menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

’’ نیکی کی زنجیر ‘‘

13 0
06.07.2024




گزشتہ ایک ماہ سے لاہورسمیت میدانی علاقے تندور کی طرح تپ رہے ہیں۔ ایسے ہی ایک دن لیٹا ہوا تھا کہ لگا جیسے دم گھٹ رہا ہو، سینے پر بوجھ سا محسوس ہونے لگا تو گھبرا کر پہلے ادھر ادھر اور پھر چھت کی جانب نظریں گئیں تو پنکھا بند تھا۔ زور سے آوازیں دیتے ہوئے پنکھا چلانے کا کہا تو کام کرنے والی ملازمہ کہنے لگی: کمرے میں جھاڑ پونچھ کیلئے پنکھا بند کیا ہے ۔غصے سے چلا کر ماسی کو پنکھا چلا نے کو کہاجس پر اس نے ایک ایسی بات کہی کہ میرا سارا جسم سن ہو گیا اور خدائے بزرگ و برتر کی بخشی ہوئی نعمتوں اور سہولیات پر شرم سے پانی پانی ہو گیا۔ملازمہ نے کہا صاحب جی آپ دو منٹ پنکھا بند رہنے سے پریشان ہو گئے ہم جیسے نہ جانے کتنے غریب لوگ ہیں جو دن رات گرمی میں جھلستے رہتے ہیں،اپنے چار بچوں اور شوہر کے ساتھ ایکسپو سینٹر کے سامنے والی آبادی کا ایک کمرہ کرایہ پر لے رکھا ہے۔ آدھی رات سے کچھ پہلے ہماری بجلی تین سے چار گھنٹوں کیلئے بند کر دی جاتی ہے جس سے کمرے میں دم گھٹنے لگتا ہے۔ ہم لوگ ایک بڑی دری لے کر سونے کیلئے چھت پر چلے جاتے ہیں اور ہماری یہ چھت سارا دن گرمی اور سورج کی تپش کی وجہ سے اس قدر تپ رہی ہوتی ہے کہ معصوم بچوں کے لیٹتے ہی ان کے جسم جلنے لگتے ہیں !! ماسی تو یہ کہہ کرچلی........

© Daily 92 Roznama


Get it on Google Play