”اعزازی آوارہ گرد“ (قسط2)
سرکاری سکول کے استادکے پاس ایسے نامناسب الفاظ سننے کا کب حوصلہ ہوتاہے؟ اسے تو بس اپنے یا اپنے ہیڈ ماسٹر کے بارے میں توصیفی کلمات پسند ہوتے ہیں چنانچہ پلک جھپکتے ہی استاد نے ان پر ایسا استادی وار کیا کہ انہیں ٹلی کے الفاظ واپس لینا پڑے اور انہیں فوری جعفرزٹلی کا مزاح یاد آ گیا۔بی اے میں داخلہ لیتے وقت سب نے مشورہ دیا کہ سیاسیات کا مضمون رکھو لیکن انہوں نے کسی کی نہیں مانی کیونکہ ان میں اپنے شہر کے معاشرے کو سدھارنے کا جذبہ کوٹ کوٹ کھا کر بھرا تھا اور وہ اسے شرطیہ ٹھیک کر نا چاہتے تھے اس لئے صرف سیاسی طور پر ”معاشرطیہ“ علوم کا مضمون چنا۔. اسی دوران گھر والوں کو ایک اور سیاسی وارننگ دے دی تھی کہ میں نے ہرحال میں شادی کرنی ہے لیکن ان کی دانشمندی کی وجہ سے کسی ہال میں بھی قرار نہ پاسکی ہے کیونکہ چاولوں کے اتنے شوقین نہیں ہیں۔کوئی دعوت بھی دے دے تو اسے ماش مونگ اور مونگرے کی گریوی تیار کرنے کا کہتے ہیں۔دستر خوان پر ان کی شخصیت بڑی متناسب لگتی ہے۔یعنی اگر ان کے سامنے دس فرائی انڈے رکھ دیے جائیں تو پراٹھے بھی ایک ساتھ اور توازن سے ختم کرتے ہیں۔
تھائی لینڈ کے کمبوڈیا پر فضائی حملے، ٹرمپ کا کروایا گیا امن معاہدہ خطرے میں پڑ گیااپنے ایک دیرینہ دکھی دل دست شناس کو سال میں ایک بار ہاتھ دکھاتے ہیں او ر اس کا کوئی نہ زائچہ لے بھاگتے ہیں۔اس کے مطابق ان کی د ل دماغ اور دولت کی لکیریں ایک ہی جگہ پڑاؤ ڈالے ہوئے ہیں۔اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ موصوف نے اپنی قسمت ریکھا ؤں کو بھی محفوظ مقام کر منتقل کر رکھا ہے۔دست شناس دوبئی اور........





















Toi Staff
Sabine Sterk
Penny S. Tee
Gideon Levy
Waka Ikeda
Grant Arthur Gochin
Tarik Cyril Amar