کا تجربہ کیا۔........
© Express News
visit website