menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

مہنگائی کا طوفان

10 10
22.06.2024

[email protected]

نیا مالیاتی سال یکم جولائی سے شروع ہوگا جیسے ہی وفاقی بجٹ پر عملدرآمد شروع ہوگا، مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔ اس طوفان سے بالادست طبقات محفوظ رہیں گے۔ امراء جن میں تاجر، صنعت کار اور بڑے زمیندار شامل ہیں ان کا اس طوفان سے کچھ نہیں بگڑے گا۔

مہنگائی کا یہ طوفان متوسط و نچلے طبقے کی معیشت کو تہس نہس کردے گا۔ ایف بی آر کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ دال،آٹا، چاول، چینی اور مسالوں پر 18 فیصد جی ایس ٹی ٹیکس لگے گا۔ اس بجٹ میں بچوں کے دودھ کے بند ڈبوں پر بھی ٹیکس لگادیا گیا ہے۔ بچوں کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ نوزائیدہ بچوں کی نشوونما کے لیے ماں کا دودھ تو لازمی ہے مگر اس کے ساتھ ڈبے کا دودھ بھی ضروری ہے۔ ملک میں کم خوراک کی بناء پر نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح زیادہ ہے۔

غریب آدمی کے لیے اپنے بچے کے لیے اب مہنگا دودھ خریدنا مشکل ہوجائے گا، عام آدمی کے لیے بجلی کے نرخ بڑھ جائیں گے۔ توانائی کی وزارت کی تجاویز کے مطابق بجلی کا سنگل یونٹ جو اس وقت 27.78 روپے ہے یکم جولائی سے 35.50 روپے فی یونٹ ہوجائے گا۔ عام آدمی کے لیے بل میں بجلی کے ایک یونٹ پر پھر مختلف ڈیوٹیز، ٹیکس اور سرچارج شامل ہونگے۔ یوں توانائی کے ایک ماہر کی ریاضیاتی مشق کے مطابق عام آدمی کو ہر یونٹ پر 65 روپے سے 72 روپے حتمی طور پر ادا کرنے ہونگے۔

حکومت نے اگلے مالیاتی سال سے پٹرول پر 10 فیصد لیوی عائد کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے ۔ فی الحال حکومت نے اس ماہ پٹرول کی قیمت میں کمی کی ہے۔ عام آدمی کو فوری طور پر بہت معمولی فائدہ ہوگا۔ اگلے ہفتے سے بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمت بڑھنے کا امکان نظر آرہا ہے تو پھر شاید پٹرول 300 روپے تک پہنچ جائے گی۔

وفاقی حکومت نے طبی آلات پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ خطرناک امراض میں مبتلا غریب مریضوں کے لیے زہرِ قاتل ثابت ہوگا۔ ملک کے معروف کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر........

© Express News


Get it on Google Play