menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

اسلامی بینکاری مفروضے اور غلط فہمیاں

10 0
latest

پاکستان میں اسلامی بینکاری تیزی سے ترقی کررہی ہے اور اس کے مارکیٹ شیئرز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جو 2019 کے 14.9 فیصد سے بڑھ کر ستمبر 2023 میں 19.6 فیصد ہوگیا۔

اسلامی بینکاری روایتی بینکنگ کا بہترین متبادل ہے، جو شفافیت، عدل اور سماجی انصاف کے بنیادی اصولوں پر مبنی ہے۔ شریعت کے اصولوں کے مطابق اسلامی بینکاری میں رِبا (سود) اور غرار (قیاس آرائیوں پر مبنی سرگرمیوں) کی ممانعت ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ مالی لین دین ٹھوس اثاثوں اور باہمی فائدے پر مبنی ہو۔ یہ اخلاقی بنیاد ایک متوازن رسک اینڈ ریوارڈ سسٹم کو فروغ دیتی ہے، جس میں بینکوں اور صارفین دونوں کے مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوتے ہیں، جو اقتصادی عدم استحکام کے اس دور میں اسے مزید پرکشش بناتی ہے۔

منافع بخش، اچھی طرح منظم اور مسابقتی شعبہ ہونے کی وجہ سے اسلامک بینکنگ نے عالمی سطح پر زبردست پذیرائی حاصل کی ہے، جسے مضبوط ریگولیٹری فریم ورک اور اخلاقی مالیات کے صارفین کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔

22 اسلامی مالیاتی اداروں پر مشتمل پاکستان کے مالیاتی شعبے میں اب 6 مکمل اسلامی بینک (میزان بینک، فیصل بینک، دبئی اسلامک بینک پاکستان، بینک البرکہ، بینک اسلامی اور ایم سی بی اسلامک بینک) ہیں، جب کہ روایتی بینکوں (کنونشنل بینکوں) کے 16 اسلامی بینکاری ڈویژن 131 اضلاع میں کام کررہے ہیں۔ اس دوران 107 نئی اسلامی بینکاری شاخوں کا اضافہ ہوا، جس کے بعد ان کی مجموعی تعداد 4534 اور روایتی بینکوں کے اسلامی بینکاری کاؤنٹرز کی تعداد 1834 پر پہنچ گئی ہے۔

یہ صنعت اگرچہ صدیوں پرانی روایات سے جڑی ہوئی ہے لیکن دور جدید کی ضروریات کو پورا کرنے کےلیے اس میں جدید مالیاتی مصنوعات کو شامل کیا گیا ہے۔ سکوک (اسلامی بانڈز) سے لے کر مضاربہ (نفع و نقصان میں شراکت داری) تک اسلامی بینکاری مختلف آپشنز پیش کرتی ہے، جو ریٹیل اور کارپوریٹ دونوں قسم کے صارفین کی ضروریات پورا کرتی ہیں، جس کی وجہ سے اس نے مستحکم ترقی اور عالمی پہچان بنائی ہے۔

اسلامی بینکاری کی حقیقی نوعیت اور فوائد کو سمجھنا افراد اور کاروباری اداروں کو اپنی مالیاتی حکمت عملیوں کے حوالے سے درست فیصلے کرنے کے قابل بناتی ہے۔ اس سے ایک ایسے مالیاتی نظام میں شمولیت بڑھتی ہے، جس میں دولت کی منصفانہ تقسیم، سماجی فلاح و بہبود اور پائیداری کو ترجیح دی جاتی ہے۔ مالی شمولیت، معاشی استحکام اور اخلاقی اصولوں پر مبنی سرمایہ کاری کی صلاحیت نے اسلامک بینکنگ کو........

© Express News (Blog)


Get it on Google Play