menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

پھر کہاں جائے گا

12 0
08.01.2025

ڈیڑھ دو ہفتے پہلے سائنس دانوں نے بتایا کہ ہماری کہکشاں کے ایک کواسار QUASAR (جس میں بہت سے بلیک ہول ہیں) میں پانی کا بہت بڑا ذخیرہ ملا ہے اور یہ ذخیرہ کرہ ارض پر موجود تمام پانی سے 140 ٹریلین گنا زیادہ ہے۔ ٹریلین یعنی دس کھرب ، گویا زمین پر موجود پانی سے چودہ سو کھرب گنا زیادہ پانی۔ اس خبر پر ہمارے خودساختہ مذہبی سکالرز نے کئی پروگرام کئے اور بتایا کہ اللہ کا عرش اسی پانی پر تھا۔
قرآن پاک میں ہے کہ اللہ کا عرش پانی پر تھا (سورہ ھود)۔ یہی بات بائبل کی کتاب پیدائش کے شروع میں بھی ان الفاظ میں بتائی گئی کہ الہل کی روح پانی پر تھی۔ روح یا عرش سے مراد خدائی نظام کا مرکز یا ہیڈ کوارٹر بھی ہو سکتا ہے۔ چنانچہ یہ بات تو درست ہے کہ ابتدا میں پانی کے بسیط ذخائر تھے لیکن یہ دعویٰ کرنا کہ اللہ کا عرش اسی پانی پر تھا جو کواسار نمبر اے پی ایم۔ 08279 5255 پر موجود ہے، بے خبری کے کمال کے سوا کچھ نہیں۔
زمین سے 14 سو کھرب گنا پانی، یہ اتنا بڑا حجم ہے کہ ہمارے اندازوں اور تصورات کی ٹنکی پھٹ جائے لیکن، کائنات کو چھوڑئیے، محض ہماری کہکشاں کے حجم میں یہ مقدار اتنی ہی ہے جتنی واٹر سپلائی کی بڑی ٹنکی میں کوئی رائی کا دانہ ڈال دے۔
اندازہ لگائیے، ایک کہکشاں میں کوئی ایک بلیک ہول نہیں ہوتا ہے۔ محض ہماری کہکشاں (سلکی وے) میں سو ملین بلیک ہول ہیں اور ان پر پایا جانے والا پانی قدیم نہیں ہے، یعنی ہمیشہ سے نہیں ہے بلکہ بلیک ہول کے اندر ہونے والے تعامل سے یہ پانی بنتا ہے۔........

© Nawa-i-Waqt

Get it on Google Play