menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ

20 14
25.11.2024

گزشتہ دنوں قومی اسمبلی کے پارلیمانی فرینڈشپ گروپس کے ممبر کی حیثیت سے میری ملاقات برطانیہ، روس اور امریکہ کے سفیروں سے اسلام آباد میں ہوئی۔ اسکے علاوہ SCO کے ممبر ممالک روس، چین، ایران اور وسط ایشیائی ممالک کیساتھ باہمی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسی دوران پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے قومی اسمبلی کے پاک امریکہ فرینڈشپ گروپ کے ممبران کو اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ پر استقبالیہ دیا جس میں امریکی نائب سفیر Natalie Baker، فرسٹ سیکرٹری Kirk Doahoe، پولیٹکل ہیڈ Lee Skluzak اور پاکستان میں USAid کے مشن ڈائریکٹر بھی موجود تھے جنہوں نے کراچی میں USAid کے نئے منصوبوں کے بارے میں بتایا۔ استقبالیہ میں پاک امریکہ فرینڈشپ گروپ کے کنوینر سید حسین طارق اور گروپ کے دیگر ممبران نے شرکت کی۔ قارئین! پاکستان اور امریکہ کے تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا ایک اہم حصہ ہیں اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان، امریکہ کا اہم اتحادی رہا ہے۔ قیام پاکستان کے بعد امریکہ، ایران کے بعد دوسرا ملک تھا جس نے 15اگست 1947ءکو پاکستان کو تسلیم کیا۔ پاکستان، چین کے کتنے ہی قریب ہو جائے، امریکہ اب بھی جنوبی ایشیا میں ایک سپر پاور ہے اور خطے میں اپنا اثر و رسوخ رکھتا ہے۔ مستقبل میں پاک امریکہ تعلقات امریکہ چین تنائو، پاک بھارت تعلقات اور افغانستان کے گرد گھومیں گے۔ ظاہری طور پر پاک امریکہ تعلقات نہ تو زیادہ اچھے ہونگے اور نہ ہی خراب ہونگے۔ امریکہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کرنیوالا ملک ہے اور پاکستان میں 80امریکی کمپنیاں ایک لاکھ 50ہزار سے زائد پاکستانیوں کو ملازمتیں فراہم کررہی ہیں۔ جون 2022ءسے مئی 2023ء تک امریکہ نے پاکستان میں 137ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے۔ امریکہ پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ ہے اور باہمی تجارت 9.6 ارب ڈالرتک........

© Daily Jang


Get it on Google Play