افغانستان کو اعتدال پسند طبقہ ہی بچا سکتا ہے |
افغانستان میں دہشتگرد تنظیموں کی موجودگی کے حوالے سے عالمی سطح پر ایک بحث چھڑ چکی ہے، جس میں کابل میں حکام اور طالبان آمنے سامنے آ گئے ہیں، ان حالات میِں بجا کہا جا سکتا ہے کہ اب افغانستان کو اعتدال پسند طبقہ ہی بچا سکتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی خطے کے امن و سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے اور اقوام متحدہ کی رپورٹ پاکستان کے موقف کی واضح تائید کرتی ہے، دوسری جانب جنگ بندی کی پاسداری بھی نہیں کی گئی، سرحد پار سے حملے جاری ہیں، جس کی وجہ سے جنگ بندی برقرار نہیں رہی، تاہم اس کے باوجود ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی چینلز فعال ہیں، دونوں ممالک کے سفیر اپنے اپنے دارالحکومتوں میں موجود ہیں، جنگ بندی پر پاکستان نے نیک نیتی سے عمل کیا لیکن دوسری جانب سے پاسداری نہیں کی گئی۔
ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرانی نے مزید کہا کہ افغانستان میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی خطے کے امن و سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، دہشت گرد گروہوں کی موجودگی افغانستان میں داخلی استحکام اور ترقی کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹس افغانستان میں مختلف دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کی تصدیق کرتی ہیں، رپورٹ میں ٹی ٹی پی اور دیگر غیرملکی دہشت گرد عناصر کا خصوصی ذکر کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ پاکستان کے موقف کی واضح تائید کرتی ہے، دہشت گرد عناصر پاکستان........