لیجئے صاحب، خان صاحب نے ایک اور ٹرمپ کارڈ کھیل دیا۔ یہاں یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ خان صاحب کا ہر کارڈ یا تو ٹرمپ کارڈ ہوتا ہے یا ماسٹر۔ آٹھ مہینوں میں حساب لگایا جائے تو وہ کوئی دو درجن ماسٹر اور ڈیڑھ درجن ٹرمپ کارڈ کھیل چکے ہیں۔ جب بھی وہ نیا کارڈ نکالتے ہیں تو احباب کی طرف سے غلغلہ اٹھتا ہے کہ اب دیکھنا۔

خبر، اب کے جو کارڈ انہوں نے کھیلا ہے، اس کا نام امید جمع ترلا کارڈ بتایا گیا ہے۔ فرمایا ہے کہ نئے چیف کے بارے میں اچھی اچھی باتیں سنی ہیں۔ امید ہے وہ امر بالمعروف سے کام لیں گے۔ ابھی انہیں مزید وقت دینے کیلئے تیار ہوں۔

کانگو: کنشاسا میں شدید بارش کے بعد سیلابی صورتحال، 50 افراد ہلاک

خان صاحب نے یہ نہیں بتایا کہ کتنا وقت دیں گے اور وقت گزرنے کے بعد بھی ان کی امید پوری نہ ہوئی تو وہ کیا کریں گے اور یہ کہ امید کس بات کی ہے۔ کیا وہی امید جو پہلے والے چیف حضرات نے پوری کی تھی اور پھر آخر میں قلابازی کھا گئے تھے۔ اس بیان میں ایک درخواست، ایک منّت ترلا کا رنگ نمایاں ہے۔؎

ہو چکے کارڈ سب غالب تمام

ایک منّت ترلا کارڈ اور ہے

یہ شعر غالب کا نہیں ہے، کس کا ہے، پتہ نہیں۔ اس سوال پر سر کھپانے کی ضرورت بھی نہیں، فی الحال اس نئے ٹرمپ کارڈ میں چُھپے منّت ترلا کارڈ کو ملاحظہ فرمائیے اور خود پر رقت طاری کرنے کی کوشش میں لگ جائیے۔

کندھے کی انجری ، اہم باؤلر انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ سے باہر ہو گئے

_________

اب تک یہی سنا تھا کہ ہر سیاسی لیڈر کے پاس ایک عدد، محض ایک عدد کارڈ ہوتا ہے۔ کسی کے پاس سندھ کارڈ تو کسی کے پاس پنجاب کارڈ، کسی کے پاس مذہب کارڈ تو کسی کے پاس حقوق کارڈ۔ خان صاحب کے پاس ان گنت کارڈ ہیں (اب کہا جانا چاہیے کہ تھے)۔ لوگ حیران تھے کہ ان کے پاس اتنے کارڈ آئے کہاں سے۔ کیا گھر پر ’’واہ کارڈیننس فیکٹری‘‘ لگا رکھی ہے؟

واہ اس لیے کہ ہر کارڈ کی نموداری پر، احباب واہ کے نعروں سے آسمان سر پر اٹھا لیتے ہیں اور ساتھ میں ٹیپ کا یہ بند کہ اب دیکھنا۔

شہباز شریف اور بل گیٹس میں ٹیلیفونک رابطہ

_________

سب کو ٹھیک سے وہ گنتی یاد بھی نہیں جس گنتی میں خان صاحب کارڈ کھیل چکے ہیں۔ لانگ مارچ کارڈ، دھرنا کارڈ، سائفر کارڈ، غداری کارڈ، میر جعفر کارڈ، جانور کارڈ، نیوٹرل کارڈ، امربالمعروف کارڈ، قبر میں پہلا سوال کارڈ، سری لنکا کارڈ، خون خرابہ کارڈ، اسلام آباد چڑھائی کارڈ، پنڈی گھیرائو کارڈ۔ ان کے علاوہ بہت سے دوسرے کارڈ جو اب یاد نہیں رہے۔ کچھ دن اور گزر گئے تو یہ بھی یاد نہیں رہیں گے جو اب تک یاد ہیں۔

امر بالمعروف کی جو امید خان صاحب نے چیف صاحب سے باندھی ہے، اس پر روشنی ڈالنے کی ضرورت ہے۔ اس قرآنی اصطلاح کا معروف ترجمہ تو ایک ہی ہے کہ اچھائی کا حکم دو۔ البتہ خان صاحب نے اس کی تشریح اپنے لیے خاص کر لی ہے، یہ کہ مجھے واپس حکومت میں لائو، مجھے اس بار دوتہائی اکثریت بھی دلوائو۔ خان صاحب اسی کو ’’معروف، قرار دیتے ہیں اور اسی کے ’’حکم‘‘ کی نئے چیف سے امید باندھی ہے۔

نواز شریف کی جنوری کے دوسرے ہفتے وطن واپسی کا امکان

_________

احسن اقبال صاحب نے اس تشریح کو نظرانداز کر کے خان صاحب کو درمیان ہی میں ٹوک دیا ہے اور فرمایا ہے کہ جب کچھ ہی عرصہ پہلے چیف صاحب نے، جب وہ ایک دوسری ذمہ داری پر تعینات تھے، آپ کے باب میں امربالمعروف کی کوشش کی تھی تو آپ نے انہیں عہدے سے برطرف کرا دیا تھا۔

تفصیل اس واقعے کی بیان کرنا فی الوقت مناسب نہیں۔ کچھ ہیروں کے ہار، کچھ نقد نارائن قسم کی چیزیں ، گھر میں آ رہی تھیں، اسی کی نشاندہی کی گئی تھی جس پر مزاج خاناں برہم و ناساز ہوئے تھے، فی الوقت اتنا ہی بتانا کافی ہے۔ بہرحال احسن اقبال نے یہ یاددہانی کرا کے خان صاحب کی آشا کو بھنگ کرنے کی ناپسندیدہ کوشش کی ہے جو ٹھیک نہیں۔

پی ٹی آئی کو منا کر اسمبلی میں لانے کا موڈ نہیں، اسحاق ڈار

_________

نواز شریف کے آنے کی خبر گرم ہے بلکہ گرم تر ہے۔ یہاں گرم تر سے مراد ہے کہ گرم بھی ہے اور تر بھی۔ حکیم حضرات سے پوچھیں کہ حضرت آم کیسا پھل ہے تو بتائیں گے کہ گرم تر ہے۔ یعنی گرمی کرتا ہے لیکن تری بھی لاتا ہے۔ سیب کے بارے میں پوچھیں تو کہیں گے ، سرد خشک ہے۔

پی ٹی آئی والے نواز شریف کی واپسی کی خبر کو گرم اور تر نہیں مانتے، اسے سرد خشک گردانتے ہیں یعنی ایسی خبر جسے سن کر جسم میں سردی کی لہر دوڑ جائے اور رگوں میں خشکی سرایت کر جائے۔

خان صاحب یہ خبر سن کر سخت برہم ہوئے یعنی شدید ’’سردی خشکی‘‘ کا اظہار کیا

بے ساختہ یہ مصرعہ ارشاد فرمایا کہ؎

آئے تو پکڑ لوں گا

کسی سامع نے اس پر، دوسری بحر میں یہ گرہ لگائی کہ؎

تو اپنی فکر کر خانا

_________

راولپنڈی سے ا یک واقف کار کا فون آیا ہے۔ بتا رہے تھے کہ کچھ دنوں سے یہاں ایک گریباں چاک بزرگ سڑکوں پر سرگرداں نظر آتے ہیں۔ یہ پیر کہن سالہ یعنی ستر سالہ خاصے پریشان لگتے ہیں۔

اکثر اس طرح کے ’’مکس‘‘ راگ گاتے سنائی دیتے ہیں کہ سیاں کیوں روٹھے، کیوں روٹھے مجھ سے، تو ری بنتی کروں، تورے پیّیاں پڑوں‘‘ بگڑی بنا دے موری بگڑی بنا دے۔ کیوں چھوڑ گئے بالم مجھے ہائے، وغیرہ اور کبھی گاتے گاتے اچانک فربہ اندام ہفتاد سالہ آنکھیں سرخ کر کے نعرہ زن ہو جاتے ہیں کہ جلا دو، گرا دو، آگ لگا دو، خون ہی خون،

سری لنکا ہی سری لنکا اور پھر اچانک پلٹ کر وہی تان کہ روٹھے روٹھے مجھ سے کیوں روٹھے۔

واقف کار نے بتایا کہ اس فربہ اندام پیر کہن سالہ کا چہرہ دیکھا دیکھا لگتا ہے لیکن پہچان میں نہیں آ رہے کہ چہرے کی سلوٹیں بہت تڑی مڑی ہیں اور لگتا ہے کہ شدید صدمے نے جھرّیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ اڑتی ہی سنی ہے کہ 60 سال سے جہاں ملازم تھے، وہاں سے فارغ خطی ہو گئی ہے اور گیٹ والوں سے کہہ دیا گیا اس حلیے کا کوئی آئے تو اندر مت آنے دینا، باہر ہی سے چلتے کر دینا۔ اس بزرگ کو ہمددردی کی سخت ضرورت ہے، کیا کرنا چاہیے؎

کوئی بتلائو کہ ہم بتلائیں کیا؟

_________

خبر ہے کہ پختونخواہ کے ان علاقوں میں جہاں ایک ارب یا بقول شخصے دس ارب درخت لگائے گئے تھے، وہاں ایک بار پھر آگ لگی ہے اور 2 ہزار ایکڑ پر مشتمل جنگلات جل کر خاک سیاہ ہو گئے ہیں۔

جب سے خان صاحب نے یہاں ایک ارب یا بقول شخصے دس ارب درخت لگائے ہیں، تب سے ان علاقوں میں آگ لگنے کے واقعات شروع ہوئے اور پھر بڑھتے ہی گئے۔ اگر دس ارب درخت لگے تھے تو، اندازہ ہے کہ ان میں سے گیارہ ارب جل گئے۔

بڑا نقصان ہو گیا لیکن ایک فائدہ بھی ہوا۔ وہ حاسد اور شکی مزاج جو کہتے تھے کہ سب جھوٹ ہے، درخت لگائے ہی نہیں تھے، ثبوت دو۔ اب ثبوت مانگ کر دکھائو!

_________

QOSHE - کارڈیننس فیکٹری  - عبداللہ طارق سہیل
menu_open
Columnists . News Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

کارڈیننس فیکٹری 

9 0 1
14.12.2022

لیجئے صاحب، خان صاحب نے ایک اور ٹرمپ کارڈ کھیل دیا۔ یہاں یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ خان صاحب کا ہر کارڈ یا تو ٹرمپ کارڈ ہوتا ہے یا ماسٹر۔ آٹھ مہینوں میں حساب لگایا جائے تو وہ کوئی دو درجن ماسٹر اور ڈیڑھ درجن ٹرمپ کارڈ کھیل چکے ہیں۔ جب بھی وہ نیا کارڈ نکالتے ہیں تو احباب کی طرف سے غلغلہ اٹھتا ہے کہ اب دیکھنا۔

خبر، اب کے جو کارڈ انہوں نے کھیلا ہے، اس کا نام امید جمع ترلا کارڈ بتایا گیا ہے۔ فرمایا ہے کہ نئے چیف کے بارے میں اچھی اچھی باتیں سنی ہیں۔ امید ہے وہ امر بالمعروف سے کام لیں گے۔ ابھی انہیں مزید وقت دینے کیلئے تیار ہوں۔

کانگو: کنشاسا میں شدید بارش کے بعد سیلابی صورتحال، 50 افراد ہلاک

خان صاحب نے یہ نہیں بتایا کہ کتنا وقت دیں گے اور وقت گزرنے کے بعد بھی ان کی امید پوری نہ ہوئی تو وہ کیا کریں گے اور یہ کہ امید کس بات کی ہے۔ کیا وہی امید جو پہلے والے چیف حضرات نے پوری کی تھی اور پھر آخر میں قلابازی کھا گئے تھے۔ اس بیان میں ایک درخواست، ایک منّت ترلا کا رنگ نمایاں ہے۔؎

ہو چکے کارڈ سب غالب تمام

ایک منّت ترلا کارڈ اور ہے

یہ شعر غالب کا نہیں ہے، کس کا ہے، پتہ نہیں۔ اس سوال پر سر کھپانے کی ضرورت بھی نہیں، فی الحال اس نئے ٹرمپ کارڈ میں چُھپے منّت ترلا کارڈ کو ملاحظہ فرمائیے اور خود پر رقت طاری کرنے کی کوشش میں لگ جائیے۔

کندھے کی انجری ، اہم باؤلر انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ سے باہر ہو گئے

_________

اب تک یہی سنا تھا کہ ہر سیاسی لیڈر کے پاس ایک عدد، محض ایک عدد کارڈ ہوتا ہے۔ کسی کے پاس سندھ کارڈ تو کسی کے پاس پنجاب کارڈ، کسی........

© Nawa-i-Waqt


Get it on Google Play