پاکستان کی اہم پیش رفت
[email protected]
ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کا حالیہ دورہ پاکستان دونوں برادر ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ کے اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، جیسا کہ سب کو معلوم ہے دونوں ممالک کے تعلقات کی جڑیں تاریخی اور ثقافتی پس منظر کے لحاظ سے بہت گہری ہیں۔دونوں ممالک کے درمیان انتہائی قربتوں میں اضافہ وقت کا بہت بڑا تقاضہ ہے۔
اس سے بڑی بات بھلا اور کیا ہوسکتی ہے کہ ایران دنیا کا وہ ملک ہے جس نے پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد اسے سب سے پہلے تسلیم کیا تھا۔دونوں ممالک مذہب کے اٹوٹ بندھن میں بندھے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ ماضی میں آر سی ڈی تنظیم سے وابستگی نے بھی دونوں ممالک کو معاشی اعتبار سے قریب سے قریب تر کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے۔
موجودہ حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد مملکت ایران کے سربراہ کے اس دورہ کو غیر معمولی پیش رفت کہا جاسکتا ہے۔ ایرانی صدر کی اسلام آباد آمد پر ان کا انتہائی گرمجوشی سے استقبال کیا گیا اور پاک ایران دوستی کے نعروں سے فضا گونج اٹھی۔ اس موقعے پر عوام کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ ایرانی صدر جب لاہور پہنچے تو شہریوں کی خوشی کی کوئی انتہا نہ تھی۔ زندہ دلان لاہور فرش راہ بن گئے۔
انھوں نے مزار اقبال پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ علامہ اقبال کو ایران میں نہایت عقیدت و احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے اور ان کی فارسی شاعری کی مقبولیت کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے اور لاہور میں ان کے قیام کی وجہ سے انہیں اقبال لاہوری کے نام سے یاد........
© Express News
visit website