[email protected]
قارئین کرام کو پرخلوص عید مبارک۔ عید رب کریم کی جانب سے روزہ داروں کے لیے تحفہ اور انعام ہے۔ جس طرح رمضان المبارک کے استقبال کی تیاریاں شعبان کے مہینے سے ہی شروع ہوجاتی ہیں اسی طرح عید کی تیاریوں کا آغاز ماہ صیام کے اختتام سے قبل ہی ہوجاتا ہے۔
روزہ داروں کے لیے عید سعید کی آمد فطری مسرت کا باعث ہے لیکن عمومی طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ روزہ خوروں کی دلچسپی روزے داروں کی بہ نسبت زیادہ ہوتی ہے جنھیں اگر مفت خورے کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔درزیوں کی تو گویا لاٹری نکل آتی ہے۔
ان کے ناز و نخروں کی کوئی حد نہیں ہوتی۔ صبح سے لے کر رات گئے تک کولہو کے بیل کی طرح جتے رہنے کے دوران انھیں کان کھجانے تلک کی فرصت نہیں ہوتی۔ بس یوں کہیے کہ وہ انسان سے روبوٹ بن جاتے ہیں۔کپڑے والوں کا کاروبار بھی اپنے عروج پر ہوتا ہے۔ شہروں کی گہما گہمی اور رونق روز بروز بڑھتی چلی جاتی ہے۔ خواتین کا ایک پاؤں گھر میں ہوتا ہے دوسرا بازاروں اور مالز میں۔ جس طرف بھی دیکھیے ان کے غول کے غول خریداری کرنے میں مصروف ہوتے ہیں۔بوتیک بھی بہت توجہ کا مرکز ہوتے ہیں۔
عید الفطر اپنی نوعیت کا انوکھا تہوار ہے۔ اس کا سسپنس اس کی روح ہوتا ہے کیونکہ چاند دکھائی دینے پر عید کے تعین کا انحصار ہوتا ہے، جوں جوں شام کا وقت قریب آتا ہے دل کی دھڑکنیں تیز ہوتی........