menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

خیرات گھر سے شروع کریں، دوسروں پر طنز نہ کریں!

11 0
28.06.2024

چیف جسٹس، مسٹر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدالتی کارروائی کی لائیو سٹریمنگ شروع کرائی تو بتایا تھا کہ عوام تک یہ کارروائی پہنچنا چاہئے، پھر انہوں نے وکلاء حضرات سے کہا کہ وہ دلائل دیتے وقت اردو، یا انگریزی میں سے کسی ایک زبان کا استعمال کریں،اگر میں غلطی پر نہیں تو اسی حوالے سے فاضل چیف جسٹس کی آبزرویشن تھی کہ لائیو سٹریمنگ سے عوام کو وکلاء کی اہلیت کا بھی علم ہو جاتا ہے، یہ تو برسبیل تذکرہ ہے، بات یہ کرنا تھی کہ مکالمے کا اصل مقام تو ایوان ہیں،منتخب نمائندے صوبائی اور قومی اسمبلیوں کے علاوہ، سینٹ میں جو تقاریر کرتے ہیں،ان سے بھی بہت کچھ سمجھ میں آتا ہے، ویسے انہی ایوانوں میں قائداعظم محمد علی جناحؒ، لیاقت علی خان، سردار بہادر، خواجہ صفدر اور میاں ممتاز خان دولتانہ جیسے حضرات کے خطاب بھی سنے اور ریکارڈ کیے گئے اور پھر یہی ایوان ہیں جنہوں نے حاجی سیف اللہ(مرحوم) سید تابش الوری، رانا اکرام ربانی اور چودھری پرویز الٰہی جیسے حضرات کو عروج دیا، انہی ایوانوں میں مولانا شاہ احمد نورانی، پروفیسر خورشید، مفتی محمود، میاں محمود علی قصوری، عبدالولی خان اور نوابزادہ نصر اللہ خان کی باتیں بھی مشتہر ہوئیں۔یوں یہ ایوان اور ان میں ہونے والی تقریریں بھی یادگار ہوتی ہیں،ہاں ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو اور میاں رضا ربانی کے خطاب بھی ریکارڈ میں موجود ہیں،قومی اسمبلی کے ایوان میں پاکستان کے وزیر قانون (ملک اختر مرحوم) کی یادگار گفتگو بھی محفوظ ہے کہ شپیکر شر، میں ایک سو چالیس ممالک کے آئین شٹڈی کر رہا ہوں، وہ خالص مقامی لہجے میں س کو ش بولتے تھے۔

غیر ملکی شہریوں کو پاکستانی پاسپورٹ جاری کرنے پر2 افسران گرفتار

یہ سب یوں........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play