menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

 پاکستانی کرکٹ! سیاست، نا اہلی یا لاپرواہی 

13 1
03.11.2025

میں نے اپنی جوانی میں 10 سال کرکٹ کھیلی اور پچھلی چار دہائیوں سے کرکٹ کو نہ صرف دیکھ رہا ہوں بلکہ کرکٹ پر ہونے والے ماہرانہ تجزیوں کو سنتا اور سمجھتا چلا آ رہا ہوں۔ کرکٹ سے محبت اور لگاؤ رکھنے والے ایک عام پاکستانی کے طور پر میں یہ کہنے میں حق بجانب ہوں کہ آج ہماری کرکٹ پستی کی جس گہرائی پہ پہنچ چکی ہے اسے دیکھ کر دِل خون کے آنسو روتا ہے۔ وہ پاکستانی ٹیم جو دنیا کی خطرناک ٹیموں میں گنی جاتی تھی اور جس نے 75 سال میں کرکٹ کے بے شمار عالمی ہیرو پیدا کیے آج وہ ایک نچلے درجے کی ٹیم بن گئی ہے چاہے وہ ٹیسٹ، ون ڈے یا ٹی 20 کے مقابلے ہوں۔وہ پاکستان جس کی ہر گلی میں یہ کھیل کھیلا جاتا ہے وہاں صلاحیت اور ہنر کی کوئی کمی نہیں، تو پھر یہ سب کیا اور کیوں ہو رہا ہے؟ کیا کرکٹ سیاست کا شکار ہے؟ یہ نااہلی ہے یا پھر لاپرواہی ہے؟یا پھر اس وقت پاکستانی کرکٹ ان تینوں بیماریوں کا شکار ہو چکی ہے؟ کسی بھی کھیل میں کپتان کا کردار بہت اہم ہوتا ہے، مگر کرکٹ کے کھیل میں کپتان ایک ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستانی کرکٹ کے تینوں فارمیٹ ملا کر پچھلے دو سال میں ہم دس کپتان بدل چکے ہیں۔یہ تعداد اس عرصے میں بدلے جانے والے کھلاڑیوں سے بھی زیادہ ہے۔ دنیا اور پاکستانی کرکٹ کی تاریخ میں اس طرح اتنی جلدی اور اتنی بے ہنگم تبدیلیوں کی کوئی مثال نہیں ملتی اگر سب سے مقبول ٹی 20 کرکٹ کی بات کریں تو وہ ٹیم کیا جیتے گی جس کا کپتان کارکردگی کے لحاظ سے خود ٹیم پر ایک بوجھ ہو۔ ٹی 20 کا وہ کھلاڑی جو بنیادی طور پر بلے باز ہے اس نے پچھلے 10 میچوں میں کل 105 رنز بنائے ہیں اور اس کی اوسط 11اور سٹرائیک ریٹ 82 ہے اور وہ پانچ دفعہ دو عددی رنز میں داخل نہیں ہو سکا، باؤلر کے طور پر ہمارے کپتان صاحب پچھلے 17 میچز میں 27 کی........

© Daily Pakistan (Urdu)