اخلاص کہاں رخصت ہوگیا؟
سب سے پہلے یہ بات ذہن میں رکھ لیں کہ "اخلاص "سے مرادیہ ہے کہ ہرکام اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی رضاجوئی کیلئے کیاجائے۔ انبیائے کرام توخیرابتداء سے ہی اخلاص کے اعلیٰ ترین مقام پرفائز ہوتے ہیں۔ ہمارے جیسے لوگ ممکن ہے مجاہدات کے ذریعے "اخلاص" کے کسی خاص مرتبے تک پہنچ جائیں، تاہم بلآخروہ جس مقام پربھی پہنچیں گے، وہ انبیائے کرام کے اخلاص کی ابتداء ہی ہوگی، چونکہ انبیائے کرام اخلاص کی حقیقت سے بہرورہوتے ہیں، اس لیے انہیں "مخلصین" کامرتبہ حاصل ہوتاہے۔ موجودہ دورمیں امت مسلمہ کادامن اخلاص سے خالی نظر آتا ہے، دکھاوا، نمودونمائش اور "سلفی کلچر"خطرناک حدتک رواج پاچکاہے۔ حتیٰ کہ عبادات تک اس سے متاثر ہو چکی ہیں۔ "اخلاص"راہ راست پرچلنے والے انسان کی پہچان ہے۔ مخلص انسان کبھی راہ حق سے نہیں بھٹکتا۔ اس کی روحانی زندگی ہرقسم کی کج روی سے پاک اور ہمیشہ ترقی اوربلندی کی طرف محو پروازرہتی ہے۔ یہ حضرات جس اخلاص سے........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website