خرطوم میں خوراک کی شدید قلت، صحت سہولیات کے فقدان سے حالات گھمبیر |
ویب ڈیسک: سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں خوراک کی شدید قلت اور صحت کی سہولتوں کے قفدان نے سنگین انسانی بحران کو جنم دیا ہے، اس حوالے سے جاری ہونیوالی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خرطوم میں 97 فیصد خاندان خوراک کی کمی کا شکار ہیں، جبکہ خرطوم شہر کی صحت سہولتیں تقریباً مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں، جس سے حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ لوگ انتہائی بدحالی میں جی رہے ہیں۔
خرطوم کے موجودہ کے حوالے سے حالیہ رپورٹ عالمی طبی امدادی ٹیموں اور ناروین چرچ ایڈ کی طرف سے جاری کی گئی، اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خرطوم کے تین چوتھائی خاندان روزانہ 1,800 کیلوریز سے کم خوراک حاصل کر رہے ہیں، اس سروے میں خرطوم کے 1,250 سے زائد خاندانوں اور 70 صحت کے مراکز کا جائزہ لیا گیا، اور اس کے بعد بتایا گیا کہ 97 فیصد گھرانے خوراک کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں، جس سے خرطوم میں خوراک کی شدید قلت کا بخوبی ادراک ہوتا ہے۔
خرطوم میں انسانی امداد کی فوری ضرورت ہے، ڈرک ہانیکوم
ناروین چرچ ایڈ کے ڈائریکٹر ڈرک ہانیکوم نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ خرطوم میں انسانی امداد کی فوری ضرورت ہے، آج یہاں خرطوم میں خوراک کی شدید قلت کے باعث لوگ بھوکوں مر رہے ہیں، اسی سے جڑے دیگر مسائل بھی جنم لے رہے ہیں، انہوں نے خبردار کیا کہ اگر دارالحکومت میں حالات اتنے سنگین ہیں تو جنگ زدہ علاقوں میں اس سے بھی زیادہ بدتر صورتحال ہو سکتی ہے۔
رپورٹ میں کہا........