پنجاب اور سعودی کاروباری شراکت
پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کی بنیاد ایمان،عقیدہ اور اخوت کے لازوال رشتے پر استوار ہے۔ یہ وہ رشتہ ہے جسے نہ وقت ماند کر سکا اور نہ حالات نے کمزور کیا۔ان تعلقات میں محبت،خلوص اور باہمی اعتماد کا وہ رنگ شامل ہے جو صرف اسلامی بھائی چارے کی فضاء میں پروان چڑھ سکتا ہے۔ آج جب دنیا میں مفادات کی بنیاد پر تعلقات بنتے اور ٹوٹتے ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی اس لحاظ سے منفرد ہے کہ یہ عقیدے، دل کے رشتے اور باہمی احترام پر قائم ہے۔حالیہ دنوں میں وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کی قیادت میں سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کا نیا دور شروع ہو چکا ہے۔ لاہور میں سعودی پاک جوائنٹ بزنس کونسل کے وفد سے ملاقات اسی سلسلے کی ایک نمایاں کڑی ہے۔اس ملاقات میں سرمایہ کاری، صنعتی تعاون،تجارت، لائیوسٹاک، بینکنگ، آئی ٹی، اور مائننگ کے شعبوں میں اشتراکِ عمل کے امکانات پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔یہ ملاقات ایک رسمی سرگرمی نہیں تھی، بلکہ پنجاب کی معاشی سمت کے تعین کے حوالے سے ایک تاریخی سنگ میل تھی۔ سعودی وفد کی سربراہی پاک سعودی بزنس فورم کے چیئرمین شہزادہ منصور بن محمد بن سعد آل سعود نے کی، جو نہ صرف ایک کاروباری شخصیت ہیں بلکہ سعودی قیادت کے ویژن 2030 کے نمایاں نمائندہ بھی ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے وفد کا عربی زبان میں خیرمقدم کر کے نہ صرف اپنی سفارتی مہارت کا مظاہرہ کیا بلکہ عرب دنیا سے تعلقات کو ذاتی سطح پر مستحکم کرنے کا عندیہ بھی دیا۔سعودی وفد نے پنجاب میں جاری عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو قابلِ تحسین قرار دیا اور مریم نواز شریف کی جانب سے پیش کیے گئے سرمایہ کاری کے مواقع میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ یہ امر اس بات کا ثبوت ہے کہ پنجاب تیزی سے بین الاقوامی سرمایہ........





















Toi Staff
Penny S. Tee
Sabine Sterk
Gideon Levy
John Nosta
Mark Travers Ph.d
Gilles Touboul
Daniel Orenstein