
ریشماں جوان ہو گئی
مبارک ہو پاکستانیو! صرف آٹھ ماہ اور21دن کے عرصہ میں 9 اپریل کو پیدا ہونے والی ریشماں جوان ہو گئی۔ ماسوائے خاندانِ غلام ابنِ غلاماں کے جز وقتی یا کل وقتی ملازموں کے‘ باقی سارے 22 کروڑ اِس جوانی کی تپش کو محسوس کر رہے ہیں۔ وطنِ عزیز کی عمر کے 75سال میں سے عمران خان کے ساڑھے تین سال میں ساری خرابیاں پیدا ہو گئیں۔ باقی ساڑھے اکہتر سال ہر گھر کے باہر شانزے لیزے جیسی سٹریٹ دوڑا کرتی تھی۔
ملک سکینڈے نیویا سے بھی اچھا۔ مملکتِ خداداد فلاحی اسلامی ریاست تھی۔ نہ کوئی ٹیکس تھا نہ کوئی ٹیکس چوری۔ دودھ‘ دوائیں اور روٹی مفت بانٹی جاتی۔ کپڑے سِلے سلائے‘ بجلی اور گیس لنڈے کے بھائو۔ دُور دیش کے لوگ لاہور کے سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتالوں میں علاج کرانے آتے تھے۔ ہر ایئر پورٹ پر ہر دوسرے‘ تیسرے منٹ ایک انٹرنیشنل فلائٹ لینڈ کرتی تھی یا ٹیک آف۔ 22 کروڑ لوگوں کی جیبوں میں ڈالر‘ ماتھے پہ سونے کا جھومر‘ کلائی میں سونے کے کنگن‘ پائوں میں جادو کی کھڑاویں‘ بدن پر ریشم کا پیرہن اور خواب گاہ میں بسترِ اطلس و کم خواب بچھے ہوئے تھے۔
پاکستان کے طول و عرض میں نواب شاہ کے شہد بہتی تھیں۔ ہر طرف ماڈل ٹائون کے دودھ کی ندیاں نظر آتی تھیں۔ انصاف ایسا کہ جس سے انصاف کی دیویاں بھی شرما جائیں۔ کوئی بھی بادشاہ نہ تھا‘ سب رعایا تھے۔ صدر اور وزیراعظم سر کے نیچے ہاتھ رکھے‘ اکثر سڑک کے کنارے درختوں کے نیچے لیٹے ہوئے پائے جاتے تھے۔ ہر طرف زنجیرِ عدل لٹکی ہوئی تھی‘ جسے........
© Roznama Dunya


