اس میں کوئی شبہ نہیں کہ خان صاحب غلغلہ برپا کرنے میں ثانی نہیں رکھتے۔ آئے روز ایک غلغلہ برپا کرتے ہیں جس کے اندر سے مزید غلغلے برآمد ہوتے ہیں، پھر کبھی اپنے ہی پیدا کردہ غلغلے کو واپس لے کر یا اس سے لاتعلقی کر کے ایک نیا غلغلہ اٹھا دیتے ہیں۔ اس لحاظ سے کہ ان کی قیادت غلغلہ انگیز ہے دوسری جماعتوں کے پاس ولولہ انگیز قائد بہت ہوں گے، غلغلہ انگیز قیادت محض اور محض تحریک انصاف کے پاس ہے۔

تازہ غلغلہ انہوں نے امریکی سائفر، امریکی سازش کا غلغلہ واپس لے کر برپا کیا ہے۔ برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ امریکی سازش کا بیانیہ پیچھے رہ گیا، پرانی بات ہو گئی، اسے ترک کر دیا، اب تو امریکہ سے اچھے تعلقات چاہتا ہوں۔

عمران خان نے توشہ خانہ سے قانون کے مطابق گھڑی خریدی، فواد چوہدری

چودھری شجاعت اور ان کا یکے از اقوال زرّیں یاد آ گیا۔ اس قسم کے مواقع پر وہ فرمایا کرتے تھے کہ چلو اب مٹّی شٹّی پاﺅ اور روٹی شوٹی کھاﺅ! یعنی جو ہوا اُسے بھول جاﺅ، کھانا کھاﺅ۔ یہ زرّیں قول ذرا سی تبدیلی یعنی ایک ”واﺅ“ کے اضافے کے ساتھ عمران خان کی بات پر بھی صادق آتا ہے اب امریکہ سے اچھے تعلقات چاہتا ہوں والی خواہش کو ذہن میں رکھئے اور مقولہ یوں پڑھیے!

مٹّی شٹّی پاﺅ اور روٹی شوٹی ”کھواﺅ“ یعنی کھلاﺅ۔

روٹی کھواﺅ کا یہ مطلب ہر گز مت لیجئے کہ پھر سے حکومت دلواﺅ۔ بلکہ اسی بات تک محدود رہے کہ اپنے پلّے سے ہرگز نہ کھاﺅں گا ،تمہی کو کھلانا پڑے گی۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان

________

غلغلے کی اس واپسی کے پیچھے یہ حقیقت ہو سکتی ہے کہ خان صاحب حق اور حقیقت شناس ہیں۔ انہیں گزشتہ کئی مہینوں سے سائفر والا بیانیہ فروخت کرنے کے بعد اب اس حقیقت سے شناسی ہو گئی ہے کہ شروع شروع میں تو یہ بیانیہ خوب بکا! لیکن اب یہ گھاٹے کا سودا بن کر رہ گیا۔ گھاٹے کے سودے کا حل پھر یہی ہے کہ نئے سودے کی دکان کھولی جائے اور خان صاحب نے یہی کیا اپنا سودا دکان پر سجا لیا، یہ کہ روٹی شوٹی کھواﺅ، یعنی کھلاﺅ

________

صرف ایک یہی سودا انہوں نے واپس نہیں لیا۔ حقیقی آزادی کے لیے روس سے دوستی کا غلغلہ بھی ڈبّہ بند کر دیا ہے۔ فرمایا کہ یوکرائن کی جنگ سے ایک روز پہلے روس کا دورہ کرنا افسوسناک غلطی تھی۔ یعنی جس دورے کو وہ اپنا کارنامہ اور حقیقی آزادی کا سنگ بنیاد قرار دیا کرتے تھے ، اسی کو قابل افسوس کارنامہ کہہ ڈالا۔ اس خود مذمتی کی وجہ بھی یہی ہے کہ سودا جتنا بیچ سکتے تھے، بیچا، اب یہ بھی گھاٹے کا سودا نکلا تو اس سے بھی ہاتھ اٹھا لیا اور مقطع اس غلغلہ انگیز غزل کا وہی ہے جو پہلے والی غزل کا تھا کہ روٹی شوٹی کھواﺅ۔

کمبوڈیا کے وزیراعظم کورونا میں مبتلا ہوگئے۔

کیا امریکہ روٹی شوٹی کھوانے کی فرمائش پوری کرے گا؟ ابھی تو امکان نظر نہیں آتا لیکن دوچار صدارتی انتخابات ہو جانے کے بعد شاید!

________

یہ وہی فنانشل ٹائمز ہے جس نے چند ہفتے قبل عمران خان صاحب پر منی لانڈرنگ اور خیراتی رقم سیاسی اور ذاتی استعمال میں لانے کے سنگین الزامات لگائے تھے اور ثبوت کے طور پر بہت سی دستاویزات کا حوالہ بھی دیا تھا۔ خان صاحب نے جواب ”ظالماں“ باشد خموشی کے اصول کے تحت اس رپورٹ پر خاموشی کی چادر اوڑھ لی تھی اور اخبار کا اٹھایا ہوا غلغلہ تھوڑے دنوں کے بعد خود ہی بیٹھ گیا تھا۔ انٹرویو دیتے وقت خان صاحب اخبار سے اس رپورٹ کا شکوہ کر سکتے تھے لیکن ہمیں کیا کیونکہ اس سے تلخی آتی اور روٹی شوٹی کھواﺅ کی فرمائش متاثر ہو سکتی تھی۔

اگر انتخابات تاخیر سے بھی ہوئے تو پی ٹی آئی پھر کامیاب ہو گی، عمران خان

________

سائیں تو سائیں، سائیں کے نوکر بھی سائیں والی بات کچھ یوں بھی ہے کہ خان صاحب تو خان صاحب، ان کے ادنیٰ ورکر عارف علوی بھی کم نہیں۔ گزشتہ دنوں لاہور تشریف لائے اور خان صاحب اور عسکری قیادت میں صلح صفائی، غلط فہمیوں کے ازالے الغرض تجدید دوستی کا بیڑا اٹھایا۔ ان کی کوششیں ناکام ہوئیں، وہاں سے ٹکا سا جواب آیا اور خود علوی صاحب نے اعتراف کیا کہ نئے الیکشن کرانے کے لیے ان کی محنت رائیگاں گئی۔ یعنی عسکری قیادت نے ان کی یہ فرمائش مسترد کر دی کہ وہ نیا الیکشن جلدی کرائیں۔

علوی صاحب نے شاید عسکری قیادت کے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران دئیے گئے وہ بیانات نہیں پڑھے جس میں اس نے اپنے غیر سیاسی ، غیر جانبدار ہونے کا اعلان کیا اور یہ عزم دہرایا کہ وہ کوئی سیاسی مداخلت نہیں کریں گے۔ ممکن ہے علوی صاحب کی ازحد مصروفیات نے انہیں عسکری قیادت کے بیانات سے لاعلم رکھا ہو۔ مطلب یہ نکلا کہ صدر کے عہدے پر فائز شخصیت کو ٹی وی پر محض ڈرامے اور سکرین پر محض فلمیں ہی نہیں دیکھنا چاہئیں، کبھی کبھار خبرنامہ بھی لگا لینا چاہیے یا پھر اخبارات پر بھی نظر ڈال لینی چاہیے۔

بجلی 2 روپے 18 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی تیاری

چلئے، یہ تو ہوا، صدر نے آئین کی کتاب بھی شاید نہیں دیکھی ہو گی جس میں لکھا ہوا ہے کہ انتخابات فوج نہیں، حکومت کرواتی ہے۔ بہرحال، اب جبکہ صدر اپنا پاندان اٹھا کر واپس قصرِ صدارت جا پہنچے ہیں تو امید ہے، آئین کی کتاب تھوڑی بہت پڑھ ڈالیں گے۔

ویسے صدر کی فرمائش کا مطلب بھی عسکری قیادت سے یہی فرمائش کرنا تھا کہ مٹّی شٹّی پاﺅ، روٹی شوٹی کھواﺅ!

________

ایک ”غلغلہ“ اب بھی واپسی کا منتظر ہے۔ یہ بتایا گیا تھا کہ اداروں میں کچھ لوگ میر جعفر اور میر صادق ہیں۔ سازشی بیانیہ اس کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتا تھا۔ اب اس ضمنی لیکن لازمی بیانیے کا کیا ہو گا۔ کیا یہ اسناد یا القابات بھی واپس لیے جائیں گے یا انہیں ازخود کالعدم سمجھا جائے گا۔ مناسب ہے کہ غلغلہ جات کی واپسی کے ”فرمان امروز“ میں ایک ذیلی شق کا اضافہ کر کے یہ توضیح بھی کر دی جائے۔

اور ہاں یاد آیا، وہ ”ایبسولیوٹلی ناٹ“ کے بارے میں کیا حکم ہے؟ ۔ اسے بھی ”ناٹ“ (Knot) لگانی ہے یا معلّق رکھنا ہے؟

________

ادھر خواجہ آصف کو بہت جلدی تبصرہ کرنے کی تھی۔ فرمایا ’حقیقی آزادی والے عمران خان تو امریکہ کے پاﺅں ہی پڑ گئے۔

ابھی کہاں خواجہ صاحب، ابھی تو خان صاحب نے امریکہ کے پاﺅں پر محض نظر جمائی ہے، پڑنے کا مرحلہ تو ابھی آنا ہے۔ تبصرہ ابھی بچا کر رکھئے۔

________

QOSHE - روٹی شوٹی کھلاﺅ صاحب  - عبداللہ طارق سہیل
menu_open
Columnists . News Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

روٹی شوٹی کھلاﺅ صاحب 

7 0 0
16.11.2022

اس میں کوئی شبہ نہیں کہ خان صاحب غلغلہ برپا کرنے میں ثانی نہیں رکھتے۔ آئے روز ایک غلغلہ برپا کرتے ہیں جس کے اندر سے مزید غلغلے برآمد ہوتے ہیں، پھر کبھی اپنے ہی پیدا کردہ غلغلے کو واپس لے کر یا اس سے لاتعلقی کر کے ایک نیا غلغلہ اٹھا دیتے ہیں۔ اس لحاظ سے کہ ان کی قیادت غلغلہ انگیز ہے دوسری جماعتوں کے پاس ولولہ انگیز قائد بہت ہوں گے، غلغلہ انگیز قیادت محض اور محض تحریک انصاف کے پاس ہے۔

تازہ غلغلہ انہوں نے امریکی سائفر، امریکی سازش کا غلغلہ واپس لے کر برپا کیا ہے۔ برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ امریکی سازش کا بیانیہ پیچھے رہ گیا، پرانی بات ہو گئی، اسے ترک کر دیا، اب تو امریکہ سے اچھے تعلقات چاہتا ہوں۔

عمران خان نے توشہ خانہ سے قانون کے مطابق گھڑی خریدی، فواد چوہدری

چودھری شجاعت اور ان کا یکے از اقوال زرّیں یاد آ گیا۔ اس قسم کے مواقع پر وہ فرمایا کرتے تھے کہ چلو اب مٹّی شٹّی پاﺅ اور روٹی شوٹی کھاﺅ! یعنی جو ہوا اُسے بھول جاﺅ، کھانا کھاﺅ۔ یہ زرّیں قول ذرا سی تبدیلی یعنی ایک ”واﺅ“ کے اضافے کے ساتھ عمران خان کی بات پر بھی صادق آتا ہے اب امریکہ سے اچھے تعلقات چاہتا ہوں والی خواہش کو ذہن میں رکھئے اور مقولہ یوں پڑھیے!

مٹّی شٹّی پاﺅ اور روٹی شوٹی ”کھواﺅ“ یعنی کھلاﺅ۔

روٹی کھواﺅ کا یہ مطلب ہر گز مت لیجئے کہ پھر سے حکومت دلواﺅ۔ بلکہ اسی بات تک محدود رہے کہ اپنے پلّے سے ہرگز نہ کھاﺅں گا ،تمہی کو کھلانا پڑے گی۔

پیٹرولیم مصنوعات........

© Nawa-i-Waqt


Get it on Google Play