زہے نصیب (پارٹ 2) |
"ریاض الجنۃ" میں نوافل کی ادائیگی کیلئے "Nusuk" ایپ کے ذریعے بکنگ کروا رکھی تھی، جمعرات کے دن نماز عصر کے بعد سرکار ﷺ کے پہلو میں واقع "جنت کے ٹکرے" میں جانے کا شرف حاصل ہوا، باب جبریل سے داخل ہوئے، تو بالکل سامنے "اصحاب صفہ" کا چبوترا دیکھ کر آنکھیں نم ہو گئیں۔ یہی اسلام کی اولین یونیورسٹی ہے۔ سرکار ﷺ کے قدموں میں نوافل کی ادائیگی اور دردو سلام۔ بندہ گنہگار پر رحمت کی بارش نہیں تو اور کیا ہے۔ "مدینہ شریف" کا موسم، آب و ہوا، لوگ، لین دین، معاملات، کاروبار زندگی، سب کچھ ادب و احترام میں ڈوبا ہوا پرسکون نظر آیا۔ نماز ظہر سرکار ﷺ کی پرانی مسجد میں ادا کر کے عصر تک وہیں بیٹھے رہنے کا نظارہ اور لطف ہی کچھ اور ہے۔ ذکر، اذکار، سکون و اطمینان، تروتازگی، مسرت، قبولیت، بے فکری، کیونکہ نظروں کے بالکل سامنے چند گز کے فاصلے پر سرکار ﷺ کا دربار عالی ہے۔ "مدینہ شریف" مکہ مکرمہ کی نسبت کشادہ اور قدرے سستا شہر ہے۔ زیادہ تر لوگ شاپنگ مدینہ منورہ سے ہی کرتے ہیں۔ اس حوالے سے "قبا ء روڈ" بہت اہم ہے۔ سستی اور معیاری چیزیں ہر درجے کی دستیاب ہیں، کھجوروں کے حوالے سے بھی مدینہ شریف ہی مناسب ہے۔ تقریباً........