
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی مظلومیت
اللہ تعالیٰ نے ہر انسان میں جہاں عقل اور شعور کو پیدا کیا‘ وہیں انسان میں احساس اور فکر کو بھی پیدا کیا۔ ہر سلیم الطبع انسان فطرتاً ظلم سے نفرت کرتا ہے اور مظلوم کی حمایت کا جذبہ اور داعیہ اُس کے دل میں موجود ہوتا ہے۔ انسان تو انسان‘ اگر کوئی شخص کسی جانور یا دیگر مخلوقات سے رحم اور شفقت والا معاملہ کرے تو بھی اللہ تبارک وتعالیٰ اُس سے بہت زیادہ راضی ہو جاتے ہیں۔ اِس حوالے سے ایک اہم حدیث درج ذیل ہے:
صحیح بخاری میں حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: ''ایک دفعہ کوئی کتا کسی کنویں کے چاروں طرف گھوم رہا تھا۔ قریب تھا کہ پیاس کی شدت سے اس کی جان نکل جائے۔ اچانک بنی اسرائیل کی ایک گنہگار عورت نے اسے دیکھ لیا تو اس نے اپنا موزہ اتارا اور کنویں سے پانی نکال کر کتے کو پلا دیا۔ اللہ تعالیٰ نے اسی عمل کی وجہ سے اسے معاف کر دیا‘‘۔ صحیح بخاری کی اِس حدیث سے بہت سے اسباق حاصل ہوتے ہیں‘ جن میں سے بہت بڑا سبق یہ ہے کہ جب انسان کسی بے کس اور بے بس مخلوق پر رحم کرتا ہے تو اللہ تبارک وتعالیٰ بھی اُس پر رحمت فرماتے ہیں۔ کتا ایک نجس اور ناپسندیدہ جانور ہے لیکن اُس کے ساتھ بھی جب ایک برے کردار والی عورت نے رحم والا معاملہ کیا تو اللہ تبارک وتعالیٰ نے اِس ایک عمل کی وجہ سے اُس کی خطائوں کو معاف فرما دیا۔ اس کے برعکس کتاب و سنت سے یہ بات بھی معلوم ہوتی ہے کہ جب انسان کسی بھی مخلوق کے ساتھ ظلم و زیادتی والا معاملہ کرتا ہے تو اللہ تبارک و تعالیٰ اُس سے ناراض ہو جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایک عورت فقط ایک بلی کے ساتھ بدسلوکی کی وجہ سے اللہ تبارک وتعالیٰ کی گرفت کا نشانہ بنی۔ اِس حوالہ سے حدیث درج ذیل ہے: صحیح بخاری و مسلم میں حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ایک بے درد اور بے رحم عورت محض اس لیے جہنم میں گرائی گئی کہ اُس نے ایک بلی کو باندھ کے (بھوکا مار ڈالا) نہ تو اسے خود کچھ کھانے کو دیا اور نہ اُسے چھوڑا کہ وہ زمین کے کیڑے مکوڑوں سے اپنی غذا حاصل کر لیتی۔
اِس حدیث یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ انسان تو انسان‘ کسی شخص کو اس بات کی بھی اجازت نہیں دی گئی کہ وہ کسی بے زبان جانور کے ساتھ ظلم و زیادتی والا معاملہ کرے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن مجید میں جانوروں کو اُس کے راستے میں (قربانی کے موقع پر) ذبح کرنے کا حکم دیا ہے لیکن احادیث مبارکہ سے یہ بات بھی معلوم ہوتی ہے کہ جانور کو تیز دھار چھری یا اوزار کے ساتھ ذبح کرنا چاہیے تاکہ جانور کو ذبح کرتے وقت زیادہ تکلیف کا........
© Roznama Dunya


