پی ٹی آئی کے رہنما فواد چودھری نے کہا، آبیل مجھے مار، بیل نے دھر لیا۔ اب وہ کہتے ہیں میں پاکستان کا نیلسن منڈیلا ہوں۔ کیا مطلب۔؟ ۔ شاید وہ فرمائش کر رہے ہیں کہ انہیں 27 سال جیل میں پورے کرنے دئیے جائیں، تبھی نیلسن منڈیلا بننے کی شرط پوری ہو گی۔
خیر سے فواد صاحب کی عمر اس وقت 53 سال ہے۔ 27 سال بعد وہ 80 سال کے ہوں گے۔ جیل سے نکلتے ہی وہ حقیقی آزادی کا جہاد وہیں سے شروع کریں گے جہاں سے ٹوٹا تھا۔ قائد حقیقی آزادی عمران خان تب تک سنچری پوری کر چکے ہوں گے۔ ایک ضمنی سوال ہے کہ نیلسن منڈیلا اگر فواد ہیں تو عمران خان کیا ہوئے؟۔ سپر منڈیلا ۔ خیر، اس سے قطع نظر فواد صاحب کی جلد رہائی کی توقع کی جا سکتی ہے۔
فواد چوہدری کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور ________
فواد چودھری نے ایک رات قبل چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشن کے تمام ارکان اور ان سب کے اہل خانہ کو سنگین قسم کی دھمکیاں دی تھیں چنانچہ پرچہ کٹ گیا اور پرچہ بھی سخت قسم کا۔ اہل خانہ کو دھمکیاں دینے میں کیا مصلحت درپیش تھی، شاید حقیقی آزادی کے جہاد کا کوئی تقاضا ہو گا۔ فواد چودھری نے نیلسن منڈیلا کے ضمن میں یہ بھی کہا کہ منڈیلا پر بھی یہی مقدمہ بنا تھا جو مجھ پر بنا ہے۔
یہ تو تاریخ ساز انکشاف ہے۔ کہیں پڑھا نہیں کہ نیلسن منڈیلا نے بھی الیکشن کمشن اور ان کے اہل خانہ کو ’’دھمکیاں‘‘ دی ہوں۔ بہرحال اب سوانح نگاروں کو اپنی تحریروں میں مناسب تصحیح اور اضافہ کر لینا چاہیے۔
فواد چوہدری کو صبح ان کے گھر سے اغوا کیا گیا، فرخ حبیب ________
تاریخی انکشافات میں تحریکِ انصاف اور ان کے قائد کا کوئی جواب نہیں۔ ایسے ایسے تاریخی راز افشا کرتے ہیں کہ خود تاریخ بھونچکا رہ جاتی ہے۔ مثلاً حضرت عیسیٰ مسیحؑ کا کوئی ذکر تاریخ میں نہیں ملتا۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے ایک سرگرم رکن نے ٹویٹ کیا اور لاہور میں بقول ان کے ایک ظالم ترین پولیس افسر بلال کمیانہ صاحب نے کیا ’’ظالم ترینی‘‘ کی ہے، اس کا انکشاف ہونا ابھی باقی ہے لیکن سرگرم رکن صاحب نے تاریخ سے ایک عجیب انکشاف دریافت کیا۔ فرمایا کہ 25 مارچ 1971ء کو آپریشن سے پہلے حکومت نے ایک ظالم ترین افسر کو اسی طرح ڈھاکہ کا پولیس افسر بنایا تھا اور یہ انکشاف انہوں نے ایک صحافی تفضل مانک حسین کے حوالے سے کیا یعنی یہ بات مانک حسین نے لکھی تھی۔
افغانستان؛ جما دینے والی سردی میں ہلاکتوں کی تعداد 150 ہوگئی مانک حسین اس تقرری سے دو سال پہلے، یکم جون 1969ء کو وفات پا چکے تھے۔ وفات کے دو سال بعد انہوں نے یہ بات کیسے لکھی پتہ نہیں، تحریر لکھنے خود قبر سے باہر آ گئے یا اندر سے ہی کاغذ بھیج دیا۔ ضرور کوئی ’’روحونیاتی‘‘ رمز ہو گی جو ہم جیسے غیر روحونیاتی عناصر نہیں سمجھ سکتے۔
________
فواد چودھری کی گرفتاری سے قبل پی ٹی آئی کے سرکاری ٹویٹر اکائونٹ سے عمران خان کی گرفتاری کی خبر نشر کی گئی اور تمام کارکنوں کو حکم دیا گیا کہ وہ فوراً زمان پارک پہنچیں اور گرفتاری کی سازش ناکام بنائیں۔ لاہور میں پی ٹی آئی کے کارکن کتنے ہوں گے؟۔ پی ٹی آئی کے بقول لاکھوں نہیں بلکہ دسیوں لاکھ ۔ دسیوں لاکھ میں سے محض تین چار سو نے اس پر لبیک کہا، باقی سب نے عدم لبیک کہا۔ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا سالار ڈاکٹر ارسلان خالد نے بتایا کہ چھ سات سو کارکنان زمان پارک پہنچ چکے ہیں، مزید کی توقع ہے لیکن تین چار سو کے بعد کوئی ’’مزید‘‘ نہیں پہنچا۔
عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ،کارکنوں کوفوری طور زمان پارک پہنچنے کی ہدایت بہرحال، یہ تعداد اس لحاظ سے متاثر کن کہی جا سکتی ہے کہ ایک روز قبل خان صاحب نے نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کے خلاف ’’یوم جہاد‘‘ کا اعلان کیا تھا اور واضح الفاظ میں کہا تھا کہ سب لوگ احتجاج کے لیے پہنچیں۔ ان کا زور ’’سب‘‘ پر تھا۔ لیکن سب میں سے صرف ڈیڑھ دو سو لوگ احتجاج کے لیے پہنچے۔ باقی ’’سب‘‘ ’’نیوٹرل‘‘ ہو گئے۔ چنانچہ ایک ہی روز بعد اگر تعداد تین چار سو ہو گئی تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ راتوں رات پی ٹی آئی کی مقبولیت دوگنے سے بھی زیادہ بڑھ گئی۔ تین چار سو بہرحال ڈیڑھ دو سو سے دوگنے ہی بنتے ہیں۔ اسے مقبولیت میں فقید المثال اضافہ کہا جا سکتا ہے۔
صدر مملکت کی عمران خان سے ملاقات، بڑی یقین دہانی کروادی افواہوں کے اس جھمیلے میں حکومت اپنی جگہ خوش ہے۔ یعنی کل کلاں واقعی عالم اسلام کے اس عظیم ترین لیڈر کو گرفتار کر لیا جاتا ہے تو جہاد آزادی کے مورچوں سے کتنا ’’فائر پاور‘‘ آئے گا، حکومت کو اس کا اندازہ ہو گیا۔
________
ان توجہ ہٹائو ہنگاموں نے عوام کی نظر اصل خبر سے ہٹا دی ہے۔ یعنی یہ خبر کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو بتا دیا ہے کہ وہ اس کے مطالبات ماننے پر تیار ہو گئی ہے اور مشکل فیصلے کرنے والی ہے۔
مشکل فیصلے کی اصطلاح بھی خوب ہے۔ غریبوں پر ٹیکس لگانا ، بجلی گیس مہنگی کرنا کہاں سے مشکل فیصلے ہو گئے۔ ایک کاغذ پر محض دستخط ہی تو کرنا ہوتے ہیں۔ اب بجلی آٹھ دس روپے، گیس لگ بھگ دوگنا مہنگی ہو جائے گی۔
مشکل فیصلہ اسے کہیں گے جو ایلیٹ کا اس سے ٹیکس نکلوانے کے لیے کیا جائے۔ آج تک ایسا رستم تو پیدا ہوا نہیں جو اس کا کلاس پر ٹیکس لگا سکے۔ کل کلاں سورج پچھم سے نکل آئے تو کچھ کہا نہیں جا سکتا اب تک جو دیکھا تو یہی دیکھا کہ ایلیٹ کلاس کو ہر بار اربوں روپے کی ایمنسٹی دی جاتی ہے، ان کے اربوں کے قرضے معاف کر دئیے جاتے ہیں، ان کے لیے سہولت کاری کے آرڈر اور آرڈیننس جاری ہوتے ہیں۔ دستور یہی ہے کہ ٹیکس ان سے لیے جائیں جن کی جیب خالی ہے۔
حکومت کا اعلان یہ ہونا چاہیے تھاکہ وہ آئی ایم ایف کی ہدایت پر ’’آسان فیصلے‘‘ کرنے کے لیے تیار ہے۔
________
پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری نے جو ٹویٹ کرنے، پھر کسی کے توجہ دلانے پر انہیں ’’ڈیلیٹ‘‘ کرنے کے لیے بہت مشہور ہیں، اپنے تازہ ٹویٹ میں صدر عارف علوی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چپ کیوں بیٹھے ہیں، کچھ کہیں، کچھ کریں
کچھ تو کہیئے کہ لوگ کہتے ہیں
آج ’’علوی‘‘ غزل سرا نہ ہوا
مزاری صاحبہ ، کیوں صدر صاحب کی دہی کلچے کے پیچھے پڑ گئی ہیں۔ کیوں چاہتی ہیں کہ قصر سفید کے عافیت کدے اور آرام گاہ سے اٹھ کر زمان پارک کے باہر جھگی ڈال لیں۔ بے چارے کونے میں بیٹھے دہی سے کلچہ کھا رہے ہیں، کھانے دیں۔
________
پی ٹی آئی کے رہنما فواد چودھری نے کہا، آبیل مجھے مار، بیل نے دھر لیا۔ اب وہ کہتے ہیں میں پاکستان کا نیلسن منڈیلا ہوں۔ کیا مطلب۔؟ ۔ شاید وہ فرمائش کر رہے ہیں کہ انہیں 27 سال جیل میں پورے کرنے دئیے جائیں، تبھی نیلسن منڈیلا بننے کی شرط پوری ہو گی۔
خیر سے فواد صاحب کی عمر اس وقت 53 سال ہے۔ 27 سال بعد وہ 80 سال کے ہوں گے۔ جیل سے نکلتے ہی وہ حقیقی آزادی کا جہاد وہیں سے شروع کریں گے جہاں سے ٹوٹا تھا۔ قائد حقیقی آزادی عمران خان تب تک سنچری پوری کر چکے ہوں گے۔ ایک ضمنی سوال ہے کہ نیلسن منڈیلا اگر فواد ہیں تو عمران خان کیا ہوئے؟۔ سپر منڈیلا ۔ خیر، اس سے قطع نظر فواد صاحب کی جلد رہائی کی توقع کی جا سکتی ہے۔
فواد چوہدری کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور ________
فواد چودھری نے ایک رات قبل چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشن کے تمام ارکان اور ان سب کے اہل خانہ کو سنگین قسم کی دھمکیاں دی تھیں چنانچہ پرچہ کٹ گیا اور پرچہ بھی سخت قسم کا۔ اہل خانہ کو دھمکیاں دینے میں کیا مصلحت درپیش تھی، شاید حقیقی آزادی کے جہاد کا کوئی تقاضا ہو گا۔ فواد چودھری نے نیلسن منڈیلا کے ضمن میں یہ بھی کہا کہ منڈیلا پر بھی یہی مقدمہ بنا تھا جو مجھ پر بنا ہے۔
یہ تو تاریخ ساز انکشاف ہے۔ کہیں پڑھا نہیں کہ نیلسن منڈیلا نے بھی الیکشن کمشن اور ان کے اہل خانہ کو ’’دھمکیاں‘‘ دی ہوں۔ بہرحال اب سوانح نگاروں کو اپنی تحریروں میں مناسب تصحیح اور اضافہ کر لینا چاہیے۔
فواد چوہدری کو صبح ان کے گھر سے اغوا کیا گیا، فرخ حبیب........
© Nawa-i-Waqt
visit website