پاکستان اور بھارت مغرب کے دو معیار

بھارت اور کینیڈاتعلقات میں ایک بار پھر کشیدگی عروج پر ہے ۔دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے سفارت کاروں کو ملک بدر کر کے کشیدگی کو انتہا پر پہنچا دیا ہے ۔بھارت کے معاملے میں بہت کم ایسا ہو اکہ اس کے سفارت کاروں کو کسی ملک سے نکال باہر کیا گیا ہو۔پاکستان کے ساتھ تو بھارت کی تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے مگر کسی مغربی ملک کے ساتھ بھارت کی کشیدگی اس درجے کو کم ہی پہنچی ہے ۔کینیڈا حکومت نے بھارت کے چھ سینئر سفارت کاروں کو اپنی سرزمین پر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی بنا پر ملک سے نکل جانے کا حکم دیا ۔جس کے بعد بھارت نے اپنے چھ سفارت کاروں کو واپس بلالیا اور جواباََ بھارتی حکومت نے کینیڈا کے چھ سفارت کاروں کو بھی واپس بھیج دیا گیا ۔کینیڈا نے بھارتی سفارت کاروں پر خالصتان نواز سیاسی کارکنوں کے خلاف منصوبہ بندی اور ان کی ٹارگٹ کلنگ کا الزام عائد کیا گیا۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق کینیڈا اوربھارت کے اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان سنگا پور میں ایک خفیہ ملاقات ہوئی تھی جس میں بھارتی حکام نے کینیڈا میں ہونے والی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی تردید کی گئی مگر بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دووال نے یہ تسلیم کیا بھارتی سفارت کار خالصتان نواز افراد کی نگرانی کرتے ہیں لیکن ان کے خلاف تشدد میں ملوث نہیں جبکہ کینیڈین حکام نے انہیں بھارتی سفارت کاروں کی سرگرمیوں کے ٹھوس ثبوت فراہم کئے گئے ۔یہی وجہ کہ سنگا پور کی ملاقات بے نتیجہ رہی اور اس کے بعد دونوں ملکوں میں سفارتی کشیدگی میں اضافہ ہوتا چلا گیا یہاں تک کہ........

© Mashriq