menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

قیامت کی نشانی، خراب ہاضمہ اور گورنر سندھ کا اعلان!!!!

13 1
05.06.2024

دیکھیں روزانہ ہماری سیاست میں ایسے واقعات ہوتے ہیں ایسے بیانات سننے دیکھنے کو ملتے ہیں کہ سنجیدہ گفتگو ہی رہتی ہے۔ ویسے تو روزانہ بہت سے بیانات ایسے ہوتے ہیں جنہیں دیکھ کر، پڑھ کر یا پھر سن کر پہلے غصہ آتا ہے، تکلیف ہوتی ہے اور پھر ہنسی روکنا مشکل ہوتا ہے۔ یہ کیفیت اس لیے ہوتی ہے کہ ہمارے سیاستدانوں نے سادہ لوح اور معصوم لوگوں کے جذبات سے اس انداز میں کھیلا ہے اور سیاست کو اتنا آلودہ کر دیا ہے کہ آج یہ سیاسی نفرت ہر چیز پر غالب نظر آتی ہے۔ یعنی مزاح بھی سیاسی مواد پر ہو رہا ہے، کھیل میں بھی سیاست ہے، کاروبار میں بھی سیاسی نفرت ہے، ہم ہر چیز کو سیاسی پہلو سے ہی دیکھنا شروع ہو گئے ہیں۔ یہ بیماری اتنی عام ہوئی ہے کہ لوگوں نے سیاسی وابستگی کو بنیاد بنا کر ایک دوسرے سے ملنا بھی چھوڑ دیا ہے اور یہ سلسلہ مرحلہ وار ہوا ہے۔ پہلے لوگوں نے سیاسی شدت پسندی میں ایک دوسرے سے ملنا کم کیا پھر ایک دوسرے سے دور ہوتے چلے گئے کیا یہ اچھی چیز ہے، ہرگز نہیں آپ قطعا یہ نہیں کر سکتے، آپ مختلف سیاسی سوچ کی بنیاد پر کم از کم اپنے لوگوں سے ملنا جلنا تو نہیں چھوڑ سکتے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں یہ ہوا ہے اور گذشتہ چند برسوں کے دوران بہت شدت سے ہوا ہے۔ یہ تقسیم تحمل مزاجی، باہمی احترام، رواداری اور ایک دوسرے کی رائے کو فکری اختلاف تک محدود رکھتے ہوئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ بات ہو رہی تھی مزاح کی تو کبھی کبھی سیاسی قیادت کے بیانات میں مزاح کے پہلو کو ضرور اجاگر کرنا چاہیے۔ آج بہت عرصے بعد یہ کوشش کر رہا ہوں۔ اس امید کے ساتھ کہ آپ لوگوں کو یہ کاوش ہمیشہ کی طرح پسند آئے گی۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ "اگر مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھے تو یہ قیامت کی نشانی ہو گی۔" کیا بات ہے کنڈی صاحب، ہم نے تو آج تک قیامت کی جو نشانیاں پڑھی ہیں یا علما نے بتائی ہیں ان میں تو کبھی........

© Nawa-i-Waqt


Get it on Google Play